’ہندوستانی عوام کو سی اے اے جیسے ظالمانہ قانون سے سپریم کورٹ نجات دلائے‘

بہار کے پھلواری شریف میں ایک انتہائی اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں شہریت ترمیمی قانون کے ساتھ ساتھ این آر سی اور این پی آر کے تعلق سے معروف سیاسی و سماجی لیڈروں نے اپنی اپنی باتیں رکھیں۔

تصویر بذریعہ پریس ریلیز
تصویر بذریعہ پریس ریلیز
user

پریس ریلیز

پھلواری شری:حالیہ دنوں میں پارلیامنٹ سے پاس ہونے والے شہریت ترمیمی قانون، این آر سی اور این پی آر یعنی مردم شماری کے نئے فارمیٹ کے سلسلے میں آج ایک انتہائی اہم اجلاس فیڈرل میرج ہال ہارون نگر پھلوری شریف پٹنہ میں منعقد ہوا۔ اس اجلاس کی صدارت ملک کے مشہور عالم دین آل انڈیاملی کونسل کے قومی نائب صدر حضرت مولانا انیس الرحمن قاسمی نے کی۔ اس اجلاس میں شہر پٹنہ کے علاوہ بہار کے مختلف اضلاع کے اہل علم ودانشوروں نے شرکت کی۔ دربھنگہ، مدھوبنی، بیگوسرائے، موتیہاری، بیتیا، سیوان کے علاوہ حاجی پور اور ویشالی وغیرہ سے بڑی تعدادمیں سماجی،سیاسی اورملی شخصیتوں نے شرکت کی۔

اجلاس میں متفقہ طور پر درجہ ذیل تجاویز منظور کی گئیں...

(1) ہم ہندوستانی CAA جیسے غیر آئینی قانون کو کسی بھی قیمت پر قبول نہیں کر سکتے ہیں؛ اس لیے اسے واپس لیا جائے، ساتھ ہی ہم NRC اور NPR کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں اورلوگوں سے اس کے بائیکاٹ کی اپیل کرتے ہیں۔


(2) ہم بھارت کے شہری اس اجلاس کے ذریعہ معززسپریم کورٹ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ عوامی جذبات واحساسات اورملک کے گوشے گوشے میں ہو رہے احتجاجی مظاہروں کو مد نظر رکھتے ہوئے اس قانون کو فوری طورپر رد کرے نیز ہم عدالت عظمیٰ سے درخواست کرتے ہیں کہ حکومت ہند کو اس طرح کی قانون سازی سے بازرکھنے کا پابند بنائے۔

(3) اس اجلاس نے کوآرڈنیشن کمیٹی بنانے کی تجویز پیش کی اور متفقہ طور پر کہا گیا کہ پنچایتی،بلاک اور ریاستی سطح پرایک نئی کمیٹی حضرت مولانا انیس الرحمن قاسمی کی صدارت میں بنائی جائے۔ شرکاء اجلاس نے مولانا قاسمی کو اختیار دیا کہ وہ ہر سطح کی کمیٹی تشکیل دیں۔

(4)یہ اجلاس حکومت بہار سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ NRC اور NPR کے بائیکاٹ کا زبانی اعلان کرنے کے بجائے حکومتی سطح پرایک آرڈیننس جاری کرے کہ حکومت بہاراپنے یہاں NRC اور NPR نافذ نہیں کرے گی۔


(5) یہ اجلاس ریاستی حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ اورنگ آبادپولس کی بربریت اورظالمانہ سلوک کی اعلیٰ سطحی جانچ کرائے اورمجرم پولیس افسران کے خلاف FIR درج کی جائے اورانہیں محکمہ جاتی سطح پرسزا دی جائے؛تاکہ پورے ملک میں بہار کی شبیہ خراب نہ ہو اور قومی یکجہتی برقرار رہے۔یہ اجلاس پھلواری شریف کے بے قصوروں کو رہا کرنے اورقصورواروں کو سزا دینے کا مطالبہ کرتا ہے۔

اس اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ایم اے ابراہیمی نے کہا کہ ’’یہ لڑائی مسلمانوں اورہندؤوں کی نہیں ہے بلکہ یہ لڑائی فسطائیت بنام سیکولرزم ہے۔ جمہوریت اورسیکولرزم کی بقا کے لیے ہمیں اپنی جد جہد آخری دم تک جاری رکھنی ہوگی۔ یہ انتہائی خطرناک قانون ہے۔‘‘ جنتا دل راشٹروادی کے قومی صدر اشفاق الرحمن نے اس موقع پر کہا کہ ’’مولانا انیس الرحمن قاسمی کی قیادت پر ہمیں بھروسہ ہے، مولانا آگے بڑھیں اوراس نازک دورمیں ملک و ملت کی قیادت کریں۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ہماری لڑائی جمہوریت کی بقا کے لیے ہے اوریہ بڑی طویل اورصبر آزما ہے،اس کے لیے ہمیں ہر طرح کی قربانی دینی ہوگی۔میں بذات خود ہر طرح کی قربانی کے لیے تیار ہوں۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔