جامعہ ہمدرد میں ’نیشنل والینٹری بلڈ ڈونیشن ڈے‘ تقریب کا انعقاد
جامعہ ہمدرد کی اس کاوش کو انسان دوستی اور سماجی خدمت کی ایک تابناک مثال قرار دیا گیا۔ شرکاء نے اس عزم کا اظہار کیا کہ آئندہ بھی ایسے اقدامات کے ذریعے خدمتِ انسانیت کے اس سفر کو مزید فروغ دیا جائے گا۔

نئی دہلی: جامعہ ہمدرد کے مجیدیہ یونانی اسپتال میں آج ’نیشنل والینٹری بلڈ ڈونیشن ڈے‘ کے موقع پر ایک پُروقار اور شاندار تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ اس تقریب کا اہتمام اسکول آف یونانی میڈیکل ایجوکیشن اینڈ ریسرچ نے کیا، جبکہ این ایس ایس جامعہ ہمدرد اور انڈین ریڈ کراس سوسائٹی نے اشتراک فراہم کیا۔ اس تقریب کا مرکزی موضوع تھا: ‘Give Blood, Give Hope: Together We Save Lives’، یعنی ’خون دو، امید دو: ہم سب مل کر زندگیاں بچائیں‘۔

تقریب کے چیف پیٹرن جامعہ ہمدرد کے چانسلر حماد احمد صاحب تھے، جبکہ وائس چانسلر پروفیسر (ڈاکٹر) ایم افشار عالم نے پیٹرن کے طور پر شرکت کی۔ پروگرام کی چیف آرگنائزر پروفیسر یاسمین شمشی (ڈین) تھیں، اور آرگنائزنگ چیئرپرسن کی ذمہ داریاں پروفیسر (ڈاکٹر) انور حسین خان (صدر شعبۂ منافع الاعضاء) نے سنبھالیں۔ اس موقع پر آرگنائزنگ سکریٹری کے فرائض ڈاکٹر محمد انظار عالم (ڈپٹی این ایس ایس کوآرڈینیٹر، جامعہ ہمدرد) نے انجام دیے۔
تقریب کا آغاز صبح 10 بجے ہوا، جس میں اساتذہ، طلبہ اور بڑی تعداد میں رضاکار شریک ہوئے۔ خون عطیہ کرنے کے عمل میں عملی طور پر حصہ لے کر شرکاء نے یہ پیغام دیا کہ خون دینا دراصل زندگی دینے کے مترادف ہے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ماہر نباض حکیم انظار عالم نے کہا کہ ’’رضاکارانہ خون عطیہ ہزاروں مریضوں کی زندگی بچانے کا ذریعہ بنتا ہے۔ حادثات، آپریشن اور مختلف سنگین بیماریوں میں یہ خون مریضوں کے لیے نئی امید اور حیاتِ نو کا پیغام بن کر آتا ہے۔‘‘
جامعہ ہمدرد کی اس کاوش کو انسان دوستی اور سماجی خدمت کی ایک تابناک مثال قرار دیا گیا۔ شرکاء نے اس عزم کا اظہار کیا کہ آئندہ بھی ایسے اقدامات کے ذریعے خدمتِ انسانیت کے اس سفر کو مزید فروغ دیا جائے گا۔