ہمدرد انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل اسٹڈیز میں ’بھارت اور اس کے پڑوسی: سیکورٹی چیلنجز‘ موضوع پر خصوصی لیکچر منعقد
جامعہ ہمدرد کے وائس چانسلر پروفیسر (ڈاکٹر) ایم افشار عالم نے صدراتی خطاب میں کہا کہ ایسے پلیٹ فارمز قومی و علاقائی سلامتی پر بامعنی بحث کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

خصوصی لیکچر کا منظر
نئی دہلی: ہمدرد انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل اسٹڈیز (HIIS)، جامعہ ہمدرد میں ’بھارت اور اس کے پڑوسی: سیکورٹی چیلنجز‘ کے موضوع پر ایک خصوصی لیکچر کا اہتمام کیا گیا۔ اس اہم موقع پر شانتنو مکھرجی، سابق آئی پی ایس افسر اور ماریشس میں وزیر اعظم کے سابق قومی سلامتی مشیر نے مہمانِ خصوصی اور کلیدی مقرر کے طور پر شرکت کی۔ پروگرام کا آغاز تلاوتِ قرآنِ پاک سے ہوا، جس نے محفل کو ایک پر سکون اور غور و فکر کا ماحول عطا کیا۔ اس کے بعد معزز مہمان کا شاندار استقبال اور ان کی عزت افزائی کی گئی۔
ہمدرد انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل اسٹڈیز کی ڈائریکٹر پروفیسر سیدالنسا نے خطبۂ استقبالیہ پیش کیا اور اس اہم موضوع پر روشنی ڈالتے ہوئے موجودہ جیو پولیٹیکل حالات میں اس طرح کے مکالموں کی ضرورت پر زور دیا۔ شانتنو مکھرجی نے اپنی گفتگو میں ہندوستان کے پڑوسی ممالک کے ساتھ تعلقات اور خطے کو درپیش سیکورٹی چیلنجز کا جامع تجزیہ پیش کیا۔ انہوں نے اپنی وسیع تجربہ کی بنیاد پر روایتی اور جدید دونوں طرح کے خطرات کا ذکر کیا اور ان سے نمٹنے کے لیے مربوط پالیسیوں اور علاقائی تعاون کی ضرورت پر زور دیا۔
جامعہ ہمدرد کے معزز وائس چانسلر پروفیسر (ڈاکٹر) ایم افشار عالم نے صدراتی خطاب میں لیکچر میں اٹھائے گئے نکات کی تائید کی اور تعلیمی اداروں کے کردار کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ ایسے پلیٹ فارمز قومی و علاقائی سلامتی پر بامعنی بحث کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ اس موقع پر ہمدرد انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل اسٹڈیز کے اسسٹنٹ پروفیسر، ڈاکٹر آصف نواز نے اظہارِ تشکر پیش کیا اور مہمانِ خصوصی، جامعہ کی قیادت، فیکلٹی اور طلبہ کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے اپنی بھرپور شرکت سے اس پروگرام کو کامیاب بنایا۔
پروگرام کی عمدہ نظامت جناب شیوَم بہوگنا، اسسٹنٹ پروفیسر، HIIS نے انجام دی۔ اس علمی نشست میں طلبہ، اساتذہ اور محققین نے بھرپور شرکت کی، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ ہمدرد انسٹی ٹیوٹ بین الاقوامی و اسٹریٹیجک امور پر سنجیدہ اور تعمیری مکالمے کو فروغ دینے کے اپنے عزم پر قائم ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔