پٹنہ میں کانگریس ورکنگ کمیٹی اجلاس کے دوران سیاسی اور تنظیمی فیصلے...تصویری جھلکیاں
پٹنہ میں سی ڈبلیو سی اجلاس میں کانگریس نے دو اہم قراردادیں منظور کیں اور ووٹ چوری کے خلاف 5 کروڑ دستخط کی مہم کا اعلان کیا۔ اجلاس کے دوران پارٹی قیادت اور سینئر رہنما موجود رہے، دیکھیں تصویری جھلکیاں
پٹنہ میں کل (25 ستمبر 2025) کانگریس ورکنگ کمیٹی (سی ڈبلیو سی) کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے، لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی اور پارٹی کے دیگر سینئر رہنما موجود تھے۔ اجلاس میں پارٹی کی سیاسی حکمت عملی اور تنظیمی امور زیرِ بحث آئے۔

اجلاس میں دو اہم قراردادیں منظور کی گئیں: پہلا سیاسی منصوبہ اور دوسرا تنظیمی مضبوطی کا منصوبہ۔ پارٹی نے واضح کیا کہ آنے والے اسمبلی انتخابات میں کانگریس پوری طاقت اور نئے اعتماد کے ساتھ میدان میں اترے گی۔

تنظیمی مضبوطی کے تحت کانگریس پارٹی نے اعلان کیا کہ پارٹی کارکنان کو ہر ووٹ مرکز یعنی بوتھ سطح پر تیار کیا جائے گا اور وسیع پیمانے پر انتخابی مہم چلائی جائے گی۔

اجلاس میں سب سے بڑا اعلان ووٹ چوری کے خلاف 5 کروڑ دستخطوں کی مہم کا ہوا۔ یہ مہم 15 ستمبر سے 15 اکتوبر تک جاری رہے گی اور اکتوبر کے آخر تک دستخط الیکشن کمیشن کو فراہم کیے جائیں گے۔

راہل گاندھی نے حکومت اور وزیرِ اعظم نریندر مودی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ لڑائی صرف کانگریس کی نہیں بلکہ جمہوریت بچانے کی ہے۔ انہوں نے ملکی اور بین الاقوامی سطح پر موجود چیلنجز کو اجاگر کیا۔

اجلاس میں حکومت کی اقتصادی پالیسیوں، جی ایس ٹی اصلاحات اور چھوٹے کاروباریوں پر پڑنے والے اثرات پر بھی بات کی گئی۔ کانگریس نے وعدہ کیا کہ اقتدار میں آنے پر جی ایس ٹی اصلاحات کو ترجیح دی جائے گی۔

پارٹی نے کہا کہ ووٹ چوری کے خلاف یہ دستخطی مہم ایک تاریخی اقدام ثابت ہوگی اور عوام کو ان کے ووٹ کے حقوق کے تحفظ کے لیے بیدار کرے گی۔

اجلاس میں اجاگر کیا گیا کہ کانگریس نے اس مرتبہ نہ صرف انتخابی معاونت فراہم کرنے کی منصوبہ بندی کی ہے بلکہ فیصلہ کن کردار ادا کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ اس سے مہاگٹھ بندھن میں بھی نئی سیاسی حرکیات پیدا ہوں گی۔

سی ڈبلیو سی اجلاس کے بعد پارٹی قیادت نے عوام کے لیے مضبوط پیغام دیا کہ کانگریس ہر سطح پر منظم اور تیار ہے، اور آنے والے اسمبلی انتخابات میں بہار میں ترقی، شفافیت اور جمہوری اقدار کے لیے بھرپور جدوجہد کرے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 25 Sep 2025, 10:48 AM