’پنچایتوں میں شرعی اصولوں کا لحاظ ہونا ضروری‘

میوات میں عوامی سطح کے علماء کا بڑا بحران، زمینی سطح پر غلبہ اور گرفت بھی بے حد کمزور: مولاناصابر قاسمی



پنچایت کے مسئلے پر علما ء کرام تبادلہ خیال کرتے ہوئے
پنچایت کے مسئلے پر علما ء کرام تبادلہ خیال کرتے ہوئے
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی (پریس ریلیز): میوات ایک ایسا علاقہ ہے جہاں آج بھی برادری اور پنچایت کو خاصی اہمیت دی جاتی ہے۔ لیکن عموما پنچایتوں کے فیصلوں میں شریعت کے منشاء ومقاصد کا پاس ولحاظ نہیں رکھا جاتا ۔پنچایتوں کے اندر قدیم زمانہ میں جہالت زیادہ ہونے کے باعث شریعت کے اصولوں سے دوری کو سمجھا جا سکتا ہے ۔لیکن اب جب کہ میوات میں علماء کرام کی ایک کثیر تعداد موجود ہے ۔ اب پنچایتوں میں شرعی اصولوں کی کھلے عام خلاف ورزی نا قابل قبول ہے ۔ اس تعلق سے راجستھان کے سفر سے لوٹے صحافی مولانا صابر قاسمی نے ایک میٹنگ الامن اسلامک سینٹر شاہین باغ سے وابسطہ اسلامی اسکالرس کے ساتھ ہنگامی طور پر کی۔ اس اہم اور سنجیدہ مسئلے کو لیکر باہمی تبادلۂ خیال کیا جس میں مولانا مفتی سید حسین احمد ندوی مولانا دلشاد قاسمی میواتی، مولانا عازم ندوی اور انجینئر فرمان نے شرکت کی ۔ اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے مولانا مفتی سید حسین احمد ندوی نے کہا کہ پنچایت کا فیصلہ جب شرعی اصولوں سے ہٹا ہوتا ہے انتہائی افسوس ناک اور دکھ ہوتا ہے ، ہم اس معاملے میں بیداری پھیلانے کی ضرورت ہے ۔

مولانا دلشاد قاسمی میواتی و مولانا عازم ندوی نے مشترکہ طور بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ اہل میوات کے قومی ذمہ داروں کو اس معاملے میں علماء کو پیش پیش رکھنا چاہیے تھا تاکہ شرعی اصولوں کے مطابق فیصلے ہوتے ۔مولانا صابر حسین میواتی نے کہا کہ المیہ یہ کہ میوات میں عوامی سطح کے علماء کا بڑا بحران ہے اور جو ہیں ان کا غلبہ اور گرفت عوام پر بہت کمزور ہے اسی لئے آج میوات کی سرزمین پر ایسے فیصلے سامنے آرہے ہیں یہی وجہ ہے کہ خورشید راجاکا اور اورنگزیب و آصف چندینی جیسے ابن الوقت سر زمین میوات سے رام مندر بنانے کی آواز اٹھا رہے ہیں اور اس کی شروعات میوات کی عوام سے کرانے کا مطالبہ بر سر عام کر رہے ہیں ۔ یہ ذمہ داری ان کو ان کے آقا اندریش کمار نے گذشتہ دنوں سونپی ہے ایسے بیانات آنے کے باوجود بھی میوات اور خاص کر نوح میں بیٹھے جبال العلم پر پوری سرد مہری چھائی ہوئی ہے اور چاہیے کوئی کتنا ہی ایمان سوز بیان کسی بھی سیاسی اور سماجی آدمی کی جانب سے آجائے اس کے بیان پر کوئی گرفت نہیں کی جاتی اور علماء اپنے سماجی و شرعی ذمہ داریوں سے تغافل سے کام لیتے نظر آرہے ہیں انہوں نے گزشتہ دنوں صوبہ بہار کے ایک سیاسی آدمی کے غیر شرعی بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ محض ایک تن تنہا عالم دین مفتی نے غیر سیاسی بیان پر ایکشن لیتے ہوئے شرعی رہنمائی کی تھی،اور ان کے خلاف فتوی دیا جس پرفوری طور سے انہوں نے اس عالم دین کے سامنے اپنے آپ کو سرینڈر کرکے اپنے ایمان کی تجدید فرمائی ۔ بحر کیف میوات کے علماء کو اس جانب سنجیدگی سے قدم اٹھا نا چاہئے ۔میوات کی شبیہ پوری دنیا کے سامنے با وقار سماج کی حیثیت سے نمایاں ہونی چاہئے ۔

  اپنی خبریں ارسال کرنے کے لیے ہمارے ای میل پتہ contact@qaumiawaz.com کا استعمال کریں۔ ساتھ ہی ہمیں اپنے نیک مشوروں سے بھی نوازیں۔  

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔