دہلی میں بارش و سیلاب: جمنا کا پانی خطرے کے نشان سے اوپر، سی ایم ریکھا گپتا کا متاثرہ علاقوں کا دورہ...تصویریں
دہلی میں جمنا ندی کا پانی خطرے کے نشان سے اوپر، نچلے علاقوں میں سیلابی پانی داخل۔ لوگ محفوظ مقامات پر منتقل، سی ایم ریکھا گپتا نے متاثرہ خاندانوں سے ملاقات کر حالات کا جائزہ لیا
دہلی-این سی آر میں موسلادھار بارش کے بعد جمنا ندی خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہی ہے۔ منگل دوپہر 12 بجے پرانے لوہے کے پل پر پانی کی سطح 205.90 میٹر ریکارڈ کی گئی، جو 205.33 میٹر کے خطرے کے نشان سے زیادہ ہے۔

پیر کو ہوئی زبردست بارش اور ہریانہ کے ہتھنی کنڈ بیراج سے مسلسل پانی چھوڑے جانے کی وجہ سے ندی میں طغیانی آ گئی ہے۔ حکومت نے نچلے علاقوں میں رہنے والے لوگوں کو فوری طور پر گھر خالی کرنے کی ہدایت جاری کی ہے۔

جمنا کا پانی بڑھنے سے آج صبح جمنا بازار، مانسٹری مارکیٹ، اولڈ عثمان پور گاؤں اور براڑی کھادر میں سیلاب کا پانی بھر گیا۔ مقامی لوگوں نے اپنی جھونپڑیاں اور مکانات چھوڑ کر محفوظ مقامات کا رخ کرنا شروع کر دیا ہے۔


متاثرہ خاندانوں کو جمنا کنارے گیتا کالونی کے قریب حکومت کی جانب سے لگائے گئے خیموں میں منتقل کیا گیا ہے۔ ان خیموں میں کھانے، پانی اور دوائیوں کی سہولت فراہم کی جا رہی ہے تاکہ کسی کو بھی پریشانی نہ ہو۔




ادھر، دہلی کی وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا نے سیلاب متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا۔ انہوں نے گیتا کالونی فلائی اوور علاقے میں جاکر صورتِ حال کا معائنہ کیا اور محفوظ مقامات پر منتقل کیے گئے خاندانوں سے ملاقات کی۔



سی ایم نے متاثرہ افراد کو یقین دلایا کہ حکومت ہر وقت ان کے ساتھ کھڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہ رہائش، کھانا، پانی اور ادویات کا انتظام پہلے ہی کر دیا گیا ہے اور کسی بھی شہری کو پریشانی برداشت نہیں کرنی پڑے گی۔

ریکھا گپتا نے یہ بھی بتایا کہ گزشتہ 6 مہینوں میں دہلی حکومت نے نالوں اور جمنا کی ڈی سلٹنگ کا جو کام کیا ہے، اس کا فائدہ نظر آ رہا ہے کیونکہ پانی کا بہاؤ بلا رکاوٹ جاری ہے۔

دوسری جانب، جمنا کے بڑھتے پانی نے دہلی کے ساتھ ساتھ نوئیڈا، غازی آباد، فرید آباد اور گڑگاؤں میں بھی لوگوں کی زندگی متاثر کی ہے۔ گڑگاؤں میں بارش سے سڑکوں پر شدید پانی بھر گیا، جس کے سبب کئی کلومیٹر لمبا ٹریفک جام دیکھنے کو ملا۔

ہتھنی کنڈ بیراج سے پانی کا بہاؤ 1,54,958 کیوسک رہا، جبکہ وزیرآباد بیراج سے 74,340 کیوسک اور اوکھلا بیراج سے 86,313 کیوسک پانی چھوڑا گیا۔ حکومت مسلسل پانی کے بہاؤ پر نظر رکھے ہوئے ہے۔

تمام تصاویر / قومی آواز / وپن
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔