مودی حکومت میں ٹرین کی کھڑکی سے جھانکتا ننگا بھوکا وکاس

ٹرین کے بیت الخلاء میں سفر کرنے والا آٹھ لوگوں پر مشتمل یہ خاندان جو کہ ٹرینوں میں صفائی کرکے دو وقت کا اپنا پیٹ پالتا ہے، مودی جی کی نام نہاد چار سالہ ترقی یافتہ حکومت کی جیتی جاگتی تصویر ہے۔

تصویر ناظمہ فہیم
تصویر ناظمہ فہیم
user

ناظمہ فہیم

مرادآباد : مودی جی بلیٹ ٹرین کی بات کرتے ہیں لیکن مودی حکومت میں ائیر کنڈیشنڈ ٹرین کے ٹائلیٹ کی کھڑکی سے جھانکتا ننگا بھوکا وکاس کچھ اور ہی کہانی بیان کر رہا ہے۔ کیا یہی وہ وکاس ہے جس کی بدولت مودی جی کو دنیا بھر میں تفریح کرنے کا موقع ملا اور اسی وکاس کے بدلے قومی و عالمی سطح پر مودی جی نے شہرت پائی ہے؟ خاص طور سے سوشل میڈیا پر ان کے کارناموں کی جس طرح سے تشہیر ہورہی ہے شاید ہی اس سے پہلے ملک کے کسی وزیر اعظم کی ہوئی ہو۔ اسی وکاس کا دم بھرتے ہوئے مودی جی اور ان کے وزیر اپنی چار سالہ حکومت کی تعریف کرتے نہیں تھک رہے ہیں۔

ٹرین کے بیت الخلاء میں سفر کرنے والا آٹھ لوگوں پر مشتمل یہ خاندان جو کہ ٹرینوں میں صفائی کرکے دو وقت کا اپنا پیٹ پالتا ہے، مودی جی کی نام نہاد چار سالہ ترقی یافتہ حکومت کی جیتی جاگتی تصویر ہے۔ کانگریس کے نوجوان لیڈر احمد خان کا یہ کہنا کہ ٹرین کے ٹائلیٹ میں نظر آتے ان غریب اور معصوموں کو دیکھ کر یہ معلوم ہوتا ہے کہ اچھے دن آگئے ہیں، ’سب کا ساتھ سب کا وکاس‘ ہوگیا ہے اور اس خاندان کے کھاتے میں پندرہ لاکھ روپیہ بھی آگئے ہیں۔ تبھی تو مودی جی کی پسندیدہ بلٹ ٹرین کا سفر یہ خاندان کررہا ہے۔

احمد خان کا کہنا ہے کہ جھوٹ اور دھوکے سے بنے وکاس کی شکل ایسی ہی ہوگی۔ انھوں نے کہا کہ ٹرین کے ٹائلیٹ سے جھانکتے ان معصوموں کی آنکھیں مودی جی کی ہوا ہوائی ترقی کی پول کھول رہی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ان معصوموں سے شاید ان کے رہنے کی یہ جگہ بھی چھن جائے کیونکہ کیمرے نے ان کی یہ تصویر پیش کرکے مودی جی کے وکاس کا منھ چڑھایا ہے اس لئے بادشاہ وقت اسے ہر گزبرداشت نہیں کرسکتا۔ کانگریس کے ایک اور نوجوان لیڈر وبلدیہ ممبر ندیم انصاری نے بھی کہا کہ مودی جی بڑے بڑے وعدوں اور دعووں کے ساتھ اقتدار میں آئے تھے۔ مگر ان کے چار سال ملک کی تاریخ کے ایسے سال ہیں جس میں ملک بربادی اور انارکی کی طرف گامزن ہے۔

انھوں نے کہا کہ مودی جی جس طرح کا وکاس چاہتے تھے وہ ٹرین کے ٹائلیٹ میں دکھائی دے گیا ہے اب دیکھنا یہ ہے کہ یہ وکاس ملک کی عوام کو پسند آتا ہے یا نہیں۔ حالانکہ حال ہی میں ہوئے ضمنی انتخابات میں عوام نے اپنی جو رائے پیش کی ہے اس سے صاف ظاہر ہے کہ مودی اور امت شاہ کی جوڑی سے ملک کے عوام تنگ آچکے ہیں اور امید ہے کہ آئندہ پارلیمانی انتخابات میں انھیں ان کے مقام پر پہنچادے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔