پاکستان میں ریل حادثہ، 14 افراد ہلاک، 79 زخمی

پاکستان کے پنجاب میں پیش آئے اس ریل حادثہ پر وزیر اعظم عمران خان نے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مستقبل میں اس طرح کے واقعات رونما نہ ہوں اس کے لئے اقدام اٹھائے جانے کی ضرورت ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

اسلام آباد: پاکستان کے صوبہ پنجاب میں جمعرات کو ایک مسافر ٹرین اور مال گاڑی میں ٹکر ہو جانے سے زبردست حادثہ پیش آیا ہے۔ اس حادثہ میں 10 لوگوں کی موت واقع ہو گئی ہونے کی اطلاع تھی، یہ تعداد اب بڑھ کر 14 ہو گئی ہے۔ حادثہ میں 79 افراد دیگر زخمی ہوئے ہیں۔

وزارت ریل کے ترجمان علی نواز ملک نے خبر رساں ایجنسی ایفے کو بتایا کہ یہ حادثہ ولہار اسٹیشن پر علی الصبح تقریباً چار بجے اس وقت پیش آیا جب ایک مسافر ٹرین سروس لائن میں گھس گئی اور ایک مال گاڑی سے ٹکرا گئی۔

پاکستان میں ریل حادثہ، 14 افراد ہلاک، 79 زخمی

ڈان نیوز کی ایک رپورٹ کے مطابق رحیم یار خان کے ڈی سی جمیل احمد نے کہا کہ کوئٹہ کی طرف جانے والی اکبر ایکسپریس کے تمام مسافروں کو ٹرین سے اور پٹری پر سے ہٹا دیا گیا ہے اور پٹری کو خالی کرنے کا کام چل رہا ہے۔

جمیل نے مزیش کہا کہ ٹرین میں پھنسے مسافروں کو نکالنے کے لئے بھاری مشینری کا استعمال کیا جا رہا ہے اور انہیں کھانا اور پانی دستیاب کرایا جا رہا ہے۔

رحیم یار خان کے ڈی پی او عمر فاروق سلامت نے کہا کہ ابتدائی رپورٹ کے مطابق جب پٹری پر سنگل میں تبدیلی ہوئی تو ٹرین لوپ میں چلی گئی، جہاں ایک مال گاڑی کھڑی ہوئی تھی اور دونوں میں تصادم ہو گیا۔

وزیر اعظم عمران خان نے ہلاک شدان کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ ریلوے کے وزیر نے لواحقین کو 15 لاکھ پاکستانی روپے بطور معاوضہ دینے کا اعلان کیا ہے۔


پاکستان کے پنجاب میں پیش آئے اس رایل حادثہ پر پاکستانی وزیر اعظم عمران خان نے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مستقبل میں اس طرح کے واقعات رونما نہ ہوں اس کے لئے اقدام اٹھائے جانے کی ضرورت ہے۔


عمران خان نے ٹوئٹر پر لکھا، ’’صادق آباد میں ریل حادثہ کے بارے میں جان کر کافی تکلیف پہنچی۔ واقعہ میں ہلاک ہونے والے لوگوں کے اہل خانہ کے تئیں تعزیت اور زخمیوں کے جلد از جلد صحت یاب ہونے کی میں تمنا کرتا ہوں۔ ریلوے کی بنیادی ساخت کو عشروں سے نظر انداز کرنا اور حفاظتی معیاروں کو یقینی بنانے کے لئے ریلوے کے وزیر سے ہنگامی طور پر قدم اٹھانے کے لئے کہا گیا ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 11 Jul 2019, 1:10 PM