پاکستان: صوبائی انتخابات میں حکمراں پاکستان تحریک انصاف اور آزاد امیدواروں نے ماری بازی

پاکستان کے الیکشن کمیشن کے مطابق جماعت اسلامی کو ایک سیٹ اور عوامی نیشنل پارٹی نے بھی ایک سیٹ جیتی ہے۔ پولنگ کے دوران نہایت حساس 554 پولنگ مراکز کے اندر اور باہر سیکورٹی دستے تعینات کیے گئے تھے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

پیشاور: پاکستان کے قبائلی علاقوں کے انضمام کے بعد خیبرپختونخوا صوبہ کی اسمبلی کے لئے پہلی بار ہو رہے تاریخی انتخابات میں آزاد امیدواروں کو چھ سیٹیں، حکمراں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے پانچ اور جمعیۃ علما اسلام فضل (جے یو آئی۔ایف) کو تین سیٹیں ملی ہیں۔ صوبہ کے 16اضلاع میں پولنگ سنیچر کی صبح شروع ہوئی اور پانچ بجے ختم ہوگئی تھی۔

پاکستان کے الیکشن کمیشن کے مطابق جماعت اسلامی کو ایک سیٹ ملی ہے اور عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) نے بھی ایک سیٹ جیتی ہے۔ پولنگ کے دوران نہایت حساس 554 پولنگ مراکز کے اندر اور باہر سیکورٹی دستے تعینات کیے گئے تھے۔ صوبائی الیکشن کمشنر کے مطابق علاقہ میں نیٹورک مسئلہ کی وجہ سے قبائلی اضلاع کے نتائج وہاٹس ایپ پر دیئے گئے۔


جیو نیوز کے مطابق الیکشن کے لئے مجموعی طورپر 1,897 پولنگ مراکز قائم کیے گئے تھے۔ 16 سیٹوں کے لئے 282 امیدوار انتخابی میدان میں تھے۔ جن میں پی ٹی آئی، جے یو آئی۔ایف، اے این پی، مسلم لیگ۔نواز، جماعت اسلامی، پاکستان پپلز پارٹی اور آزاد امیدوار شامل ہیں۔

خیبرپختونخوا صوبہ کے الیکشن میں دو خاتون امیدوار بھی میدان میں تھیں جن میں عوامی نیشنل پارٹی کی امیدوار ناہید آفریدی اور جماعت اسلامی کی امیدوارملاسا بی بی شامل ہیں۔ عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کی ناہد آفریدی قدامت پسند خیبر ضلع کے پی کے 106حلقہ سے جیت کی طرف گامزن ہیں۔ اس حلقہ میں مجموعی طورپر 148470 رائے دہندگان ہیں جن میں 65652(44فیصد) خواتین ہیں۔


دوسری خاتون امیدوار ملاسا بی بی ہیں جو جماعت اسلامی (جے آئی) کی امیدوار کے طورپر کررم ضلع میں پی کے 109پارلیمانی سیٹ سے اپنی قسمت آزما رہی ہیں۔ ان کے انتخابی حلقہ میں مجموعی طورپر 187844رائے دہندگان میں سے 82,560(44فیصد) خواتین ہیں۔

خیال رہے کہ پاکستان میں آئینی ترمیم کے بعد 2018 میں وفاقی زیرانتظام قبائلی علاقوں (فاٹا) کو خیبرپختونخوا صوبہ میں ملا دیا گیا تھا جس کے بعد اس علاقہ میں پہلی بار صوبائی الیکشن ہوئے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 22 Jul 2019, 12:10 PM