ابن صفی کی عمران سیریز اب سنی بھی جا سکتی ہے

پاکستان کے معروف ترین ناول نگار ابن صفی کے صاحبزادے احمدصفی نے چند چاہنے والوں کی مدد سے، ان کی لکھی عمران سیریز کو صوتی تمثیل (ریڈیائی ڈرامے) میں ڈھالنے کا عمل شروع کردیا ہے۔

ابن صفی
ابن صفی
user

ڈی. ڈبلیو

جو ابن صفی کو نہیں جانتے انہیں بتادیں کہ جب ابن صفی کی عمران سیریز کا پہلا ناول ' خوفناک عمارت‘ انگریزی میں ترجمہ ہوا تو اس کے سرورق پر انگریزی کے سرّی ادب کی معروف مصنفہ اگاتھا کرسٹی کا ایک قول درج تھا :'میں اردو زبان تو نہیں جانتی لیکن برصغیر میں چھپنے والی جاسوسی ناولوں کے بارے میں مجھے معلومات ہیں وہاں صرف ایک ہی اورجنل مصنف ہیں یعنی ابن صفی‘۔ اس ڈیجیٹل دور میں پاکستان کے معروف ترین ناول نگار ابن صفی کے صاحبزادے احمدصفی نے چند چاہنے والوں کی مدد سے، ان کی لکھی عمران سیریز کو صوتی تمثیل (ریڈیائی ڈرامے) میں ڈھالنے کا عمل شروع کردیا ہے اور اس سلسلے کا پہلا ناول چار اقساط کی شکل میں ایک ویب ایپلیکیشن پر میسر ہے۔

مختصر تعارف

ابن صفی کا اصل نام اسرار احمد تھا اور وہ 1928ء میں غیر منقسم ہندوستان کے صوبے یو پی کے شہر الہ آباد میں پیدا ہوئے۔ ابن صفی 1952ء میں پاکستان منتقل ہوئے تاہم انہوں نے جاسوسی ناول لکھنے کی ابتداء ہندوستان میں ہی کردی تھی۔ ان کی جاسوسی دنیا سیریز کے ناول آج بھی اتنے ہی مقبول ہیں۔ پاکستان منتقل ہونے کے بعد انہوں نے عمران سیریز کے نام سے ایک دوسری جاسوسی سیریز لکھنی شروع کی جس کے بعد ان کی شہرت اردو پڑھنے والوں میں ہر طرف پھیل گئی۔


عمران سیریز کے ریڈیائی ڈرامے

ابن صفی کی عمران سیریز کو ریڈیائی ڈرامے کی شکل میں ڈھالنے کے بارے میں ان کے صاحبزادے احمدصفی نے بتایا کہ ان کے اپنے خاندان کے وہ افراد جو بیرون ملک منتقل ہوگئے تھے آج ان کے بچے اردو پڑھ نہیں سکتے البتہ بول اور سمجھ لیتے ہیں اس لیے ضرری تھا کہ نئی نسل تک ابن صفی کی تحریر پہنچائی جائیں۔

احمدصفی کے مطابق ابن صفی کے ناول تو انٹرنیٹ پر پی ڈی ایف کی شکل میں طویل عرصے سے موجود ہیں، اس لیے ان کے سامنے سوال یہ تھا کہ آیا اسے ڈرامے کی شکل میں پیش کیا جائے یا سادہ انداز میں ایک آواز میں پورا ناول پڑھ دے، تاہم طویل سوچ بچار کے بعد فیصلہ ریڈیائی ڈرامے کے حق میں ہوا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ فیصلہ بہتر ہے کیونکہ اس طرح ہر کردار کی علیحدہ آواز ہوگی اور سننے والا یکسانیت کا شکار نہیں ہوگا۔


احمد صفی نے مزید بتایا کہ ابن صفی کے ہر ناول کی چار اقساط ہیں اور ہر قسط کا دورانیہ 15 سے بیس منٹ کے درمیان ہے۔ اسی طرح ہر بارہ ناولوں پر مشتمل ایک سیزن ہوگا۔ اس سلسلے میں عمران سیریز کا پہلا ناول ' خوفناک عمارت ‘ اب مذکورہ ایپ پر موجود ہے جو مفت سنا جاسکتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ انہیں عمران سیریز پر فلم بنانے کا خیال بھی پیش کیا جاچکا ہے تاہم ابھی اس بارے میں کوئی فیصلہ نہیں ہوا اور ممکن ہے اس بارے میں کوئی پیشرفت ہو جائے۔

تاہم فی الوقت ابن صفی کی عمران سیریز پر ریڈیائی ڈرامہ بنایا جارہا ہے اور اس زین مکھی پروڈیوس کر رہے ہیں۔ اس سوال کے جواب میں کہ جاسوسی دنیا اور عمران سیریز میں سے کسی ایک کا انتخاب کیسے کیا گیا، ان کا کہنا تھا کہ یہ کافی مشکل تھا لیکن اس سلسلے میں ان کی مدد خرم علی شفیق نے کی جو ابن صفی پر تین کتابیں لکھ چکے ہیں جن میں : 'سائیکو مینشن‘ ، 'دانش منزل ‘ اور ' رانا پیلس ‘ شامل ہیں۔ احمد صفی کے مطابق ابن صفی کے ناولوں کی ڈرامائی تشکیل بھی خرم علی شفیق ہی نے کی ہے۔


اس بارے میں جب خرم علی شفیق سے پوچھا گیا کہ انہوں نے یہ کیسے کیا اور کس حد تک ابن صفی کا حقیقی انداز برقرار رکھا ہے تو ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے ابن صفی کا ایک بھی جملہ تبدیل نہیں کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ 'صرف کچھ جگہوں پر اضافہ کیا ہے تاکہ ربط برقرار رہے خاص کر جو ایکشن سین تھے وہاں اس کی ضرورت تھی، یا پھر کہیں کہیں ایک سین سے دوسرے میں جاتے ہوئے کچھ سطریں صوتی ضرورت کے تحت بڑھانی پڑ گئیں‘۔ ان کا کہنا تھا کہ انہیں وہاں زیادہ دقت محسوس ہوئی جہاں صرف ایکشن سین ہی کے ذریعے کہانی آگے بڑھی، جہاں جہاں مکالمے تھے وہاں زیادہ مشکل نہیں پیش آئی۔ اس کے پروڈیوسر زین مکھی ہیں اور اس سارے عمل کی ذمہ داری ان کی ہے۔

آڈیو اسٹوریز کی مقبولیت

زین مکھی نے اس سلسلے میں بتایا کہ اگر دیکھا جائے تو دنیا میں'آڈیو اسٹوریز‘ بہت تیزی سے مقبولیت حاصل کررہی ہیں اور ان پر بہت زیادہ کام ہو رہا ہے، اس لیے وہ بھی اس پر کام کرنا چاہتے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ ابتدائی طور پر ان کا ارادہ تھا کہ ابن صفی کے ناول کو صوتی شکل میں ڈھال کر پاکستان بھر کے مختلف ریڈیو اسٹیشنز کے ذریعے نشر کیا جائے، تاہم اسی دوران کورونا وائرس کی وباء کے باعث لاک ڈاؤن ہوگیا اور اسے مؤخر کرنا پڑگیا اور اسی دوران انہوں نے اس کی ایپ بنانے کا سوچا۔


زین مکھی نے کہا کہ اب تک وہ ابن صفی کی عمران سیریز کے 5 ناولوں کو صوتی تمثیلی شکل دے چکے ہیں جن کے نام: 'خوفناک عمارت‘، 'چٹانوں میں فائر‘، 'پراسرار چیخیں‘، ' بھیانک آدمی ‘ اور 'جہنم کی رقاصہ‘ ہیں۔ ' اس ایپ کا فائدہ یہ ہے کہ ہر سننے والا صرف ایک مرتبہ اپنی پسند کا ناول خرید کر اسے جتنی بار چاہے سن سکتا ہے‘۔ زین مکھی مزید بتایا کہ اس وقت مذکورہ ایپ صرف ویب ایپلیکیشن کے طور پر موجود ہے، تاہم جلد ہی یہ ایپل کے ایپ اسٹور اور گوگل پلے اسٹور اور مزید کئی پلیٹ فارمز سے بھی ڈاؤن لوڈ کی جاسکے گی۔

زین مکھی نے بتایا کہ مندرجہ بالا ناولوں کو صوتی شکل دینے کی ذمہ داری شمشاد علی خان نے اٹھائی جو خود بھی ایک صدا کار ہیں اور اس میں انسپکٹر فیاض کا کردار ادا کر رہے ہیں۔ شمشاد علی خان نے بتایا کہ کیونکہ انہیں ریڈیو میں کام کرنے کا تجربہ ہے اس لیے حامی بھر لی، اگرچہ ابتداء میں وہ صرف بطور صدا کار شامل ہوئے تھے۔ شمشاد علی خان نے مزید تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ عمران سیریز کی 'کاسٹنگ‘ ان کے مشورے سے کی گئی ہے اور علی عمران ، ایم ایس سی ، پی ایچ ڈی کی آواز کے لیے ان کا انتخاب باسط فریاد ہیں جو کئی ٹی وی چینلز میں وائس اوور کا کام کر رہے ہیں۔


ڈی ڈبلیو سے بات کرتے ہوئے باسط فریاد نے کہا کہ وہ بچپن سے اپنے گھر میں ابن صفی کے ناول دیکھا کرتے تھے اگرچہ انہوں نے ابن صفی کو خود پڑھنا بعد میں شروع کیا تھا۔ علی عمران کی آواز ادا کرنے پر ان کا کہنا تھا کہ انہیں صدا کاری کا بہت تجربہ ہے اور وہ اس سے پہلے متعدد ٹی وی ڈراموں میں وائس اوور کرچکے ہیں، یہی وجہ ہے کہ انہوں نے اس کردار کو سمجھنے کی کوشش کی اور جب ایک بار سمجھ میں آگیا تو پھر کام کرنے میں مشکل درپیش نہیں آئی۔ یاد رہے کہ آج بھی ابنِ صفی کے تخلیق کردہ کرداروں پر بہت سے لکھاری طبع آزمائی کر رہے ہیں۔

حسن کاظمی ، نمائندہ ڈی ڈبلیو ۔ کراچی

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔