یوگی حکومت عصمت دری کرنے والوں کی ہمیشہ حمایت کرتی رہی ہے: راکھی برلا

عآپ رکن اسمبلی راکھی برلا نے کہا کہ اتر پردیش کی یوگی حکومت اس حد تک گر چکی ہے کہ وہ بیٹی کے ساتھ ہونے والے مکروہ جرم کو قبول کرنے کے لئے تیار نہیں ہے۔

تصویر بذریعہ پریس ریلیز
تصویر بذریعہ پریس ریلیز
user

پریس ریلیز

نئی دہلی: عام آدمی پارٹی کی ایم ایل اے راکھی برلا نے کہا کہ یوگی حکومت ہاتھرس میں ملزموں کو بازیاب کرانے اور اپوزیشن کو دبانے میں ہے۔ اگر کوئی اپوزیشن ہاتھرس کی بیٹی کے گھر جاتا ہے تو پھر یوپی پولیس اں پر لاٹھی برساتی ہے جن لوگوں نے عصمت دری کی ہے ان کو پھانسی کی سزا دی جائے. جو لوگ انصاف دلانے میں لگے ہوئے ہیں ان کے اوپر 14-14 ایف آئی آر درج کی جارہی ہے۔ یوگی حکومت کو چاہئے کہ ہم پر گولیاں چلوائیں، سیاہی پھینکوادیں یا ایف آئی آر درج کروائیں، لیکن ہم ہاتھرس کی گڑیا کے لئے انصاف کی لڑائی لڑتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ انتہائی شرمناک بات ہے کہ یوپی پولیس یہ دعوی کررہی ہے کہ ہاتھرس کی بیٹی کے ساتھ عصمت دری نہیں کی گئی ہے، جبکہ علی گڑھ اسپتال کی ابتدائی رپورٹ میں واضح طور پر اجتماعی عصمت دری کا ذکر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ممبر پارلیمنٹ سنجے سنگھ اور دیپک مشرا، جنہوں نے مجھ پر حملہ کیا، بی جے پی کی اعلی قیادت اور اے ڈی جی (لاء اینڈ آرڈر) پرشانت کمار کے ساتھ ہیں۔ یہ واضح ہے کہ اس حملے کی منصوبہ بندی اچھی طرح سے کی گئی تھی۔ یوگی جی اقتدار نہیں سنبھل رہی ہے، انہیں استعفی دے دینا چاہئے۔ ہمارا مطالبہ یہ ہے کہ یوپی میں صدر راج نافذ کرکے، کیس کو غیر بی جے پی حکمران ریاست میں منتقل کرکے، ہاتھرس کی بیٹی کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔

پارٹی ہیڈ کوارٹر میں منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے، عآپ ایم ایل اے راکھی برلا نے گذشتہ روز اترپردیش کے ہاتھرس میں عام آدمی پارٹی کے وفد کا اجلاس گیا، جس میں آپ کے ممبر پارلیمنٹ سنجے سنگھ، کابینہ کے وزیر راجیندر پال گوتم، ایم ایل اے اجے دت، پنجاب کی عام آدمی پارٹی اپوزیشن لیڈر چیمہ جی اور خود ایم ایل اے راکھی برلا نے ان پر حملے کی مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ جب ہم سب کل متاثرہ کنبہ سے ملنے، کنبہ کو تسلی دینے اور اہل خانہ کے غم میں شریک ہونے ہاتھرس پہنچے، پولیس کی موجودگی کے باوجود جس طرح ہم پر حملہ کیا گیا، یہ اترپردیش حکومت کے انتظامات کی پول کھولتی ہے۔ راکھی برلا کا کہنا تھا کہ کنبہ کے ساتھ بات کرنے کے بعد ایک بہت ہی حیرت انگیز چیز سامنے آئی۔ چونکہ اتر پردیش کے وزیر اعلی خود ٹھاکر برادری سے آتے ہیں، متاثرہ کے اہل خانہ نے کہا کہ جن تمام افراد پر بھی الزام لگایا گیا ہے وہ ٹھاکر برادری سے ہیں، وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ اہل خانہ کو انصاف دلانے کے بجائے اپنی ذات کے لوگوں کو بچا رہے ہیں اور اس میں مصروف ہیں اترپردیش کے وزیر اعلی اور ان کی پوری انتظامیہ متاثرہ افراد کے اہل خانہ کے ساتھ بہت برا سلوک کر رہی ہے۔ کنبہ کے افراد نے بتایا کہ ان پر 24 گھنٹے نگرانی کی جاتی ہے، وہ نظربند ہیں، کسی سے ملاقات کی اجازت نہیں ہے، ہاتھرس میں ذات پات کا پورا نظام دیکھنے کو ملا انہوں نے بتایا کہ کنبہ کے افراد نے کہا کہ آس پاس کے تمام دیہاتوں میں ٹھاکر برادری کے لوگوں کی پنچایتوں کا انعقاد کیا جارہا ہے، ہمیں دھمکیاں دی جارہی ہیں، کیس واپس لینے کے لئے ہم پر دباؤ ڈالا جارہا ہے۔


راکھی برلا نے کہا کہ پیر کے روز ہاتھرس میں سیاہی ہمارے اوپر پھینک دی گئی، یہ کوئی حادثہ نہیں ہے، بلکہ یہ کام سوچی سمجھی سازش کے تحت انجام دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب یوگی حکومت نے پورے گاؤں کو چھاؤنی میں تبدیل کردیا ہے، تو وہاں پولیس کی ناکہ بندی ہوتی ہے، پھر ایسی صورتحال میں ہم پر سیاہی پھینکنے والا دیپک شرما نامی شخص کیسے داخل ہوسکتا ہے؟ . راکھی برلا نے میڈیا کو اے ڈی جی پرشانت کمار اور بی جے پی کے کئی دیگر سینئر رہنماؤں کے ساتھ ملزم دیپک شرما کی تصاویر دکھاتے ہوئے کہا کہ یہ تصاویر اس بات کی تصدیق کرتی ہیں کہ ہم پر حملہ کوئی حادثہ نہیں، بلکہ بی جے پی اس میں شامل ہے۔ یہ ریاستی انتظامیہ کے ساتھ مل کر ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کی گھناؤنی حرکتیں ظاہر کرتی ہیں کہ یوگی حکومت ملزم کو بچانے اور اپوزیشن کی آواز دبانے کی کوشش کر رہی ہے۔ کیونکہ نہ صرف عام آدمی پارٹی کے لوگ بلکہ دیگر سیاسی جماعتوں کے افراد بھی ہاتھرس متاثرہ خاندان سے ملنے گئے تھے، تب یوگی حکومت نے کسی پر لاٹھی چارج کیا، کسی کو اپنی تحویل میں لے لیا، صرف یہی نہیں، وزیر اعلی یوگی جی نے ہاتھرس کی اس بیٹی کے لئے انصاف مانگنے والی اپوزیشن پر 14-14 ایف آئی آر درج کردیں ان پر پر حملہ بھی کیا۔

راکھی برلا نے مزید کہا کہ اتر پردیش کی یوگی حکومت اس حد تک گر چکی ہے کہ وہ بیٹی کے ساتھ ہونے والے مکروہ جرم کو قبول کرنے کے لئے تیار نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ یوگی سرکار اور بی جے پی کے لوگ کہہ رہے ہیں کہ ہاتھرس کی بیٹی کے ساتھ عصمت دری نہیں کی گئی تھی۔ راکھی برلا نے صحافیوں کے ساتھ علی گڑھ اسپتال کی ابتدائی تفتیشی رپورٹ کا بتاتے ہوئے کہا کہ اس رپورٹ میں ڈاکٹروں نے واضح طور پر اعتراف کیا ہے کہ بچی کے ساتھ اجتماعی زیادتی کی گئی تھی اور اتر پردیش کی یوگی حکومت انتہائی ناگوار ہے وہ بے شرمی سے کہہ رہی ہے کہ بچی کے ساتھ زیادتی نہیں ہوئی، اپوزیشن جھوٹ بول رہی ہے، اترپردیش حکومت کو بدنام کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 22 ستمبر کی یہ تحقیقاتی رپورٹ عام آدمی پارٹی یا کسی دوسری اپوزیشن پارٹی نے نہیں بنائی تھی، بلکہ خود اتر پردیش حکومت کے ماتحت ایک سرکاری اسپتال کے ڈاکٹروں نے بنائی تھی، جو اس بات کی تصدیق کرتی ہے کہ ہاتھرس کی اس بچی کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کی گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کی آواز دبانے کے لئے یوگی حکومت ہر طرح کی کوششیں کررہی ہے، لاٹھی چارج، ایف آئی آر درج کر رہی ہے، لیکن ہاتھرس سے اس لڑکی کو انصاف دلانے کے لئے کوئی اقدام نہیں اٹھا رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اتر پردیش حکومت نے کہا ہے کہ سی بی آئی کی تحقیقات کی جارہی ہیں، لیکن حکومت کے یہ کہتے ہوئے بھی 3 دن گزر چکے ہیں کہ سی بی آئی نے ابھی تک سرکاری طور پر اس معاملے کو نہیں اٹھایا ہے، حکومت اترپردیش کی طرف سے سرکاری طور پر سی بی آئی کو کسی بھی قسم کا کوئی نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یوگی جی نہ صرف منہ سے یہ کہہ کر سی بی آئی انکوائری کریں گے، بلکہ جس طرح اے اے پی نے انتظامیہ کو حکم دیا کہ بچی کے کنبے کی رضامندی کے بغیر دو بجے اس کا جسم نظر آتش کر دیا گیا، اسی طرح سی بی آئی حکم بھی دیں تاکہ وہ تفتیش شروع کر سکے۔


راکھی برلا نے بتایا کہ کنبہ کے افراد سے بات کرنے کے بعد معلوم ہوا کہ پورا خاندان خوف کے ماحول میں جی رہا ہے، کیوں کہ پورا گاؤں ٹھاکر برادری کا گاؤں ہے، کنبہ کے افراد کو مسلسل دھمکیاں مل رہی ہیں، کنبہ کے افراد نے ہم سے حفاظت کا مطالبہ کیا ہے اور خدشہ ظاہر کیا ہے کہ جلد سے جلد ہمیں سیکیورٹی فراہم کردی جائے، ورنہ جس طرح ہماری بچی نے تکلیف اٹھائی ہے، ہمیں ڈر ہے کہ ہمارے ساتھ ایسا کوئی واقعہ پیش نہ آئے۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح یوگی حکومت کے دور میں اتر پردیش میں دلتوں پر ظلم و ستم بڑھ رہا ہے اسی طرح دلتوں کی بیٹیوں کو عزت کے ساتھ کھیلا جارہا ہے، ان کی عزت لوٹی جارہی ہے۔ یوگی حکومت دلت سے نفرت کر رہی ہے، پورے ملک کا دلت معاشرہ سخت غم و غصے میں ہے۔ راکھی برلا نے میڈیا کے توسط سے مطالبہ کیا کہ صرف چھوٹے افسروں پر ہی کارروائی کرنا کام نہیں کرے گا، کیوں کہ یہاں تک کہ وہ افسر بھی یوگی حکومت کے حکم پر عمل پیرا ہیں۔

میڈیا کے توسط سے راکھی برلا نے مطالبہ کیا کہ اتر پردیش میں جرائم میں اضافے کے پیش نظر یوگی حکومت کے استعفیٰ کو فوری طور پر لیا جائے اور وہاں صدر حکمرانی عمل میں لائی جائے اور ہاتھرس کی بیٹی کو جلد از جلد انصاف فراہم کیا جائے۔ راکھی برلا نے میڈیا کے ذریعہ مطالبہ کیا کہ اس معاملے کو اترپردیش سے غیر بی جے پی حکمرانی والی ریاست میں منتقل کیا جائے اور اس کی تحقیقات کروائیں۔ کیونکہ بی جے پی جس طرح سے ملزم کو بچانے کی کوشش کر رہی ہے، ایسا لگتا ہے کہ اگر اس معاملے کی جانچ بی جے پی کی نگرانی میں کی جاتی ہے تو،اس معاملے کی چھان بین کی جاتی ہے، تو ہاتھرس کی بیٹی کو انصاف نہیں ملے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔