مولانا عبدالرب اعظمی جمعیۃ علماء اترپردیش کے صدر منتخب

مولانا محمود مدنی نے اجلاس مجلس منتظمہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’ملت کے سامنے بہت سارے چیلنچز ہیں، مگر ہم مایوس نہیں ہیں، نسل نو کو ارتداد سے بچانے کے لیے اسکول بھی بھجیں اور مکتب بھی۔‘‘

تصویر بذریعہ پریس ریلیز
تصویر بذریعہ پریس ریلیز
user

پریس ریلیز

نئی دہلی: آج جمعیۃ علماء اترپردیش کا انتخابی اجلاس (اجلاس مجلس منتظمہ) مدرسہ اسلامیہ عربیہ، جامع مسجد امروہہ میں زیر صدارت مولانا عبدالرب اعظمی منعقد ہوا۔ بحیثیت آبزرور صدر جمعیۃ علماء مولانا محمود اسعد مدنی شریک ہوئے۔ تلاوت ونعت کے بعد مولانا محمد کلیم اللہ قاسمی نے سابقہ کارروائی پڑھ کر سنائی جس کی سبھی اراکین نے توثیق کی۔ناظم اعلی جمعیۃ علماء اترپردیش مولانا سید محمد مدنی نے سکریٹری رپورٹ پیش کی۔

انتخابی کارروائی کا آغاز کرتے ہوئے مولانا مفتی سید محمد عفان منصورپوری صدر دینی تعلیمی بورڈ جمعیۃ علماء یوپی نے معروف عالم دین مولانا عبدالرب اعظمی کا نام صدارت کے لیے پیش کیا جسے اتفاق رائے سے منظور کیا گیا۔ ان کے علاوہ مولانا مفتی عبدالرحمن امروہہ، پروفیسر سید محمد نعمان شاہ جہاں پوری، مفتی بنیامین مظفرنگر اور مولانا امین الحق اسامہ کانپور نائبین صدر اور سید محمد حسین ہاشمی خازن منتخب ہوئے۔


انتخاب کے بعد آبزرور اور صدر جمعیۃ علماء ہند حضرت مولانا محمود مدنی نے اپنے پرمغز خطاب میں کہا کہ تنظیم، کسی بھی قوم کی باوقار زندگی کی علامت ہوتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ملت اسلامیہ کے سامنے کئی طرح کے چیلنجز ہیں، لیکن ہمیں قطعا مایوس اور مشتعل ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ انھوں نے کہا کہ مسائل کا سامنا کرنا زندہ قوموں کی علامت ہے، ہم یہ ظاہر کرنا چاہتے ہیں کہ ہم کسی بھی صورت میں گھبرانے والے نہیں ہیں اور اگر ضروری پڑی تو اس وطن کی عزت و آبرو کی بقا کے لیے ہر طرح کی قربانی دیں گے۔ مولانا مدنی نے نسل نو کی تعلیم پر خصوصی توجہ دینے کی اپیل کی۔ انھوں نے قوم کو ارتداد سے بچانے کے لیے دینی تعلیم پر زور دیا اور کہا کہ ہمارے بچے اسکول بھی جائیں اور مکتب بھی، اسی سے نسل نو کی مضبوط تعمیر ہوگی اور وہ ایمان کی حفاظت کا شعور حاصل کرے گی۔

جمعیۃ علماء ہند کے جنرل سکریٹری مولانا حکیم الدین قاسمی نے اپنے خطاب میں ریاستی انتخاب کے خوش اسلوبی سے انعقاد کی ستائش کی اور موجودہ حالات میں مساجد کے تحفظ کے لیے دور رس نتائج کی حامل تدابیر اختیار کرنے پر زور دیا، اس سلسلے میں انھوں نے جمعیۃ علماء ہند کے سرکلر کی طرف جمعیۃ کے ارکان کو متوجہ کرایا۔ اس موقع پر مولانا قاری شوکت علی رکن مجلس عاملہ جمعیۃ علماء ہند نے بھی خطاب کیا اور مولانا مفتی عبدالرحمن کی دعاء پر اجلاس ختم ہوا، نظامت کے فرائض پروفیسر نعمان شاہ جہاں پوری نے انجام دیے۔


مولانا مفتی سید محمد عفان منصورپوری نے بحیثیت میزبان مہمانوں کا استقبال کرتے ہوئے فرمایا کہ گزشتہ ٹرم میں صدر یوپی مولانا متین الحق اسامہ صاحب، نائب صدر مولانا اعلم اللہ صاحب اور ناظم امارت شرعیہ ہند مولانا معزالدین احمد صاحب نے داعی اجل کو لبیک کہا، اس کے علاوہ میرے مربی و مشفق والد مرحوم حضرت مولانا قاری سید محمد عثمان منصورپوری سابق صدر جمعیۃ علماء ہند بھی رحلت فرما گئے، انھوں نے ایک مثالی زندگی گزاری جو ہم سب کے لیے قابل قدرہے، ہم سب ان کے لیے ایصال ثواب اور دعائے مغفرت کا اہتمام کریں اور موجودہ اکابر کے لیے صحت و سلامتی کے ساتھ درازی عمر کی دعاء کریں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔