چاندنی چوک سیٹ سے کانگریس امیدوار مُدت اگروال نے جامع مسجد علاقے کا کیا دورہ، عوام سے حالات بدلنے کا وعدہ

مُدت اگروال نے کہا کہ جامع مسجد علاقہ کے لوگ آج بھی پینے کے پانی کو ترس رہے ہیں اور علاقے میں صفائی نہ ہونے کی وجہ سے گلیوں میں گندہ پانی بہتا رہتا ہے، کانگریس حکومت بنتے ہی یہ حالات بدلیں گے۔

<div class="paragraphs"><p>جامع مسجد علاقہ میں عوام کے درمیان مُدت اگروال</p></div>

جامع مسجد علاقہ میں عوام کے درمیان مُدت اگروال

user

پریس ریلیز

نئی دہلی: نوجوان و باصلاحیت لیڈر اور چاندنی چوک اسمبلی حلقہ سے کانگریس کے امیدوار مُدت اگروال کو انتخابی مہم کے دوران مختلف علاقوں میں لوگوں کی طرف سے زبردست حمایت مل رہی ہے۔ عوام ان کا کھلے دل سے استقبال کر رہے ہیں اور ان کا حوصلہ بڑھا رہے ہیں۔ مدت کو لوگوں کی حمایت اس لیے بھی مل رہی ہے کہ ان کے والد سینئر کانگریس لیڈر اور سابق رکن پارلیمنٹ جے پرکاش اگروال کے کاموں کو یاد کرتے ہیں۔

عوامی رابطہ مہم کے دوران مُدت اگروال کو عوام کی طرف سے مل رہی وسیع حمایت سے واضع ہو رہا ہے کہ چاندنی چوک اسمبلی حلقہ کے لوگ واقعی بدلاؤ چاہتے ہیں۔ علاوہ ازیں جہاں ایک جانب مدت اگروال اپنی مہم کے دوران لوگوں سے رابطہ کر رہے ہیں اور چاندنی چوک سے متعلق اپنے وژن کے بارے میں بتا رہے ہیں، وہیں وہ الیکشن جیتنے کے بعد ’ایک نیا چاندنی چوک بنانے‘ کے اپنے عزم کو بھی دہرا رہے ہیں۔


مُدت اگروال نے آج  جامع مسجد علاقہ میں آر ڈبلیو اے کے صدر بشیر بھائی کی طرف سے بلائی گئی علاقے کے سرکردہ لوگوں کی میٹنگ میں شرکت کی۔ اس میٹنگ میں انتخابات کے بارے میں تبادلہ خیال ہوا اور لوگوں سے رائے طلب کی گئی۔ اس کے علاوہ علاقے کے مسائل اور ان کے حل کے بارے میں بھی بات چیت ہوئی۔ کانگریس امیدوار نے علاقے میں گھر گھر جا کر لوگوں سے ذاتی طور پر رابطہ کیا اور ان سے الیکشن میں ووٹ ڈالنے کی اپیل کی۔ اس موقع پر لوگوں نے موجودہ رکن اسمبلی کے تئیں اپنی ناراضگی کا اظہار بھی کیا اور مدت اگروال کو یکطرفہ حمایت کا اعلان کرتے ہوئے انہیں جیت کا یقین دلایا۔

چاندنی چوک سیٹ سے کانگریس امیدوار مُدت اگروال نے جامع مسجد علاقے کا کیا دورہ، عوام سے حالات بدلنے کا وعدہ

اس دوران مدت اگروال کے ساتھ بڑی تعداد میں کانگریس کارکنان، علاقے کے لوگ، بلاک کانگریس صدر وغیرہ موجود تھے۔ مدت اگروال نے سبھی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ 11 سالوں میں مرکز کی بی جے پی حکومت اور دہلی حکومت نے دہلی کی بدحالی اور بربادی کو لے کر لوگوں میں کافی ناراضگی پیدا کر دی ہے۔ دہلی کے لوگ بے روزگاری سے نجات، مہنگائی سے نجات، گندگی سے نجات چاہتے ہیں۔ آبی جماؤ، ٹوٹی ہوئی سڑکوں وغیرہ سے سبھی پریشان ہیں اور یہ سب بڑے مسائل ہیں۔ دہلی میں تبدیلی لانے، گندگی اور کچرے کے ڈھیروں سے نجات دلانے کے لیے دہلی کی عوام متحدہ ہو کر ووٹ کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اروند کیجریوال نے پچھلے 10 سالوں میں عوام سے جو وعدے کئے تھے ان میں سے ایک بھی پورا نہیں کیا۔ جامع مسجد کے علاقے کے لوگ آج بھی پینے کے پانی کو ترس رہے ہیں اور علاقے میں صفائی نہ ہونے کی وجہ سے گلیوں میں گندہ پانی بہتا رہتا ہے۔ ٹوٹی پھوٹی سڑکوں پر حادثات کا خدشہ ہے، تباہ حال تعلیمی ماڈل اور تباہ حال صحت کے ماڈل کی وجہ سے ہسپتالوں میں ڈاکٹرز نہیں، مشینوں کی کمی، ادویات نہیں، محلہ کلینک کھلے نہیں، لوگ بیمار ہیں۔ اسپتالوں میں علاج کی مناسب سہولت نہیں ہے۔ بی جے پی اور عام آدمی پارٹی کی بدعنوانی، منمانی اور آمریت کے بعد کانگریس ہی بہتر متبادل ہے۔ لوگوں میں کانگریس کے تئیں بڑھتے ہوئے اعتماد اور کانگریس کے 15 سال کے تجربے کو دیکھ کر لوگ کانگریس کو دوبارہ اقتدار میں لانا چاہتے ہیں۔


مدت اگروال نے کہا کہ کانگریس پارٹی عوام کے تعاون اور حمایت سے دہلی میں حکومت بنانے کے بعد اپنی ضمانتیں پوری کرے گی۔ پیاری دیدی اسکیم کے تحت کانگریس ہر خاتون کو 2500 روپے ماہانہ دے گی، جیون رکشا اسکیم کے تحت ہر شہری کو 25 لاکھ روپے تک کا ہیلتھ انشورنس اور یووا اُڑان اسکیم کے تحت  کانگریس کی حکومت بننے کے بعد پڑھے لکھے نوجوانوں کو ان کی زندگی میں انقلابی تبدیلیاں لاتے ہوئے انہیں دہلی کی کمپنیوں، صنعتی یونٹوں اور دیگر شعبوں میں پہلی مستقل ملازمت دی جائے گی اور ایک سال تک 8500 روپے ماہانہ دیے جائیں گے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کانگریس حکومت بنتے ہی بزرگ شہریوں، معذور افراد اور بیواؤں کی روکی ہوئی پنشن جاری کرنے کے احکامات جاری کیے جائیں گے۔ بند پڑے راشن کارڈ بنانے کی پہل ہوگی، حکومت ہر غریب کو راشن فراہم کرے گی۔ ہم ہر گھر کو پینے کا صاف پانی فراہم کریں گے۔ صاف پانی، مفت بجلی، بہتر علاج، اسپتال، گندگی سے آزادی، آلودگی سے نجات، عالمی سطح کی ترقی، نوجوانوں کے لیے روزگار اور خواتین کی مدد علاقے میں کانگریس کی ترجیحات میں شامل ہوں گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔