نواز شریف کی رہائش گاہ پر نوٹس چسپاں

نواز شریف ، پاکستان اور دیگر ممالک میں موجود اپنی جائیداد کو نہ تو ٹرانسفر کرا سکتے ہیں اور نہ ہی فروخت کر سکتے ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
i
user

قومی آواز بیورو

لاہور/لندن: پاکستان کے سابق وزیر اعظم نواز شریف کی مشکلیں کم ہونے کا نام نہیں لے رہی ہیں ۔ سپریم کورٹ سے نااہل قرار دئیے جانے کے بعد بھی نواز شریف اور ان کے خاندان کے افراد کو عدالت کے ذریعہ طلب کرنے کا سلسلہ ابھی بند نہیں ہوا ہے۔ دریں اثنا نیشنل اکاؤنٹبلٹی بیورو (نیب) نے نواز شریف کی رہائش گاہ پر نوٹس چسپاں کر دیا ہے جس کے مطابق وہ جائیداد کو ٹرانسفر یا فروخت نہیں کر پائیں گے۔ نواز شریف اس وقت لندن میں ہیں اور انہوں نے پارٹی کے سینئر رہنماؤ ں کا اجلاس طلب کر لیا ہے۔



نواز شریف کی رہائش گاہ پر نوٹس چسپاں

نیب کی طرف سے جو نو ٹس چسپاں کرائے گئے ہیں ان میں نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن صفدر کے نام درج ہیں۔ نوٹس کے مطابق نواز شریف کی رہائش گاہ کسی کو فروخت نہیں کی جا سکے گی جبکہ نیب نے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو لاہور اور اسلام آباد کی رہائش گاہوں پر نوٹس بھجوا دئیے ہیں۔ نیب آرڈیننس کی دفعہ 23 کے تحت یہ نوٹس جاری کئے گئے ہیں جبکہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار کےمختلف رہائش گاہوں پر بھی نوٹس وصول کروائےگئے ۔ نوٹس کی کاپیاں ڈی جی ایل ڈی اے، ڈی جی ایکسائز ، چیئرمین ایس ای سی پی، ڈپٹی کمشنر لاہور، سکریٹری ڈی ایچ اے اور دیگر تمام بینکوں کو بھی جاری کر دی گئی ہیں تاکہ ان کی منقولہ اور غیر منقولہ جائیداد فروخت نہ کی جا سکے۔ واضح رہے کہ احتساب عدالت نے یہ نوٹس بھجوانے کا حکم دیا تھا۔

وہیں دوسری طرف لندن میں سابق وزیراعظم نواز شریف نے سینئر رہنماؤں کا اجلاس طلب کیا ہےجس میں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے شریک ہونے کا امکان ہے۔ اجلاس میں وزیراعلیٰ شہباز شریف، خواجہ آصف اور اسحاق ڈار بھی شریک ہوں گے۔ نواز شریف کی وطن واپسی اور شہباز شریف کو پارٹی کا صدر بنانے سمیت تما م اہم امور زیرغور آئیں گے۔ احتساب عدالتوں میں پیش ہوں یا نہیں اس کا بھی آج فیصلہ ہو گا۔ پارٹی میں اختلافات کا معاملہ بھی زیرغورہونے کے ساتھ مریم نواز کے سیاسی مستقبل پر بھی بات چیت ہو گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔