اردو اکادمی کے بنیادی اغراض و مقاصد کی حصولیابی اولین ترجیح: زبیر شاداب
اردو اکادمی (علی گڑھ مسلم یونیورسٹی) مینیجنگ کمیٹی کی میٹنگ میں اردو میڈیم اسکولوں اور مدرسوں میں بہتر تعلیم پر اصرار کیا گیا۔

علی گڑھ: اردو اساتذہ کی ماہرانہ صلاحیت کے فروغ کا مرکز (سی پی ڈی یو ٹی، اردو اکادمی)، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی، علی گڑھ کی تعلیمی و تحقیقی اور ترقیاتی سرگرمیوں کے لائحہ عمل تیار کرنے کے لیے سالانہ تعلیمی منصوبہ (2025-2024) سے متعلق ایک مٹینگ کا انعقاد کیا گیا جس کی صدارت اردو اکادمی کے نئے ڈائریکٹر ڈاکٹر زبیر شاداب نے کی۔ میٹنگ میں صدر شعبہ ترسیل عامہ پروفیسر آفرینہ رضوی، ڈائریکٹر مرکز برائے فاصلاتی اور آن لائن نظام تعلیم پروفیسر محمد نفیس احمد انصاری، صدر شعبہ اردو پروفیسر قمرالہدی فریدی، ڈاکٹر رفیع الدین، اسسٹنٹ پروفیسر اردو اکادمی اور ڈاکٹر مشتاق صدف، اسسٹنٹ پروفیسر اردو اکادمی نے خصوصی طور پرشرکت کی۔
ڈاکٹر زبیر شاداب کی ڈائریکٹر شپ میں یہ پہلی میٹنگ تھی۔ اپنے تعارفی کلمات میں اکادمی کے نئے ڈائریکٹر ڈاکٹر زبیر شاداب نے سالانہ تعلیمی ایجنڈے پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اردو کے فروغ اور ترویج و اشاعت کے لیے اکادمی کے بنیادی اغراض و مقاصد کی حصولیابی ہماری اولین ترجیح ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ اردو اکادمی اپنے استحکام کے لیے ریاستی سطح پرکام کرے گی۔ پروفیسر آفرینہ رضوی نے کہا کہ اردو اکادمی کو صحافیوں اور میڈیا سے منسلک افراد کی تعلیم و تربیت پر خصوصی توجہ دینی چاہیے۔ پروفیسرمحمد نفیس احمد انصاری نے اردو اکادمی کے الگ وجود اور تشخص کو برقرار رکھنے پر اصرار کیا، جبکہ پروفیسر قمر الہدی فریدی نے کہا کہ اردو کی 6 ریاستوں اتر پردیش، اتراکھنڈ، اڈیشہ، بہار، جھارکھنڈ اور مغربی بنگال میں اردو میڈیم اسکولوں و مدرسوں کی فہرست سازی کی جانی چاہیے۔ ڈاکٹر مشتاق صدف اور ڈاکٹر رفیع الدین نے اس موقع پر اپنی کچھ تجاویز پیش کیں جن پر کمیٹی نے غور و فکر کیا۔
میٹنگ میں اتراکھنڈ، اترپردیش، بہار، جھارکھنڈ، اڑیسہ اور مغربی بنگال کے ریاستی تعلیمی بورڈز سے ہائی اسکول اور انٹرمیڈیٹ کی سطحوں کے اردو زبان کے تازہ ترین نصابات، نصابی کتابیں اور سوالات کو جمع کرنے کے ساتھ ساتھ سمسٹر اور سالانہ امتحانات کے نمونوں کے مطابق معروضی اور موضوعی سوالات تیار کرنے پر زور دیا گیا۔ اساتذہ کے لیے موثر رہنما خطوط، اسباق کی تیاری کے لیے اردو ٹیسٹنگ پلان اور اسباق کی تیاری میں اسکولوں اور مدرسوں کی مدد کرنے پر بھی غور و فکر کیا گیا۔ علاوہ ازیں مؤثر کلاس روم کی مصروفیت کو طے کرنے اور طلبا و طالبات کے لیے تشخیصی تجاویز تیار کرنے پر بھی اصرار کیا گیا، جن کا مقصد جوابی اسکرپٹ کی تشخیص کو معیاری بنانا اور ممتحن کی معروضیت کو بہتر بنانا ہے۔
میٹنگ میں یہ طے پایا کہ درس و تدریس کے جدید ترین طریقۂ کار اور امتحانات میں شفافیت لانے میں اکادمی متعلقہ ریاستوں کی ہر لحاظ سے مدد و معاونت کرے گی۔ اکادمی کی منیجنگ کمیٹی کے اراکین میں ڈین فیکلٹی آف آرٹس اور ڈین فیکلٹی آف سوشل سائنس بھی شامل ہیں۔ اس اکادمی کی رہنمائی براہ راست وائس چانسلر کے ذمہ ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔