پاکستان: 37 سال قبل مقبوضہ اراضی ’شریف خاندان‘ سے بازیاب کرائی گئی

پنجاب اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ (اےسی ای) نے تقریبا 37 سال پہلے ساهیوال میں نواز شریف خاندان کی ملوں کی جانب سے مبینہ طور پر قبضہ میں لی گئی 36 کنال زمین کو بازیاب کرا لیا گیا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

لاہور: پنجاب اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ (اےسی ای) نے تقریبا 37 سال پہلے ساهیوال میں نواز شریف خاندان کی ملوں کی جانب سے مبینہ طور پر قبضہ میں لی گئی 36 کنال زمین کو بازیاب کرا لیا گیا ہے۔

اےسي اي کے مطابق، ’اتفاق شوگر مل‘ نے ریاست کی زمین کے 36 کنال کے میدان میں قبضہ کیا تھا اور 1982 میں اسے اپنا حصہ بنا لیا تھا۔ تاہم، اس نے (مل) نے رحیم یار خان میں ایک اور چینی مل قائم کرنے کے لئے اپنی مشینری منتقل کر دی تھی جو حال ہی میں سپریم کورٹ کے حکم کے بعد بند ہو گئی۔

ہفتہ کو ساهیوال کے ڈپٹی کمشنر، ریونیو اور پولیس افسران کے تعاون سے زمین کو دوبارہ بازیاب کرانے کے بعد، اےسي اي کے سربراہ گوهر نفیس نے اس سلسلہ میں ذمہ داری طے کرنے کی ہدایات دیتے ہوئے معاملہ کی جانچ کا حکم دیا۔انہوں نے مل مالکان سے 37 سال کا ’کرایہ‘ بھی حاصل کیا تاکہ قومی سرکاری خزانے کے نقصان کی تلافی کی جا سکے۔


ایک افسر نے روزنامہ ’ڈان‘ کو بتایا’’شریف خاندان کے ارکان کو جلد ہی اےسي اي کی جانب سے اس سلسلہ میں نوٹس جاری کیا جائے گا تاکہ وہ ریاست کی زمین کے قبضہ کے سلسلہ میں اپنے بیان درج کرا سکیں‘‘۔ اینٹی کرپشن ادارہ کے افسر نے زور دے کر کہا کہ یہ کارروائی سیاسی نہیں ہے۔

ہفتہ کو اےسي اي، ریونیو اور پولیس کے حکام نے جائے وقوعہ کا دورہ کیا۔ مل کے اندر قبضہ والی زمین کے 36 کنال میں سے 16 کنال خالی پائے گئے اور باقی میں چینی کے گودام کے علاقے اور ایک لیبارٹری کی تعمیر کی گئی تھی۔ ایک افسر کے مطابق، سائٹ پر زمین کی قیمت 22.5 ملین تھی۔ انہوں نے کہا’’زمین کا کوئی بھی کرایہ 1982 سے ادا نہیں کیا گیا ہے اور اس کی قیمت اربوں میں ہو گی‘‘۔


فی الحال، افسر نے کہا، یہ مل کام نہیں کررہا ہے کیونکہ شریف خاندان نے رحیم یار خان میں ایک اور چینی مل قائم کرنے کے لئے اپنی مشینری منتقل کر دی تھی۔ انہوں نے کہا’’ساهیوال کا یہ مل کافی وقت سے کام نہیں کر رہا تھا، لیکن اس کے مالکان کا زمین پر قبضہ تھا‘‘۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔