مولانا مشتاق عالم نوری کی یاد میں یک روزہ سمینار و تعزیتی جلسہ منعقد
مولانا مشتاق عالم نوری کا انتقال 2 مہینے قبل نیپال میں ایک سڑک حادثہ میں ہو گیا تھا جس کے بعد ان کے آبائی علاقے میں غم و اندوہ کا ماحول پھیل گیا۔

’’مولانا مشتاق عالم نوری ہمہ جہت شخصیت کے حامل تھے۔ وہ ایسے عالم باعمل انسان تھے جن کے باطن کی سخن دلفرازی صاف عیاں تھی۔ ان کے اندر خاکساری و انکساری کا جذبہ بھی تھا اسی وجہ سے انھوں نے ایک بڑی آبادی میں اسلام کی عظمت کا سکہ جمایا اور لوگوں میں دین سے تعلق پیدا کیا۔ اپنی تحریروں سے انھوں نے جہاں انسانی خدمات کا جذبہ لوگوں کے سامنے پیش کیا وہیں اتحاد و ملت کی تخم ریزی بھی کی۔ ان کے عمل اور خلوص جذبات ایسے تھے کہ غیر مسلموں میں بھی وہ عزت کی نگاہ سے دیکھے گئے۔ اپنے اخلاق و کردار سے انھوں نے سب کو اپنا شیدائی بنا لیا تھا۔‘‘ ان خیالات کا اظہار مورخہ 19 دسمبر 2017 کو جامعہ فاطمۃ الزہراء بابوآن ضلع ارریہ میں منعقد یک روزہ سمینار اور تعزیتی جلسہ میں مولانا عارف حسین قاسمی، مولانا طاسین ندوی، مولانا رضوان احمد اصلاحی، مولانا و حافظ ارشاد عالم قاسمی، قاضی و مفتی مجیب الرحمن قاسمی، مولانا اختر حسین لطیفی، مولانا مسعود جمال ندوی جیسے مقالہ نگار حضرات نے کیا۔
قابل ذکر ہے کہ مولانا مشتاق عالم نوری کا انتقال 2 مہینے قبل نیپال میں ایک سڑک حادثہ میں ہو گیا تھا جس کے بعد ان کے آبائی علاقے میں غم و اندوہ کا ماحول پھیل گیا۔ مرحوم مشتاق عالم کی نیک خصلت اور ان کے اخلاق کے پیش نظر جامعہ فاطمۃ الزہراء کی جانب سے اس خصوصی تقریب کا انعقاد عمل میں آیا تھا۔ اس سمینار میں مرحوم کو نم آنکھوں سے خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے مرحوم کی مغفرت کی دعا کی گئی۔ ساتھ ہی ان کے پسماندگان کے لیے صبر جمیل کی دعا بھی کی گئی اور مرحوم کی تعلیمی، فلاحی اور رفاہی کاموں کو آگے بڑھانے کے عزم کا اظہار کیا گیا۔

اس موقع پر مقالہ نگار حضرات نے علاقے اور گاؤں کی تاریخ پر بھی روشنی ڈالی اور اس کی شاندار تاریخ کے ضمن میں یہ بتایا گیا کہ گاؤں کا پورا نام جیتوار پور تھا تاہم اس کے باشندگان کے رہن سہن اور تہذیب و کلچر کی بنیاد پر اس گاؤں کے لوگ بابو کہلاتے تھے۔ یہی سبب ہے کہ اس گاؤں کو ’آن‘ جگہ سے منسوب کر کے ’بابو آن‘ رکھا گیا جو بابو لوگوں کی رہنے کی جگہ قرار پایا۔
بہر حال، اس تقریب کے دوران گاؤں کے لوگوں نے اس بات کا عہد لیا کہ گاؤں کی شاندار ماضی کی طرح گاؤں کے مستقبل کو بھی روشن کریں گے۔ سمینار کی صدارت علاقے کے معروف عالم دین مرحوم کے چچا جناب مولانا یاسین صاحب نے فرمائی جب کہ سمینار کی نظامت معروف اسلامی اسکالر و صاحب طرز ادیب جناب زبیر عالم صاحب اصلاحی علیگ نے فرمائی۔ خطبہ استقبالیہ سمینار کے کنوینر اور جے این یو کے ریسرچ اسکالر جناب شمیم احمد ندوی نے پیش کیا۔ اس تقریب کو کامیاب بنانے کے لیے جامعہ فاطمۃ الزہراء کی منتظمہ کمیٹی سے منسلک اراکین نے خوب محنت کی جب کہ القرآن اکیڈمی کے صدر مولانا اکرام الحق قاسمی، مولانا احسان اور مولانا عمران لطیفی نے انتظام و انصرام کی ذمہ داری بخوبی نبھائی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 19 Dec 2017, 9:37 PM