دہلی میں یوم آزادی کی تیاریاں عروج پر بازاروں میں پتنگوں و زیبائشی سامان خریداری میں اضافہ
دکاندار وسیم کا کہنا ہے کہ ’’جعفرآباد مارکیٹ میں اس بات کا بھی خاص خیال رکھا جا رہے کہ کوئی بھی چائنیز مانجھے کی خرید و فروخت نہ کرے۔ پتنگ مارکیٹ میں صرف دیسی ڈور کی خرید و فروخت ہو رہی ہے۔‘‘

نئی دہلی: 12 اگست (محمدتسلیم ) یوں تو ملک بھر میں 15 اگست یوم آزادی بڑے دھوم دھام سے منایا جاتا ہے لیکن راجدھانی دہلی میں آزادی کا جشن اپنی منفرد و مختلف انداز میں منایا جاتا ہے۔ 15 اگست سے قبل لوگ اس کی تیاریوں میں لگ جاتے ہیں اور دہلی کے بازاروں میں گہما گہمی شروع ہو جاتی ہے۔ اب چونکہ یوم آزادی میں 3 دن باقی رہ گئے ہیں تو پتنگوں کی خرید و فروخت میں مزید اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ جشن آزادی کی مناسبت سے دہلی میں پتنگ اڑانے کا رواج پروان چڑھ چکا ہے۔ لوگ پورے سال انتظار میں رہتے ہیں کہ 15 اگست کے موقع پر چھتوں پر چڑھ کر پتنگ اڑائیں اور آزادی کا جشن پورے جوش و جذبہ کے ساتھ اپنے اہل خانہ و دوستوں کے ساتھ منائیں۔

مشرقی دہلی کے جعفرآباد روڈ نمبر 66 پر لگنے والا پتنگ بازار ان دنوں پوری آب و تاب کے ساتھ لگا ہوا ہے اور یوم آزادی کے پیش نظر سجے اس پتنگ بازار میں اس سال رنگ برنگی پتنگوں کے ساتھ فلمی ستاروں و بچوں کے لیے پسندیدہ کارٹون سمیت طرح طرح کی پتنگ مناسب قیمت پر دستیاب ہے جو آسمان چھونے کو بے قرار ہیں۔

بازار میں دہلی و دور دراز علاقوں کے لوگوں نے پتنگ کی خریداری شروع کردی ہے۔ پتنگوں کا کاروبار کرنے والے محمد وسیم نے نمائندہ کو بتایا کہ جعفرآباد کا پتنگ بازار سال میں صرف اگست کے ماہ میں ہی لگتا ہے اور اس ایک ماہ میں یہاں کی رونق قابل دید ہوتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ دہلی والے یوم آزادی کو پوری شان و شوکت کے ساتھ مناتے ہیں اور پتنگ اڑا کر اس بات کا اظہار کرتے ہیں کہ ملک ہندوستان میں آزادی کی فضا قائم ہے اور یہ آزادی کی فضا ہمارے اسلاف نے انگریزوں سے لڑ کر اور اپنی جانوں کو قربان کر کے حاصل کی ہے۔

محمد وسیم نے یہ بھی بتایا کہ لوگ ایک ہفتے پہلے سے ہی پتنگ و ڈور خرید کر لے جاتے ہیں تاکہ جو اچھی اچھی پتنگ ہیں ان سے اپنا شوق پورا کر سکیں ۔انہوں نے یہ بھی بتایا کہ مارکیٹ میں رنگ برنگی پتنگ کے علاوہ قندیل کی بھی کافی مانگ ہے۔ 15 اگست یوم آزادی کے روز خاص طور پر دہلی میں دن بھر پتنگ اڑاتے ہیں اور رات کے اندھیرے میں قندیل اڑا کر آسمان کو روشن کر دیتے ہیں۔ دکاندار وسیم کا یہ بھی کہنا تھا کہ جعفرآباد مارکیٹ میں اس بات کا بھی خاص خیال رکھا جا رہے کہ کوئی بھی چائنیز مانجھے کی خرید و فروخت نہ کرے۔ چونکہ اس مانجھے کہ ہم بھی خلاف ہیں۔ پتنگ مارکیٹ میں صرف دیسی ڈور کی خرید و فروخت ہو رہی ہے۔

راجدھانی دہلی میں پتنگوں کا دوسرا سب سے بڑا بازار لال کنواں پر لگتا ہے جہاں چھوٹی بڑی سبھی قسم کی پتنگ و ڈور آ پ کو بہ آسانی مل جائیں گی۔ آزادی کے اس جشن میں جہاں ایک جانب مرد حضرات پتنگ و ڈور کی خریداری کر رہے ہیں، وہیں دوسری جانب خواتین بھی تیاریوں میں مصروف ہیں۔ سیلم پور مارکیٹ جو خاص طور پر خواتین کے کپڑوں اور ملبوسات کیلئے مشہور ہے یہاں ترنگا رنگ کی چوڑیاں، کپڑے دوپٹے، ٹی شرٹ اور مارکیٹ میں لگےا سٹالز پر جھنڈے، جھنڈیاں، زیبائشی سامان موجود ہیں، اسٹالز پر بچوں کیلئے ماسک، بیجز، گھڑیاں، چوڑیاں اور ٹوپیاں بھی دستیاب ہیں۔

مارکیٹ میں خریداری کرنے پہنچیں خواتین کا کہنا تھا کہ یوم آزادی کے دن ایک الگ قسم کا ماحول ہوتا ہے جو ہمارے اندر حب الوطنی کا جذبہ پید کرتا ہے۔ اسی لئے اس دن کی تیاری کیلئے ہم خود اور اپنے بچوں کیلئے ایک خاص قسم کے کپڑے یہاں سے خریدنے آئے ہیں۔ سیلم پور کی اس مارکیٹ میں کپڑوں کے علاوہ ، چوڑی، کنگن، قومی پرچم، اور دوسری اشیا مناسب داموں میں آپ خرید سکتے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔