جمعیۃ علماء ہند کے وفد کی نوح پولیس سپرنٹنڈنٹ سے ملاقات، بے قصوروں کی گرفتاری پر روک لگانے کا مطالبہ

ایڈوکیٹ محمد طاہر نے جمعیۃ کے وفد کو بتایا کہ اب تک 150 درخواستیں موصول ہو چکی ہیں جن کے مقدمات پوری قوت سے جمعیۃ کے صدر مولانا محمود اسعد مدنی کی ہدایت پر  لڑے جا رہے ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>جمیعۃ کے وفد کی پولیس سے ملاقات کی ایک فائل تصویر</p></div>

جمیعۃ کے وفد کی پولیس سے ملاقات کی ایک فائل تصویر

user

پریس ریلیز

نئی دہلی: جمعیۃ علما ہند کے ایک وفد نے آج نوح کے ایس پی نریندر بجارنیا سے ملاقات کی اور نوح میں ہوئے فرقہ وارانہ حالات پر تبادلہ خیال کیا، نیز نوح میں بے جا گرفتاریوں پر بھی ایس پی سے شکایت کی اور کہا کہ بے قصوروں کی گرفتاری پر قدغن لگائی جائے۔

واضح ہو کہ میوات میں اب تک 320 گرفتاریاں ہو چکی ہیں۔ جن میں بڑی تعداد بظاہر بے قصوروں کی ہے۔ جمعیۃ علماء ہند کے وفد نے آج اپنے وکیل محمد طاہر روپڑیا سے بھی ملاقات کی جو جمعیۃ علماء ہند کی طرف سے مظلوموں اور بے قصور افراد کے مقدمات لڑ رہے ہیں۔ ملاقات میں ایڈوکیٹ محمد طاہر نے جمعیۃ کے وفد کو بتایا کہ اب تک 150 درخواستیں موصول ہو چکی ہیں جن کے مقدمات پوری قوت سے جمعیۃ کے صدر مولانا محمود اسعد مدنی کی ہدایت پر  لڑے جا رہے ہیں۔ الحمدللہ جمعیۃ علماء کی کوششوں سے کچھ لوگوں کو قانونی طور پر ضمانت بھی ملی ہے اور چند کو ڈسچارج بھی کیا گیا ہے۔


گزشتہ ہفتہ نوح میں جمعیۃ علما ہند کے قانونی امور کے انچارج مولانا نیاز احمد فاروقی کی قیادت میں ایک اہم میٹنگ منعقد ہوئی تھی جس میں ایڈووکیٹ محمد طاہر روپڑیا کو یہ ذمہ داری سونپی گئی تھی کہ وہ جمعیۃ علماء کی طرف سے لوگوں کی درخواست حاصل کریں اور ان کے مقدمات لڑیں۔ اس سلسلے میں جمعیۃ کے مقامی ذمہ داران پر مشتمل ایک قانونی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔

ناظم عمومی مولانا حکیم قاسمی جو لگاتار میوات کے دورے پر ہیں، انہوں نے بتایا کہ جمعیۃ علماء چار محاذوں پہ مسلسل کام کر رہی ہے۔ (1) مساجد کی مرمت کا کام جاری ہے، اب تک چار مساجد کی مرمت مکمل ہو گئی ہے اور ان کا افتتاح بھی ہو چکا ہے۔ (2) وہ افراد جو غریب ہیں اور سرکاری بلڈوزر کے شکار ہوئے ہیں ان کے لیے مکانات کی تعمیر شروع کر دی گئی ہے۔ (3) جو افراد بے قصور ہونے کے باوجود گرفتار ہوئے ہیں، جمعیۃ علماء تاحال 150 افراد کا مقدمہ لڑ رہی ہے اور جیسے جیسے ہمارے پاس لوگ رابطہ کرتے رہیں گے ہم ان کے حالات کے جائزے کے بعد ان کی طرف سے بھی مقدمہ لڑیں گے۔ اس سلسلے میں جمعیۃ کی مقامی یونٹیں بھی ضرورت مندوں تک پہنچ رہی ہیں۔ (4) وہ افراد جن کی چھوٹی موٹی تجارت فساد کی وجہ سے متاثر ہوئی ہے اور ان کی روزمرہ کی ضروریات کی راہیں مسدود ہو گئی ہیں ان کے لیے ریہڑی اور کھوکھے اور دیگر مالی اسباب و ذرائع کا انتظام لگاتار کیا جا رہا ہے۔


مولانا حکیم الدین قاسمی نے بتایا کہ ابھی تین سال قبل ہی دہلی میں بھیانک فرقہ وارانہ فسادات ہوئے تھے۔ اس کے بعد جمعیۃ علماء ہند نے نہ صرف یہ کہ 165 مکانات اور 224 دکانیں تعمیر نو و مرمت کے بعد ضرورت مندوں کے حوالے کیے تھے، بلکہ اب تک جمعیۃ علماء ہند وہاں پر لوگوں کے مقدمات بھی لڑ رہی ہے۔ جمعیۃ کی کوششوں سے زیادہ تر افراد ضمانت پہ باہر بھی آ گئے ہیں، تاہم ان کے مقدمات عدالت میں جاری ہیں۔ اس وقت جمعیۃ کی طرف سے دہلی میں 200 سے زائد مقدمات لگاتار لڑے جا رہے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔