پاکستانی فوج کا ہیلی کاپٹر حادثے کا شکار، سوار سبھی 5 افراد کی موت

دیمر ضلع کے سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس عبدالحمید نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ حادثہ میں مجموعی طور پر 5 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ ان میں 2 پائلٹ اور 3 ٹیکنیکل اسٹاف شامل ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>حادثہ زدہ ہیلی کاپٹر، تصویر سوشل میڈیا</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

پاکستانی فوج کا ایک طیارہ گلگت-بلتستان کے چیلاس علاقہ میں تھور کے پاس حادثہ کا شکار ہو گیا ہے۔ افسران نے اس حادثہ کی تصدیق کر دی ہے اور بتایا ہے کہ ہیلی کاپٹر نے پہلے تکنیکی خرابی کے سبب ایمرجنسی لینڈنگ کی کوشش کی، لیکن اس میں کامیابی نہیں ملی اور بعد میں حادثہ کا شکار ہو گیا۔

گلگت-بلتستان حکومت کے ترجمان فیض اللہ فراق کا کہنا ہے کہ حادثہ کے وقت ہیلی کاپٹر میں 2 پائلٹ اور 3 ٹیکنیکل اسٹاف موجود تھے۔ یہ ہیلی کاپٹر ایک نئے مجوزہ ہیلی پیڈ پر ٹیسٹ لینڈنگ کر رہا تھا، اس دوران حادثہ ہوا اور پانچوں عملہ کے اہلکار جاں بحق ہو گئے۔ دیمر ضلع کے سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس عبدالحمید نے بھی اپنے بیان میں 5 ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے اور ساتھ ہی کہا ہے کہ حادثے کی اصل وجہ ابھی تک سامنے نہیں آئی ہے۔ ایک پاکستانی صحافی احتشام الحق نے اپنی سوشل میڈیا پوسٹ میں مہلوکین کا نام ظاہر کیا ہے اور ان کے اہل خانہ کے تئیں اپنی ہمدردی کا اظہار بھی کیا ہے۔ انھوں نے بتایا ہے کہ اس حادثہ میں میجر عاطف، میجر ایم فیصل جاوید، مقبول، جہانگیر اور عامر شہید ہو گئے۔


ہیلی کاپٹر حادثہ کی خبر ملتے ہی اعلیٰ افسران جائے وقوع پر پہنچ گئے۔ ان میں ان ایف سی این کمانڈر، ڈی جی گلگت-بلتستان اسکاؤٹس اور دیمر کے کمشنر بھی شامل تھے۔ ان کے ساتھ بڑی تعداد میں مقامی لوگ بھی حادثہ والی جگہ پر جمع ہو گئے۔ قابل ذکر ہے کہ حال ہی میں خیبر پختونخوا حکومت کا بھی ایک ہیلی کاپٹر حادثہ کا شکار ہوا تھا۔ گزشتہ کچھ ہفتوں میں یہ دوسرا بڑا ہیلی کاپٹر حادثہ ہے، جس نے پاکستانی آرمی ایویشن کے سیکورٹی انتظامات اور تکنیکی تیاری پر سوال کھڑے کر دیے ہیں۔

موصولہ اطلاع کے مطابق اس حادثہ کی جانچ شروع کر دی گئی ہے اور پتہ لگانے کی کوشش ہو رہی ہے کہ آخر یہ واقعہ کیونکر پیش آیا۔ اس واقعہ نے پاکستان مقبوضہ کشمیر کے گلگت-بلتستان علاقہ میں موجود لوگوں کی تشویش بھی بڑھا دی ہے۔ پاکستان پہلے ہی کئی طرح کے مسائل سے نبرد آزما ہے، اس درمیان ہیلی کاپٹر حادثہ نے پاکستانی آرمی ایویشن کے انتظام و انصرام پر ایک طرح سے سوالیہ نشان کھڑا کر دیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔