ہندوستان اور پاکستان کے درمیان دریائی پانی کے تنازع پر مذاکرات شروع

پاکستان نے ہندوستان سے سندھ طاس معاہدے کے التزامات کے مطابق پانی کے بہاؤ کے اعداد وشمار کا اشتراک کرنے کے لئے کہا ہے، جو 1989 سے جاری ہے۔

ہندوستان و پاکستان، تصویر آئی اے این ایس
ہندوستان و پاکستان، تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

اسلام آباد: ہندوستان اور پاکستان نے منگل کے روز دونوں ممالک کے درمیان آبی تنازعہ کے سلسلے میں اسلام آباد میں تین روزہ مذاکرات شروع کئے۔ ہندوستان سے انڈس واٹر کمیشن کا 10 رکنی وفد پاکستانی حکام سے بات چیت کے لیے پیر کے روز لاہور پہنچا۔ اے اور وائی نیوز نے بتایا کہ ہندوستانی واٹر کمشنر پردیپ کمار سکسینہ کی قیادت میں ایک وفد واہگہ بارڈر کے راستے پاکستان پہنچا۔

ہندوستان کے آبی ماہرین کی ایک ٹیم پاکستان کے تین روزہ دورے کے دوران دونوں ممالک کے درمیان آبی تنازع پر بات چیت کے لیے اسلام آباد روانہ ہوگئی۔ مستقل انڈس کمیشن تین مارچ سے دارالحکومت اسلام آباد میں اپنی سالانہ میٹنگ منعقد کرے گا۔ میٹنگ کے ایجنڈے کے مطابق جموں و کشمیر میں چناب بیسن میں پکل ڈول (1000 میگاواٹ)، لوئرکرتھائی (48 میگاواٹ) اور کیرو (624 میگاواٹ) اور لداخ میں کچھ چھوٹے پن بجلی منصوبوں پر پاکستان کے اعتراضات پر بات چیت ہو گی۔


ہندوستان- پاکستان مستقل انڈس کمیشن کی آخری میٹنگ گزشتہ سال 23-24 مارچ کو نئی دہلی میں ہوئی تھی۔ اس میٹنگ کے دوران پاکستانی فریق نے پکل ڈول (جموں و کشمیر کے ضلع کشتواڑ میں دریائے چناب ذیلی ندی مرسودر پر)، لوئر کرتھائی (جموں و کشمیر کے ڈوڈا ضلع میں دریائے چناب کی ذیلی ندی پر) اور لداخ میں دربک شیوک اور نیمو چلنگ سمیت ہندوستانی آبی منصوبوں پر اپنے اعتراضات کا اعادہ کیا تھا۔ پاکستان نے ہندوستان سے سندھ طاس معاہدے کے التزامات کے مطابق پانی کے بہاؤ کے اعداد وشمار کا اشتراک کرنے کے لئے کہا ہے، جو 1989 سے جاری ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔