یوگی کے سبب مودی اور شاہ کے درمیان تلخی

Getty Images
Getty Images
user

تتھاگت بھٹاچاریہ

وزیر اعظم نریندر مودی اور ان کے دایاں ہاتھ یعنی بی جے پی صدر امت شاہ کے درمیان تلخی پیدا ہونے کی خبریں گشت کر رہی ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اس تلخی کی اصل وجہ اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ جمعرات کو مرکزی وزیر مالیات ارون جیٹلی کی موجودگی میں ہوئی دونوں لیڈروں کی میٹنگ میں انہی اختلافات پر طویل گفتگو ہوئی تھی۔ قابل اعتماد ذرائع کا کہنا ہے کہ بھلے ہی میڈیا اور سیاسی حلقوں میں یہ بحث ہو رہی ہو کہ جمعرات کی میٹنگ ارون جیٹلی کو وزیر مالیات کے عہدہ سے ہٹانے کے لیے تھی، لیکن حقیقت یہ ہے کہ مذکورہ میٹنگ مودی اور امت شاہ کے درمیان پیدا ہوئی تلخیوں پر گفتگو کے لیے طلب کی گئی تھی۔

خصوصی ذرائع کے مطابق امت شاہ کی یوگی آدتیہ ناتھ جیسے کٹّر ہندو چہرہ سے لگاتار بڑھتی نزدیکیوں کے سبب نریندر مودی ناراض ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ کیرالہ میں جاری دورہ کو بیچ میں ہی چھوڑ کر امت شاہ کو دہلی پہنچنے کا حکم اس لیے دیا گیا تھا کیونکہ نریندر مودی نہیں چاہتے کہ یوگی آدتیہ ناتھ کیرالہ میں پارٹی کی تشہیر میں شامل ہوں۔ ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ نریندر مودی نے مبینہ طور پر امت شاہ کو بتایا کہ 2002 گجرات فسادات کے بعد ان کی شبیہ جس طرح کٹّر ہندو کی بن گئی تھی اس سے باہر نکلنے کی وہ آج تک کوشش کر رہے ہیں اور بمشکل تمام ’ترقی‘ کے نام پر انھوں نے اپنی اُس شبیہ سے چھٹکارا پایا ہے، ایسی صورت میں اگر یوگی آدتیہ ناتھ جیسے لیڈروں کو پارٹی کے تشہیری پروگراموں میں شامل کیا گیا تو مسائل بڑھ جائیں گے۔

موصولہ اطلاعات کے مطابق مودی نے امت شاہ کو واضح الفاظ میں کہہ دیا ہے کہ ملک کی موجودہ معاشی حالت کے سبب پہلے ہی پارٹی اور حکومت کی بدنامی ہو رہی ہے، ایسے میں اگر ہندوتوا کارڈ کھیلا گیا تو اس سے فائدہ کے بجائے نقصان زیادہ ہو سکتا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ مودی نے امت شاہ کو صاف طور پر کہہ دیا ہے کہ یوگی کو گجرات میں بی جے پی کے ’اسٹار پرچارک‘ کی فہرست میں شامل نہ کیا جائے۔

ذرائع کے مطابق مودی ترقی کو ریاستی انتخابات میں اہم ایشو بنائے رکھنے کے حق میں ہیں کیونکہ اسی کے سہارے وہ 2014 میں اقتدار تک پہنچے تھے۔ اگر ریاستوں کے انتخابات میں ہندوتوا کارڈ کھیلا گیا تو اس سے 2019 کے انتخابات میں مسائل پید اہو سکتے ہیں۔ یہ بات دلچسپی سے خالی نہیں ہے کہ گجرات میں انتخابی تشہیر کا اہم چہرہ یوگی کو بنائے جانے سے متعلق امت شاہ نے آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت سے پہلے ہی اجازت لے لی ہے جو شاید مودی کو اچھا نہیں لگ رہا۔ ذرائع نے اس بات کا انکشاف بھی کیا کہ اس میٹنگ کے دوران ارون جیٹلی کو وزیر مالیات کے عہدہ سے ہٹانے کا کوئی تذکرہ ہی نہیں ہوا۔ چونکہ کابینہ میں ہوئے رد و بدل کوابھی زیادہ دن نہیں ہوئے ہیں اس لیے معاشی شعبہ میں ہو رہی تنقید کے درمیان ارون جیٹلی کو ہٹانے کا سیدھا یہی مطلب نکالا جاتا کہ حکومت خراب معیشت کا اعتراف کر رہی ہے، اور مودی حکومت کبھی بھی ایسا پیغام دینے سے پرہیز کرے گی۔

اپنی خبریں ارسال کرنے کے لیے ہمارے ای میل پتہ contact@qaumiawaz.com کا استعمال کریں۔ ساتھ ہی ہمیں اپنے نیک مشوروں سے بھی نوازیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 07 Oct 2017, 10:47 AM