جامعہ ہمدرد کے ذریعہ بین الاقوامی کانفرنس کا کامیاب انعقاد
وائس چانسلر پروفیسر ایم افشار عالم نے کہا کہ آج ہم ایسے دور میں کھڑے ہیں جہاں مصنوعی ذہانت، بلاک چین اور کوانٹم کمپیوٹنگ جیسے تصورات صرف نظریاتی نہیں بلکہ معاشرتی تبدیلی کے بڑے محرک بن چکے ہیں۔

بین الاقوامی کانفرنس کا منظر
نئی دہلی: ڈپارٹمنٹ آف کمپیوٹر سائنس اینڈ انجینئرنگ، اسکول آف انجینئرنگ سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی (SEST)، جامعہ ہمدرد نے دو روزہ پانچویں بین الاقوامی کانفرنس برائے ’ڈیجیٹل، اسمارٹ اور پائیدار ترقی کے لیے آئی سی ٹی‘ (ICIDSSD’25) کا آغاز ہمدرد کنونشن سینٹر، جامعہ ہمدرد، نئی دہلی میں کیا۔ یہ کانفرنس جدت، پائیدار ترقی اور ٹیکنالوجی کے ملاپ پر مرکوز رہی، جس کا مقصد تعلیمی دنیا، صنعتوں اور تحقیق کاروں کو ایک پلیٹ فارم پر لا کر ایک بہتر اور پائیدار مستقبل کے لیے مشترکہ کوششوں کو فروغ دینا تھا۔
افتتاحی تقریب میں جامعہ ہمدرد کے معزز چانسلر حماد احمد کی شرکت اور جامعہ کے قابلِ احترام وائس چانسلر پروفیسر (ڈاکٹر) ایم افشار عالم کی صدارت نے تقریب کو وقار بخشا۔ تقریب کا خیرمقدم پروفیسر (ڈاکٹر) فرحین صدیقی، ڈین SEST و جنرل چیئر ICIDSSD’25 نے کیا، جنہوں نے معزز مہمانوں کو خوش آمدید کہا اور کانفرنس کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ پروفیسر (ڈاکٹر) پروَل اگروال، سربراہ شعبۂ کمپیوٹر سائنس و انجینئرنگ، اور جنرل چیئر ICIDSSD’25 نے شعبے کی کامیابیوں پر روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ کس طرح یہ ادارہ تعلیم، تحقیق اور اختراع کے شعبوں میں مسلسل ترقی کر رہا ہے۔
تقریب کے مہمانِ خصوصی اجے چودھری، IPS، اسپیشل کمشنر، دہلی پولیس نے اپنے خطاب میں کہا کہ ٹیکنالوجی کا استعمال ایسا ہونا چاہیے جو معاشرے میں امن اور بھائی چارے کو فروغ دے۔ انہوں نے زور دیا کہ ہمیں ٹیکنالوجی کو معاشرتی بہتری کے لیے استعمال کرنے کے امکانات پر غور کرنا چاہیے۔ غزالہ فیصل، ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل، ڈپارٹمنٹ آف ٹیلی کمیونیکیشن، حکومتِ ہند نے بحیثیت مہمانِ اعزاز خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہر نئی ایجاد اپنے ساتھ نئے مواقع اور چیلنجز لے کر آتی ہے، اور ایسی کانفرنسز ہمیں صنعت، حکومت اور تعلیمی اداروں کو قریب لا کر تحقیق میں نئی راہیں کھولنے کا موقع دیتی ہیں۔
ڈاکٹر سُبی چترویدی، گلوبل سینئر نائب صدر، چیف کارپوریٹ افیئرز و پبلک پالیسی آفیسر، InMobi گروپ نے بطور کلیدی مقرر فرمایا کہ ٹیکنالوجی اب ہر شعبے میں داخل ہو چکی ہے اور تعلیم کے شعبے کو چاہیے کہ وہ انسانی ہمدردی کے جذبے کے ساتھ اس کا استعمال کرے تاکہ معاشرے کی بہتری میں حقیقی کردار ادا کیا جا سکے۔
جامعہ کے وائس چانسلر پروفیسر (ڈاکٹر) ایم افشار عالم نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ آج ہم ایک ایسے دور میں کھڑے ہیں جہاں مصنوعی ذہانت، بلاک چین، اور کوانٹم کمپیوٹنگ جیسے تصورات اب صرف نظریاتی نہیں بلکہ معاشرتی تبدیلی کے بڑے محرک بن چکے ہیں۔ ان ٹیکنالوجیز کے ذریعے ہم دنیا کے بڑے مسائل جیسے ماحولیاتی تبدیلی، خوراک کی کمی، صحت کی سہولتوں اور تعلیم جیسے مسائل کا حل تلاش کر سکتے ہیں۔ افتتاحی سیشن کا اختتام ڈاکٹر رِچا گپتا، چیئر ICIDSSD’25 کے شکریہ کے کلمات اور قومی ترانے کے ساتھ ہوا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔