دہلی حکومت کی پریس کانفرنس میں اردو اخبارات کے صحافیوں کو مدعو نہ کرنے کا الزام، ڈاکٹر سید احمد خان ناراض
ڈاکٹر سید احمد خان نے کہا کہ کسی بھی زبان کو کسی مذہب یا فرقہ سے جوڑنا قطعی غلط ہے اور اردو کو تعصب کی نگاہ سے دیکھنا آئین و قوم کی توہین ہے۔

نئی دہلی: اردو ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن کے صدر ڈاکٹر سید احمد خاں اور جنرل سکریٹری ڈاکٹر پرواز علوم نے مشترکہ بیان جاری کر کے دہلی حکومت کی ’دیوالی پریس کانفرنس‘ میں اردو اخبارات سے وابستہ صحافیوں کو مدعو نہ کرنے پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے اسے افسوس ناک قرار دیا۔
ڈاکٹر سیّد احمد خاں نے کہا کہ کسی بھی زبان کو کسی مذہب یا فرقہ کی زبان سمجھنا غلط ہے اور اردو کو تعصب کی نگاہ سے دیکھنے والے ہندوستانی آئین و قوم کی توہین کر رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی کے 2 روزہ دورۂ ہند کے موقع پر منعقد ہونے والی پریس کانفرنس میں خواتین صحافیوں کو نہیں بلایا گیا جس کی وجہ سے میڈیا اور سماج کے کچھ طبقوں میں بہت زیادہ ہائے توبہ مچائی گئی، اور اب اسی طرح کی تفریق دہلی حکومت نے بھی کردی۔ اس واقعہ سے اردو داں عوام میں بے چینی پائی جاتی ہے کیونکہ اردو نہ صرف ہندی کے بعد دوسری قومی سطح کی زبان ہے بلکہ حکومت دہلی کی دوسری آفیشیل لنگویج بھی ہے۔
ڈاکٹر سیّد احمد خاں نے دہلی اردو اکادمی کی خستہ حالی پر بھی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے دہلی اردو اکادمی کی گورننگ کونسل کو جلد سے جلد تشکیل دینے کا مطالبہ دہرایا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ دوسری زبانوں کی اکیڈمیز کا اردو سے موازنہ نہ کیا جائے کیونکہ اردو حکومت دہلی کی آفیشیل لنگویج ہے، اس کا حق ادا کرنا حکومت کی اخلاقی اور آئینی ذمہ داری ہے۔