دین کی بقا اور سر بلندی کے لئے مسلمان آگے آئیں: مولانا سعید امینی

’’شریعت پر حملے کی صورت میں مسلمانوں کو اپنے جمہوری و قانونی حق کا استعمال کرتے ہوئے آگے آنا چاہئے اور اگر حملے کا تعلق خواتین سے ہے تو وہ بھی آگے آئیں۔‘‘

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

پریس ریلیز

الو ر/نوح/ میوات: ریاست ہریانہ کے تحفظ ختم نبوت کے ریاستی صدر مولانا سعید امینی کا کہنا ہے کہ مسلمان اپنے شرعی معاملات سے قطعی سمجھوتہ نہیں کر سکتے اس لئے حکومت کو چاہئے کہ ایسے معاملات میں دخل نہ دے۔

دین کی بقا اور سر بلندی کے لئے مسلمان آگے آئیں: مولانا سعید امینی
مولانا محمد فضل الرحیم مجددی اور محمد صابر قاسمی

اپنے جاری کردہ بیان میں مولانا سعید امینی نے کہا کہ حکمراں جماعت طلاق ثلاثہ تعدد ازواج و حلالہ جیسے ان مسائل کو اچھالنے سے باز آئے جن کا تعلق براہ راست امور شرعی سے ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے مسائل میں مسلمانوں کو سرکار الجھا تو سکتی ہے لیکن یاد رہے کہ مسلمان اپنے شرعی معاملات میں کسی بھی صورت میں سمجھوتہ نہیں کر سکتے۔

مولانا سعید امینی نے طلاق ثلاثہ پر حکومت کے موقف کی حامی ان مسلم خواتین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ایسی خواتین اپنے ایمان کی خیر منائیں۔ چونکہ اس سلسلے میں ان کا سرکار کے موقف کے ساتھ جانا گویا اسلام کے بنیادی اصولوں سے ٹکرانا ہے اور ایسی خواتین کا اسلام اور اسلامی احکامات سے اگر کچھ بھی تعلق ہے تو ان کو چاہیے کہ اپنی لا علمی کا اعتراف کرتے ہوئے علماء حق و اہل علم سے رابطہ کریں تاکہ آخرت کی بربادی سے اپنے آپ کو بچا سکیں۔

خطہء میوات بشمول ہریانہ راجستھان میں نوجوان علماء کی قیادت میں آئندہ چند روز میں علاقہء میوات میں مسلم پرسنل لا کی ہدایات کے مطابق خواتین کےاحتجاج و جلوس کا اہتمام کیا جانا ہے۔

مولانا سعید کہتے ہیں، ’’یہ شریعت کے عین مطابق ہے کہ اگر اس پر حملے ہوں تو مسلمان اپنے جمہوری و قانونی حق کا استعمال کرتے ہوئے اپنےدین کی بقا اور سر بلندی کے لیے آگے آئیں۔ اور اگر اس کا تعلق خواتین سے ہے تو خواتین آگے آئیں ۔‘‘

مولانا سعید امینی نے کہا، ’’علماء کا اور مسلم پرسنل لا کے متفقہ فیصلہ کے تحت ہر جگہ آئندہ 4 اپریل سے پہلے پہلے راجیہ سبھا کے بجٹ اجلاس کے ختم ہونے تک پورے ملک میں احتجاج کئے جائیں تاکہ حکومت تک واضح طور پر یہ پیغام پہنچے کہ طلاق ثلاثہ بل مسلمانوں کو ناقابل قبول ہے اور اس ملک کے ہر خطے اور علاقے کی خواتیں اس کے خلاف کھڑی ہیں۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔