پاکستان: سابق وزیر اعظم عمران خان کو سپریم کورٹ نے دی ضمانت، شاہ محمود قریشی کو بھی ملی راحت

سائفر کیس کچھ سیاسی دستاویزوں سے جڑا معاملہ ہے جس میں عمران خان پر الزام ہے کہ انھوں نے غلط طریقے سے ڈپلومیٹک ڈاکیومنٹس کا استعمال کیا تھا۔

<div class="paragraphs"><p>عمران خان، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

عمران خان، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان کے لیے بڑی خوشخبری سامنے آ رہی ہے۔ انھیں سپریم کورٹ سے ضمانت مل گئی ہے۔ ان کے ساتھ ساتھ پی ٹی آئی لیڈر شاہ محمود قریشی کو بھی ضمانت دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ عمران اور قریشی دونوں ہی سائفر کیس میں ملزم تھے۔ دونوں کو 10-10 لاکھ پاکستانی روپے کے بانڈ پر ضمانت دی گئی ہے۔ دونوں لیڈران کی ضمانت کا حکم سپریم کورٹ کی تین رکنی بنچ نے دیا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ سائفر کیس کچھ سیاسی دستاویزات سے جڑا معاملہ ہے جس میں عمران خان پر الزام ہے کہ انھوں نے غلط طریقے سے ڈپلومیٹک ڈاکیومنٹس کا استعمال کیا تھا۔ اس کے ذریعہ خفیہ دستاویز کو برسرعام کر کے ملک کی سیکورٹی کے لیے خطرہ پیدا کیا۔ پاکستان کی جانچ ایجنسی کا دعویٰ ہے کہ عمران خان نے متعلقہ ڈپلومیٹک دستاویز حکومت کو واپس نہیں کیے۔


واضح رہے کہ اسپیشل کورٹ (آفیشیل سیکرٹ ایکٹ) نے سائفر کیس کا نئے طریقے سے پچھلے ہفتے ہی ٹرائل شروع کیا تھا۔ عمران خان اور محمود قریشی کو کیس 13 دسمبر کو پھر سے شامل کیے جانے کے بعد ادیالہ جیل میں یہ ٹرائل چلایا گیا، جہاں عمران خان بند ہیں۔ دونوں لیڈران کو کیس میں سب سے پہلے 23 اکتوبر کو شامل کیا گیا تھا۔ دونوں نے عدالت کے سامنے الزام قبول نہیں کیا تھا۔ ٹرائل ادیالہ جیل میں ہی چل رہا تھا اور چار گواہوں نے اپنا بیان بھی درج کرا دیا تھا، لیکن اسلام آباد ہائی کورٹ نے ٹرائل کو کسی وجہ سے خارج کر دیا تھا۔

غور کرنے والی بات یہ ہے کہ پاکستان میں آئندہ سال 8 فروری کو عام انتخاب ہونا ہے اور اس سے پہلے عمران خان کے انتخاب لڑنے پر اندیشہ بنا ہوا ہے۔ سابق وزیر اعظم پر درجنوں کیس چل رہے ہیں۔ عمران خان کو ضمانت ملنے کے بعد وہ جیل سے باہر آئیں گے یا نہیں، یہ ابھی واضح نہیں ہے۔ مقامی میڈیا ادارہ ڈاؤن نے خبر لکھے جانے تک اس بارے میں کوئی جانکاری نہیں دی ہے۔ انتخاب کی سرگرمی کے درمیان اگر وہ جیل سے باہر بھی آتے ہیں تو یہ ان کی پارٹی پاکستان تحریک انصاف کے لیے عید سے کم نہیں ہوگا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔