خراج عقیدت — فوجی آمریت کے خلاف بلند آواز تھیں بےنظیر بھٹو

سنہ 2008 میں 27 دسمبر کی صبح جب بے نظیر راولپنڈی کے ایک چناوی جلسے میں تقریر دے کر باہر نکلیں تو دہشت گردوں نے پاکستان کی اس بے باک بیٹی کو گولی مار کر ہلاک کر دیا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

بے نظیر ایک بے باک لیڈر تھیں جو فوجی آمریت کے خلاف اور پاکستان میں جمہوریت کے قیام کے لیے اپنی آخری سانسوں تک لڑتی رہیں۔ پاکستان جیسے اسلامی ملک میں ایک عورت کا اس مقام تک پہنچنا جہاں وہ پہنچیں، ایک معجزہ ہی تھا۔ بے نظیر دو بار پاکستان کی وزیر اعظم بنیں، جیل گئیں، وطن بدر کی گئیں لیکن انھوں نے پاکستان میں قیام جمہوریت کے لیے اپنی جدوجہد کبھی ترک نہیں کی۔ آخر سنہ 2008 میں 27 دسمبر کی صبح جب وہ راولپنڈی کے ایک چناوی جلسے میں تقریر دے کر باہر نکلیں تو مبصرین کی رائے میں اس وقت کے فوجی حکمرانوں کے اشارے پر دہشت گردوں نے پاکستان کی اس بے باک بیٹی کو گولی مار کر ہلاک کر دیا۔

’قومی آواز‘ پاکستان کے اس بلند و بالا لیڈر اور جمہوری نظام کی بے خوف سپاہی کو ان کی برسی پر خراج عقیدت پیش کرتا ہے اور قارئین کی خدمت میں بے نظیر کی آخری تقریر کا ویڈیو پیش کرتا ہے جو ان کی بے خوف اور بے باک شخصیت کی عکاس ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔