ہندوستان کا طاقتور ترین لانچ وہیکل ’چندریان -2 ‘ کو چاند پر لے جانے کے لئے تیار

چاند کے باوقار دوسرے مشن چندریان- 2 کے لئے 20 گھنٹے کی الٹی گنتی کا آغاز آندھراپردیش کے ضلع نیلور کے سری ہری کوٹہ کے ستیش دھون خلائی مرکز میں اتوار کی صبح ہوگا۔

تصویر اے آئی این ایس
تصویر اے آئی این ایس
user

قومی آوازبیورو

ہندوستان کا اب تک کا طاقت ور ترین لانچر راکیٹ – جیوسنکرونس سٹیلائٹ لانچ وہیکل-مارک 3 (جی ایس ایل وی ایم کے -3) 15 جولائی کو چندریان-2 کو لے کر چاند پر جائے گا۔ انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (اسرو) کے مطابق یہ سٹیلائٹوں کے چار ٹن زمرے کو جیو سنکرونس ٹرانسفر آربٹ (جی ٹی او) میں لانچ کرنے میں اہل ہے۔ جی ایس ایل وی ایم کے -3 کا دوسرا نام ’باہوبلی‘ ہے جسے 15 جالائی کو صبح 2.51 بجے سری ہری کوٹا کے ستیش دھون اسپیس سنٹر سے 3.8 ٹن چندر یان-2 کے ساتھ لانچ کیا جائے گا۔

الٹی گنتی کا آغاز اتوا کی صبح 6 بجکر 51 منٹ پر ہوگا۔ اسرو کے صدرنشین کے سیون نے مشن کے حوالہ سے تفصیل بیان کرتے ہوئے کہا، ’’لانچنگ کی تیاریاں جاری ہیں اور تمام طرح کی جانچ کی جا رہی ہے۔ جی ایس ایل وی ماک 3 جو ہندوستان کا سب سے وزنی راکٹ ہے جسے پیر کی شب 2 بجکر 51 منٹ پر دوسرے لانچ پیڈ سے چھوڑا جائے گا۔‘‘


انہوں نے کہا، ’’الٹی گنتی کے دوران پروپیلنٹ فلنگ کا کام 44 میٹر اونچی تین مرحلوں والی خلائی گاڑی میں کیا جائے گا۔ اس کے تیسرے مرحلہ میں سائنکروجینک انجن کا استعمال کیا جائے گا۔‘‘

چندریان کے چند مشن کے حوالہ سے اسرو کے صدر نشین نے بتایا کہ اس مشن سے چاند کی ارتقا کو تفصیلی تجزیہ اور چاند کی سطح پر دیگر تجربات کے ذریعہ سمجھنے میں اسرو کو مدد ملے گی۔ اس سے چندریان 1 کی دریافتوں جیسے چاند پر آبی سالمہ کی دریافت اور انوکھے کمیکل سے نئی پہاڑی کو سمجھا جاسکتا ہے۔ اپنی اڑان کے تقریباً 16 منٹ بعد 375 کروڑ روپے کا جی ایس ایل وی مارک 3 راکٹ چندریان -2 اسپیس شٹل کو مدار میں رکھے گا۔


اس مشن کے ذریعہ اسرو کا مقصد ہندوستان کے نقوش کو خلا میں توسیع دینا، سائنسدانوں کی نئی نسل میں جذبہ پیدا کرنا اور بین الاقوامی جذبوں کو پیچھے چھوڑنا ہے۔ اس کے لینڈنگ کے پہلے ہی دن یہ مدار سے علحدہ ہوجائے گا اور کئی سرگرمیاں انجام دے گا۔ جہاں اسرو کے افسران 640 ٹن والے جی ایس ایل وی مارک -3 راکٹ کو ’موٹا لڑکا‘ کہتے ہیں، وہیں تلگو میڈیا نے اسے ’باہوبلی‘ کا نام دیا ہے۔

(یو این آئی ان پٹ کے ساتھ)

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 13 Jul 2019, 3:10 PM