عید کے پیش نظر مسلمانوں کے چہروں پر خوشیوں کی لکیریں نمایاں، دکانوں پر پردہ نشیں خواتین کی بھیڑ

اس عالمی تیوہار کو لے کر بچوں کی خوشیاں قابل دید ہوتی ہیں، تاہم ہر عام و خاص اپنی من پسند کی چیزیں جم کر خرید رہا ہے، جس سے آسمان چھوتی مہنگائی بے معنیٰ نظر آ رہی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>عید سے قبل خریداری کرتی خواتین</p></div>

عید سے قبل خریداری کرتی خواتین

user

عارف عثمانی

دیوبند: اقلیتی فرقہ کے قومی تیوہار عید الفطر کی آمد کو لیکر مسلمانوں کے چہروں پر خوشیوں کی لکریں صاف طور پر نمایاں ہیں جس سے بازاروں میں خوب چہل پہل اور گہما گہمی نظر آرہی ہے، دکانوں پر پردہ نشیں خواتین کی زبرست بھیڑ دیکھنے کو مل رہی ہے، عید کی دستک سے جہاں بازاروں کی رونق میں اضافہ ہو گیا ہے وہیں خواتین دیر شب تک خریداری میں مصروف نظر آرہی ہیں۔ کپڑے، جوتے چپل اور چوڑی کی دکانوں پر حجاب میں خواتین کا ہجوم ہے۔ خیال رہے کہ آج سے ماہ مبارک میں ایک دن کا وقت باقی رہ گیا ہے، جس سے روزہ داروں کے باقی بچے ایام میں عبادت میں تیزی آگئی ہے۔ وہیں عید الفطر کی خریداروں کے پیش نظر صبح جلدی کھلنے والی دکانیں رات تاخیر سے بند ہو رہی ہیں۔

فینسی سوٹ، فیسنی چوڑیاں اور کپڑے و چپلوں کی دکانوں پر خاص طور پر خریداروں کی بھیڑ زیادہ نظر آ رہی ہے جس کی وجہ سے بازاروں کی رونق دو بالا ہوگئی ہے۔ سرسٹہ بازار، اسلامیہ بازار، دیوان دروازہ، مینا بازار، ریتی چوک اور دیگر مقامات پر دکانیں خریداروں کے سبب دیر تک کھلی رہتی ہیں اور عورتیں اپنے بچوں کے لئے من پسند کپڑے اور دیگر عید الفطر کی پسندیدہ ملبوسات خریدنے میں مشغول ہیں۔ ادھر قرب و جوار سے آئے لوگ بھی ٹوپیاں، خوشبو اور دیگر ضروری اشیاء کی دل کھول کر مسجد رشید کے باہر لگی دکانوں سے خریدنے میں مصروف نظر آ رہے ہیں۔


رخصت پذیر رمضان المبارک کے آخری عشرہ میں جو جہنم سے نجات کا عشرہ ہے اس کو لے کر صائمین کی عبادت و ریاضت میں روز افزوں اضافہ ہوتا جا رہا ہے، دیوبند کی تمام مساجد سینکڑوں معتکفین سے بھری ہوئی ہیں جس میں ہمہ وقت تلاوت قرآن کی صدائیں گونج رہی ہیں۔ اس آخری اور بیش قیمتی ایام میں ہر فرد بشر کی یہی خواہش ہے کہ وہ اپنا اکثر و بیشتر حصہ خدا کی ربوبیت اور اس کی رضا جوئی میں صرف کرکے اپنا شمار نیک بندوں میں کرائے، تاہم دن رات صائمین اور لوگوں کی چہل پہل سے یہاں کی نورانیت میں مزید اضافہ ہوتا جارہا ہے اور مقدس تیوہار عید کے پیش نظر بازار میں کافی بھیڑ نظر آرہی ہے۔

اس عالمی تیوہار کو لے کر بچوں کی خوشیاں قابل دید ہوتی ہیں، تاہم ہر عام و خاص اپنی من پسند کی چیزیں جم کر خرید رہا ہے، جس سے آسمان چھوتی مہنگائی بے معنیٰ نظر آرہی ہے۔ وہیں عید کی تاریخ نزدیک آتے ہی مین بازار، صرافہ بازار، مینا بازار، اسلامیہ بازار میں دکانوں پر خواتین کا اژدہام نظر آرہا ہے، اسلامیہ بازار، دیوان بازار، دارالعلوم چوک وغیرہ میں لوگ ٹوپیاں عطر اور دیگر استعمال شدہ چیزوں کی خریداری کر رہے ہیں جس سے یہاں کی رونق میں اضافہ ہو رہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔