اٹل بہاری واجپئی کی کچھ یادگار تصویریں

واجپئی ایک مقرر، شاعراور سیاست داں رہے جنہوں نے زندگی کے ہر پہلو کو بہت قریب سے جیا اور ان کےمخالفین نے بھی ان کا ہمیشہ احترام کیا۔ ان کی کچھ یادگار تصویریں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

25دسمبر 1924کو پیدا ہوئے اٹل بہاری واجپئی نے1942میں کوٹ انڈیا موومینٹ (ہندوستان چھوڑو تحریک) کے ذریعہ سیاست میں قدم رکھا ۔ سال1951 میں واجپئی نے آر ایس ایس کی مدد سے بھارتیہ جن سنگھ پارٹی بنائی جس میں شیاما پرساد جیسے رہنما شامل ہوئے۔

سیاست میں قدم رکھنے کے بعد کی ایک یادگار تصویر 
سیاست میں قدم رکھنے کے بعد کی ایک یادگار تصویر 
اٹل بہاری واجپئی کی کچھ یادگار تصویریں

اٹل بہاری واجپئی 9 مرتبہ لوک سبھا کے لئے منتخب کئے گئے ۔سال1962 سے1967 اور 1986 میں راجیہ سبھا کے رکن بھی رہے ۔ 16 مئی 1996 کو اٹل بہاری واجپئی پہلی بار وزیر اعظم بنے لیکن لوک سبھا میں اکثریت ثابت نہ کرپانے کی وجہ سے 31 مئی1996 کو انہیں استعفی دینا پڑا۔

سکندر بخت، اڈوانی اور مرلی منوہر جوشی کے ساتھ واجپئی کی ایک یادگار تصویر 
سکندر بخت، اڈوانی اور مرلی منوہر جوشی کے ساتھ واجپئی کی ایک یادگار تصویر 

اڈوانی اور جسونت سنگھ کے ساتھ واجپئی کی ایک یادگار تصویر 
اڈوانی اور جسونت سنگھ کے ساتھ واجپئی کی ایک یادگار تصویر 

واجپئی سب سے پہلے1996 میں13 دن کے لئے وزیر اعظم بنے۔ اکثریت ثابت نہیں کرنے کی وجہ سے انہیں استعفی دینا پڑا۔ دوسری مرتبہ 1998 میں وزیر اعظم بنے ، اتحادی جماعتوں کی طرف سےحمایت واپس لینے کی وجہ سے13 ماہ تک وہ اس عہدے پر رہے۔

راج ماتا وجیہ راجے سندھیا کے ساتھ ایک یادگار تصویر 
راج ماتا وجیہ راجے سندھیا کے ساتھ ایک یادگار تصویر 
پارلیمنٹ کے احاطہ میں اڈوانی کے ساتھ 
پارلیمنٹ کے احاطہ میں اڈوانی کے ساتھ 

1999 میں واجپئی تیسری مرتبہ وزیر اعظم بنے اور5 سال کی اپنی مدت پوری کی اور وہ پانچ سال کی مدت پوری کرنے والے پہلے غیر کانگریسی وزیر اعظم بنے۔

امریکی صدر بش کے ساتھ 
امریکی صدر بش کے ساتھ 
سابق صدر اے پی جے عبدالکلام کے ہمراہ 
سابق صدر اے پی جے عبدالکلام کے ہمراہ 
پاکستان کے سابق وزیر اعظم نواز شریف کے ساتھ 
پاکستان کے سابق وزیر اعظم نواز شریف کے ساتھ 

سال 2004 میں لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کی کراری شکست ہوئی اس کے کچھ ماہ بعد سے ہی اٹل بہاری واجپئی سیاست سے لگ بھگ غائب ہو گئے ۔ بیماری اور ضعیفی کی وجہ سے وہ ڈاکٹروں کی نگرانی میں گھر پر ہی رہنے پر مجبور ہو گئے۔

سابق وزیر اعظم چندر شیکھر اور سابق مرکزی وزیر جگ جیون رام کے ساتھ 
سابق وزیر اعظم چندر شیکھر اور سابق مرکزی وزیر جگ جیون رام کے ساتھ 
سابق صدر جمہوریہ شنکر دیال شرما حلف دلاتے ہوئے 
سابق صدر جمہوریہ شنکر دیال شرما حلف دلاتے ہوئے 
ایک یادگار تصویر 
ایک یادگار تصویر 
سابق صدر جمہوریہ پرنب مکھرجی بھارت رتن دینے کے لئے واجپئی کے گھر جاتے ہوئے 
سابق صدر جمہوریہ پرنب مکھرجی بھارت رتن دینے کے لئے واجپئی کے گھر جاتے ہوئے 

سال 2015 میں سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپئی کو ان کی رہائش گاہ پر ہی بھارت رتن کے اعزاز سے نوازا گیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 16 Aug 2018, 1:08 PM
/* */