بہار: رام ولاس کے ‘چراغ’ کا جموئی سے جیتنا نہیں ہوگا آسان

2014 کے لوک سبھا انتخابات میں جموئی سیٹ سے ایل جے پی امیدوار اور رام ولاس پاسوان کے بیٹے چراغ پاسوان نے اپنے قریبی حریف اور آر جے ڈی امیدوار سدھانشو شیکھر بھاسکر کو 85،947 ووٹوں سے شکست دی تھی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

بہار کا جموئی تاریخی طور پر بھی کافی مشہور ہے، ایسا مانا جاتا ہے کہ جین مذہب کے 24 ویں پیشوا مہاویر نے اسی ضلع کے اوججه وليا دریا کے کنارے پر واقع جومبھک گاؤں میں علم حاصل کیا تھا، جموئی لوک سبھا سیٹ تین اضلاع جموئی، مونگیر اور شیخ پورہ کے کچھ علاقوں کو ملا کر بنائی گئی ہے۔

جموئی لوک سبھا سیٹ 1962 میں وجود میں آئی تھی، 1962 کے لوک سبھا انتخابات میں کانگریس نے یہاں سے اپنی جیت درج کی تھی، 1967 میں بھی جموئی لوک سبھا سیٹ پر کانگریس کا ہی قبضہ برقرار رہا،حالانکہ 1971 کے انتخابات میں سی پی آئی کے بھولا مانجھی یہاں سے ممبر پارلیمنٹ منتخب ہوئے۔ اس کے بعد اس پارلیمانی حلقہ کو کئی مختلف سیٹوں میں تقسیم کردیا گیا، جب 2002 میں پارلیمان کی دوبارہ حد بندی کی گئی تو 2008 میں جموئی سیٹ دوبارہ وجود میں آئی، 2009 کے انتخابات میں جے ڈی یو کے بھودیو چودھری نے آر جے ڈی کے شیام رجک کو 30 ہزار ووٹوں سے شکست دی، 2014 کے انتخابات میں بی جے پی کی اتحادی ایل جے پی کے چراغ پاسوان نے آر جے ڈی کے سدھانشو شیکھر بھاسکر کو شکست دی اور پہلی بار رکن پارلیمنٹ منتخب ہوئے، یاد رہے کہ جموئی لوک سبھا حلقہ محفوظ سیٹ ہے۔

2014 کے لوک سبھا انتخابات میں جموئی سیٹ سے(لوک جن شکتی پارٹی) ایل جے پی کے امیدوار اور رام ولاس پاسوان کے بیٹے چراغ پاسوان نے اپنے قریبی حریف اور آر جے ڈی امیدوار سدھانشو شیکھر بھاسکر کو 85،947 ووٹوں سے شکست دی تھی، اداکاری چھوڑ کر سیاست میں آئے چراغ پاسوان کو 285352 ووٹ حاصل ہوئے تھے، جبکہ آر جے ڈی کے سدھانشو شیکھر بھاسکر کو 199407 ووٹ ہی ملے، وہیں جے ڈی یو امیدوار اور بہار کے سابق اسمبلی اسپیکر اودے نارائن چودھری کو 198599 ووٹ ملے اور انہیں تیسرے نمبر پر رہے۔

جموئی محفوظ سیٹ پر ووٹروں کی کل تعداد 1404016 ہے، اس میں سے خواتین ووٹر 651501 ہیں جبکہ 752515 مرد ووٹر شامل ہیں۔

جموئی پارلیمانی حلقہ کے تحت اسمبلی کی 6 نشستیں آتی ہیں، تارا پور، شیخ پورہ، سکندرا، جموئی، جھانجھا اور چكئی، ان میں سے 4 اسمبلی سیٹیں جموئی ضلع میں آتی ہیں، جبکہ ایک مونگیر اور ایک شیخ پورہ ضلع میں۔ 2015 کے بہار اسمبلی انتخابات میں ان 6 سیٹوں میں سے 2-2 نشستیں جے ڈی یو-آر جے ڈی کے کھاتے میں جبکہ 1-1 سیٹ بی جے پی اور کانگریس کو حاصل ہوئیں تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔