شاعر جب ہمت کرے گا، تب ہی بڑا بنے گا: پروفیسر حسن

آصف اعظمی کی کتاب 'اردو شاعری کا معاصرمنظرنامہ'  میں گزشتہ چار دہائیوں کی اردو شاعری کا تنقیدی جائزہ پیش کیا گیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر بشکریہ قومی آواز</p></div>

تصویر بشکریہ قومی آواز

user

یو این آئی

مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسرسید عین الحسن نے کہا کہ ساحر لدھیانوی نے ’کسی پتھر کی مورت سے محبت کا ارادہ ہے، پرستش کی تمنا ہے عبادت کا ارادہ ہے‘ جیسا گانا اگر آج لکھا ہوتا تو فلم پر پابندی لگ جاتی ۔ انہوں نے کہا کہ جب شاعر ہمت کرے گا، تب ہی بڑا بنے گا۔ شاعر سامنے آئے گا، تب ہی شعر سامنے آئے گا۔

اندرا گاندھی نیشنل سینٹر فار دی آرٹس میں ادیب اور سماجی کارکن آصف اعظمی کی کتاب 'اردو شاعری کا معاصرمنظرنامہ' کا  اجرا آئی جی این سی اے کے صدر رام بہادر رائے اور مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر سید عین الحسن نے کیا۔


اس موقع پر جامعہ ملیہ اسلامیہ کے پروفیسرخالد محمود اور پروفیسر اخترالواسع، دوردرشن کی مشہور نیوز ریڈر سلمیٰ سلطان، مصنفہ راما پانڈے، ماٹی سنستھا کے کوآرڈینیٹر اور مصنف آصف اعظمی اور آئیڈیا سنستھا کے دھرمیندر پرکاش بھی موجود تھے۔ اس کتاب میں گزشتہ چار دہائیوں کی اردو شاعری کا تنقیدی جائزہ پیش کیا گیا ہے۔ کتاب میں چار دہائیوں کی شاعری کے چار ادوار کو زیر بحث لایا گیا ہے۔ نیز شعراء اور اداروں کی فہرست بھی دی گئی ہے۔ رسم اجرا  کی تقریب کی نظامت کے فرائض  معروف ناظم معین شاداب نے ادا کئے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔