رام بن میں فوج کا کارنامہ، 150 فٹ بیلی برج نصب، رابطہ بحال...فوٹو اسٹوری
بھاری بارش سے کرول–میترا روڈ کا حصہ بہہ گیا تھا، فوجی انجینئرز نے صرف چند دنوں میں 150 فٹ بیلی برج نصب کر کے آمدورفت بحال کر دی۔ ایمبولینس کی پہلی آمد پر خوشی کا اظہار کیا گیا
جموں و کشمیر کے رام بن ضلع میں فوج کے انجینئروں اور جوانوں نے ایک بار پھر اپنی پیشہ ورانہ مہارت اور جذبے کا مظاہرہ کرتے ہوئے عوام کو ریلیف فراہم کیا۔ حالیہ دنوں میں مسلسل بارش اور بھاری مٹی کے تودے گرنے سے کرول–میترا روڈ کا ایک اہم حصہ بہہ گیا تھا، جس کے نتیجے میں گاڑیوں کی آمدورفت مکمل طور پر رک گئی۔ یہ راستہ مقامی آبادی کے لیے بنیادی سہولتوں تک رسائی کا ذریعہ تھا اور خاص طور پر ایمرجنسی کی صورت میں مریضوں کی نقل و حمل بری طرح متاثر ہو رہی تھی۔
ایسے نازک موقع پر فوج کے انجینئرنگ کور نے صرف چند دنوں میں 150 فٹ طویل بیلی برج نصب کر کے نہ صرف روڈ کنیکٹیویٹی بحال کی بلکہ مقامی لوگوں کو یہ یقین بھی دلایا کہ مشکل کی ہر گھڑی میں فوج ان کے ساتھ کھڑی ہے۔ اس دوران فوجی اہلکاروں نے پتھریلی وادیوں اور چناب کے کنارے خطرناک حالات میں دن رات محنت کی۔
یہ بیلی برج اس بات کی علامت ہے کہ قدرتی آفات سے پیدا ہونے والے چیلنجز کے مقابلے میں انسانیت کی خدمت اور فوری ردعمل کس طرح زندگیاں آسان بنا سکتا ہے۔ فوٹو اسٹوری کی یہ جھلکیاں فوج کی انتھک محنت، جذبے اور عوامی فلاح کی جیتی جاگتی تصویر ہیں۔

فضائی منظر میں فوجی اہلکار 150 فٹ بیلی برج کی تنصیب کرتے ہوئے، بارش سے کٹے ہوئے کرول–میترا روڈ پر رابطہ بحال کرنے کی کوشش میں مصروف۔
تصویر آئی اے این ایس

فوجی اہلکار اور انجینئرز بیلی برج کے لوہے کے ڈھانچے کے حصے اٹھا کر تعمیر کے مقام تک لے جاتے ہوئے۔
تصویر آئی اے این ایس

بیلی برج کے ابتدائی اسٹرکچر کی جوڑائی کا کام جاری، فوجی اہلکار پتھریلے کٹانوں کے درمیان پل کھڑا کرنے میں مصروف۔
تصویر آئی اے این ایس

بڑی تعداد میں فوجی اور انجینئرز بیلی برج کے اسٹیل گارڈرز کو درست انداز میں لگانے کے لیے ایک ساتھ کام کرتے ہوئے۔
تصویر آئی اے این ایس

فوجی اہلکار بیلی برج کے ڈھانچے کی بنیاد پر لوہے کے حصے جوڑتے ہوئے، پس منظر میں دریائے چناب نمایاں۔
تصویر آئی اے این ایس

مکمل ہونے کے بعد 150 فٹ بیلی برج سے پہلی ایمبولینس کی گزرگاہ، فوجی اہلکار اور مقامی لوگ تالیاں بجا کر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے۔
تصویر آئی اے این ایس
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔