جیش محمد کی مدد سے پاکستان نے کئی بار کیا ہندوستان پر حملہ، پرویز مشرف کا انکشاف

ایک انٹرویو میں پرویز مشرف نے کہا کہ ’’میرے دور میں پاکستان کی خفیہ ایجنسیاں جیش محمد کا استعمال ہندوستان میں بم دھماکہ کے لیے کر رہی تھیں۔ اسی لیے ان کے خلاف کارروائی نہیں کی گئی۔‘‘

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

پلوامہ حملہ کے بعد دہشت گردوں کو پناہ دیے جانے والی بات پر پاکستان بھلے ہی خاموشی اختیار کیے ہوئے ہو، لیکن حال ہی میں سابق پاکستانی صدر پرویز مشرف نے وادیٔ کشمیر میں جیش محمد کے سرگرم ہونے کی بات کا اعتراف کیا ہے۔ اس سلسلے میں انھوں نے کئی ایسے انکشافات کیے ہیں جو لوگوں کو حیران کر رہے ہیں۔ پرویز مشرف کا کہنا ہے کہ ان کے دور اقتدار میں پاکستان جیش محمد کی مدد سے کئی بار ہندوستان پر دہشت گردانہ حملہ کر چکا ہے۔

جیش محمد کے ذریعہ ہندوستان پر پاکستانی حملہ کی بات سابق پاکستانی صدر پرویز مشرف نے صحافی ندیم ملک کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہی۔ انھوں نے واضح لفظوں میں کہا کہ جس وقت وہ پاکستان کے صدر تھے، تب جیش محمد نے ہندوستان میں کئی بار بم دھماکے کروائے تھے۔ اس انٹرویو میں پرویز مشرف نے یہ بھی کہا کہ اگر پاکستان دہشت گردی کو ختم کرنے کے لیے آگے آتا ہے تو یہ بے حد اچھی بات ہوگی۔ بقول مشرف ’’میں ہمیشہ سے کہتا رہا ہوں کہ جیش محمد ایک دہشت گرد تنظیم ہے۔ اس دہشت گرد تنظیم کے خلاف کارروائی کی جانی چاہیے۔‘‘

جیش محمد کے کچھ ایسے حملوں کا تذکرہ بھی پرویز مشرف نے کیا جب انھیں مارنے کی کوشش کی گئی۔ انھوں نے بتایا کہ دسمبر 2003 میں راولپنڈی کے جھانڈا چچی میں جیش کے ایک خودکش حملہ آور نے 2 بار ان پر حملہ کیا تھا لیکن خوش قسمتی سے وہ دونوں بار بال بال بچ گئے تھے۔ اس حملے والی بات کا تذکرہ کرتے ہوئے مشرف نے بتایا کہ ان کا قافلہ ایک پل سے گزر رہا تھا جب حملہ آوروں نے پل میں بم لگا دیا تھا، لیکن خوش قسمتی سے جب تک اس بم کا بٹن دبا اس وقت تک ان کی گاڑی پل کے پار نکل چکی تھی۔

جب ندیم نے سابق صدر سے یہ سوال کیا کہ ان کے دور حکومت میں جیش محمد کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کی گئی، تو جواب میں انھوں نے کہا کہ ’’پاکستان کی خفیہ ایجنسیاں جیش محمد کا استعمال ہندوستان میں بم دھماکہ کرانے کے لیے کر رہی تھی۔ اسی وجہ سے ان کے خلاف کسی بھی طرح کی کارروائی نہیں کی گئی۔‘‘

قابل ذکر ہے کہ پلوامہ حملہ کے بعد ہندوستان سمیت کئی ممالک نے پاکستان پر دہشت گردی کو فروغ دینے کا الزام عائد کیا اور اس کے خلاف کارروائی کا دباؤ بھی بنایا ہے۔ اس دباؤ کے سبب پاکستان نے گزشتہ منگل کو جیش محمد کے چیف مسعود اظہر کے بھائی اور بیٹے سمیت 44 دہشت گردوں کو گرفتار بھی کیا تھا۔ پاکستان کے وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار خان افریدی نے ایک پریس کانفرنس میں اس کارروائی میں پکڑے گئے 44 افراد میں اظہر کے بھائی مفتی عبدالرؤف اور بیٹے حماد اظہر کے شامل ہونے کی بات کہی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔