پاکستان: دہشت گردانہ حملوں کے ساتھ ہوئی نئے سال کی شروعات، 3 الگ الگ مقامات پر بم دھماکوں میں 3 افراد جاں بحق، 11 زخمی

تینوں دھماکے شمال مغربی علاقوں میں پیش آئے۔ پہلا واقعہ خیبر پختونخوا کے ضلع میں پیش آیا۔ دوسرا واقعہ جنوبی وزیرستان کے ضلع میں اور تیسرا واقعہ بنّوں ضلع کے ماماخیل میں پیش آیا۔

<div class="paragraphs"><p>پاکستان میں دھماکہ  / تصویر سوشل میڈیا</p></div>

پاکستان میں دھماکہ / تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آواز بیورو

ایک طرف جہاں پوری دنیا نئے سال 2025 کا استقبال آتش بازی کر کے کر رہی تھی، وہیں دوسری جانب پاکستان میں نئے سال کی آمد بم دھماکوں کے ذریعہ ہوئی۔ 31 دسمبر کی دیر شب پاکستان کے الگ الگ مقامات پر 3 بم دھماکے ہوئے جن میں ایک بچہ سمیت 3 لوگوں کی موت ہو گئی۔ دیگر 11 افراد ان دھماکوں میں شدید طور پر زخمی بھی ہوئے ہیں۔ یہ دھماکے پاکستان کے شمال مغربی علاقوں میں پیش آئے۔ پہلا واقعہ خیبر پختونخوا کے ضلع میں پیش آیا۔ دوسرا واقعہ جنوبی وزیرستان میں اور تیسرا واقعہ بنّوں ضلع کے ماماخیل علاقہ میں پیش آیا۔

1. خیبر پختونخوا:

پاکستان میں یکم جنوری کو رات تقریباً ایک بجے دہشت گردوں نے پولیس چوکی پر حملہ کر دیا۔ پولیس نے حملے کی متعلق جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ ’’رات ایک بجے خیبر پختوںخوا میں ڈیرہ اسماعیل خان ضلع کے دربان علاقہ کی ایک پولیس چوکی پر دہشت گردوں نے حملہ کر دیا تھا۔ اس حملے میں پولیس کے ایک کانسٹیبل اور ایک مزدور کی موت ہو گئی۔ دیگر 2 افراد زخمی ہو گئے۔‘‘

2. جنوبی وزیرستان:

پولیس نے جنوبی وزیرستان میں ہوئے حملے کے بارے میں بتایا کہ ’’یہ حملہ جنوبی وزیرستان ضلع کے اعظم ورسک علاقہ میں پیش آیا۔ اس علاقہ میں ایک موٹر سائیکل میں نصب کیا گیا بم پھٹ گیا۔ اس حادثے میں ایک بچے کی موت ہو گئی جب کہ دیگر 4 افراد زخمی ہوئے ہیں۔‘‘

3. بنّوں ضلع:

تیسرا حادثہ بنّوں ضلع کے ماماخیل علاقہ میں پیش آیا۔ یہاں سڑک کنارے رکھے گئے بم کے پھٹنے کی وجہ سے تقریباً 5 پولیس اہلکار شدید طور پر زخمی ہو گئے ہیں۔ سبھی کو علاج کے لیے اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔


قابل ذکر ہے کہ اس سے قبل 31 دسمبر کو بھی پاکستان کے جنوبی وزیرستان واقع ضلع دربان کلاں میں منگل کو نامعلوم افراد نے حملہ کیا تھا۔ اس واقعہ میں 2 پولیس اہلکار کی موت ہو گئی تھی جب کہ ایک زخمی ہوئے تھے۔ واضح ہو کہ پیر کو پاکستان میں دہشت گردی پر روک کے حوالے سے ایک آفیشیل رپورٹ جاری کی گئی تھی۔ رپورٹ کے مطابق 2024 میں خیبر پختونخوا میں سیکورٹی فورسز نے 270 دہشت گردوں کو مار گرایا۔ ساتھ ہی رپورٹ میں اس بات کی بھی جانکاری دی گئی ہے کہ دہشت گردانہ حملے میں ڈیوٹی کے دوران 149 پولیس اہلکار جاں بحق ہو گئے اور 232 زخمی بھی ہوئے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔