اب پاکستان کا ایران پر حملہ! فضائی حملے کے جواب میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر حملے کا دعویٰ

ایران کے فضائی حملے کے بعد اب پاکستانی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان نے ایران میں دہشت گردوں کے کئی ٹھکانوں پر حملے کیے ہیں۔ یہ حملہ کب اور کہاں کیا گیا اس بارے میں کوئی معلومات سامنے نہیں آئی ہیں

<div class="paragraphs"><p>علامتی تصویر</p></div>

علامتی تصویر

user

قومی آوازبیورو

اسلام آباد: ایران کے فضائی حملے کے بعد اب پاکستانی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان نے ایران میں دہشت گردوں کے کئی ٹھکانوں پر حملے کیے ہیں۔ یہ حملہ کب اور کہاں کیا گیا اس بارے میں ابھی تک کوئی معلومات سامنے نہیں آئی ہیں۔ اس حملے کے بارے میں ایران یا پاکستان کی جانب سے ابھی تک کوئی سرکاری بیان جاری نہیں کیا گیا ہے۔

پاکستانی میڈیا کے مطابق یہ حملے ایران میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بناتے ہوئے کیے گئے ہیں۔ پاکستان کا دعویٰ ہے کہ بلوچ علیحدگی پسند عسکریت پسند گروپ بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے)، بلوچستان لبریشن فرنٹ (بی ایل ایف) ایران کے اندر سرگرم ہیں، جو پاکستان مخالف سرگرمیاں کرتے ہیں۔

پاکستان کا دعویٰ ہے کہ بلوچستان لبریشن فرنٹ اور بلوچستان لبریشن آرمی ایران میں رہتے ہوئے پاکستان کے خلاف سازشیں اور حملے کرتی ہیں۔ پاکستان کا دعویٰ ہے کہ ایران ایسی تنظیموں کو پناہ دے کر ان کی مدد کرتا ہے۔ ایران نے ہمیشہ ایسے دعووں کی تردید کی ہے۔


دراصل بلوچستان کی سرحد شمال میں افغانستان اور مغرب میں ایران سے ملتی ہے۔ بلوچستان ہمیشہ سے معدنی وسائل سے مالا مال صوبہ رہا ہے۔ بلوچوں نے ہمیشہ پاکستان سے آزادی کا مطالبہ کیا ہے اور اپنے علاقے سے اہم معدنی وسائل نکالنے کی مخالفت کی ہے۔ پہلے پاکستان یہاں کے معدنی وسائل کا استحصال کرتا تھا بعد میں اس نے چین کو اجازت دے دی جس کے بعد سے بلوچ شہریوں کی مخالفت میں مزید اضافہ ہوا ہے۔ اس احتجاج کی وجہ سے بی ایل اے اور بی ایل ایف جیسی تنظیمیں پاکستانی فوجی دستوں اور چینی فوجیوں کو نشانہ بنا رہی ہیں۔

اس سے قبل ایران کی جانب سے پاکستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانے والے فضائی حملے میں دو بچے جان بحق اور تین زخمی ہو گئے تھے۔ پاکستان نے وزارت خارجہ میں ایران کے سفیر انچارج کو طلب کر کے 'اپنی فضائی حدود کی خلاف ورزی' کی شدید مذمت کی تھی۔ پاکستانی دفتر خارجہ نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ ایران کا یہ عمل 'اس کی فضائی حدود کی بلا اشتعال خلاف ورزی' ہے۔ اس کے بعد ایک ایرانی فوجی افسر کو پاکستان کی حمایت یافتہ دہشت گرد تنظیم نے گولی مار کر ہلاک کر دیا۔


ایران مسلسل خبردار کر رہا ہے کہ جیش العدل دہشت گرد گروپ اپنی سکیورٹی فورسز پر حملے کے لیے پاکستان کی سرزمین استعمال کر رہا ہے اور بلوچستان کے سرحدی قصبے پنجگور میں اس کے ٹھکانے ہیں۔ پاکستان نے کہا، 'ایرانی وزارت خارجہ کے متعلقہ سینئر اہلکار سے پہلے ہی سخت احتجاج درج کرایا جا چکا ہے۔

ایران کے میزائل حملے سے حیران اور سخت ناراض پاکستان نے بدھ کے روز ایرانی سفیر کو فوراً ملک چھوڑنے کا بھی حکم دے دیا۔ ساتھ ہی پاکستان نے اعلان کیا ہے کہ وہ تہران سے اپنے سفارتکاروں کو بھی واپس ملک بلائے گا۔

دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’پاکستان نے ایران سے اپنے سفارتکار کو واپس بلانے کا فیصلہ کیا ہے اور پاکستان میں ایرانی سفیر، جو فی الحال ایران میں ہی ہیں، اب واپس پاکستان نہیں لوٹیں گے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔