پاکستانی سپریم کورٹ نے عمران خان کو ضمانت پر رِہا کرنے کا سنایا فیصلہ، پھر بھی جیل سے نہیں ہوگی رِہائی
چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی صدارت والی سپریم کورٹ کی سہ رکنی بنچ نے لاہور ہائی کورٹ کے اس فیصلے کو پلٹ دیا جس میں عمران خان کی 8 معاملوں میں ضمانت عرضی خارج کی گئی تھی۔

پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان کے لیے سپریم کورٹ نے راحت بھری خبر سنائی ہے۔ جمعرات کو سپریم کورٹ نے انھیں ضمانت دینے کا فیصلہ صادر کر دیا ہے۔ 2023 میں فوجی ٹھکانوں پر ہوئے حملوں سے منسلک کئی معاملوں میں انھیں راحت مل گئی ہے۔ عدالت کے ریکارڈ اور ان کے وکیل نے یہ جانکاری مہیا کرائی ہے۔
موصولہ اطلاع کے مطابق چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی صدارت والی سپریم کورٹ کی سہ رکنی بنچ نے لاہور ہائی کورٹ کے اس فیصلے کو پلٹ دیا، جس میں عمران خان سے متعلق 8 معاملوں میں ضمانت عرضی خارج کی گئی تھی۔ عدالت عظمیٰ نے عمران خان کی رِہائی کا حکم صادر ضرور کر دیا، لیکن ساتھ میں یہ شرط بھی لگا دی کہ انھیں کسی دیگر معاملے میں مطلوب نہیں ہونا چاہیے۔ یعنی ضمانت پر رِہائی کا فیصلہ سنائے جانے کے باوجود عمران خان جیل میں ہی رہیں گے۔ ایسا اس لیے کیونکہ وہ بدعنوانی کے ایک معاملے میں پہلے ہی قصوروار قرار دیے جا چکے ہیں۔
کرکٹر سے سیاسی لیڈر بنے عمران خان پر بدعنوانی اور دہشت گردی تک کے کئی مقدمات درج ہیں۔ حالانکہ وہ ان سبھی معاملوں کو جھوٹا اور سیاسی رنجش کا حصہ بتاتے ہیں۔ مئی 2023 میں عمران خان کو ایک بدعنوانی معاملے میں گرفتار کیا گیا تھا۔ اس کے بعد ملک بھر میں بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے ہوئے۔ ان مظاہروں کے دوران مظاہرین نے کئی فوجی ٹھکانوں پر حملہ کیا، جن میں راولپنڈی واقع فوجی ہیڈکوارٹر بھی شامل تھا۔ اس تشدد کے بعد عمران خان اور ان کی پارٹی ’پاکستان تحریک انصاف‘ (پی ٹی آئی) کے کئی لیڈران کے خلاف سنگین دفعات میں مقدمات درج کیے گئے۔ ان کی پارٹی کے کئی سینئر لیڈران اور اراکین پارلیمنٹ کو بھی حال ہی میں ایسے ہی معاملوں میں قصوروار ٹھہرایا گیا ہے۔
بہرحال، سپریم کورٹ سے ملی راحت کے باوجود عمران خان کی قانونی مشکلات ختم نہیں ہوئی ہیں۔ انھیں دیگر معاملوں میں ابھی جیل میں ہی رہنا ہوگا۔ عمران خان اگست 2023 سے ہی راولپنڈی واقع اڈیالہ جیل میں بند ہیں۔ پھر بھی سپریم کورٹ سے راحت ملنے کے بعد پی ٹی آئی نے اس فیصلے کا استقبال کیا ہے۔ پارٹی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ کر اس فیصلے کو ’عمران خان کی جیت‘ قرار دیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔