افغانستان سرحد کے پاس پاکستانی فوج پر بڑا حملہ، کرنل-میجر سمیت 11 جوانوں کی موت، ٹی ٹی پی نے لی حملہ کی ذمہ داری
پاکستانی لیڈر بلال آفریدی نے مارے گئے پاکستانی فوجیوں کے متعلق سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر لکھا کہ ’’لیفٹیننٹ کرنل جنید عارف (39) اور میجر طیب راحت (33) نے 9 بہادر فوجیوں کے ساتھ شہادت حاصل کی۔‘‘

پاکستانی فوج پر 7 اور 8 اکتوبر کی رات شدید حملہ ہوا ہے۔ اس حملہ کی ذمہ داری تحریکِ طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے لی ہے۔ حملہ میں پاکستان کے 11 فوجی ہلاک ہو گئے، جبکہ کئی شدید طور پر زخمی ہوئے ہیں۔ ہلاک فوجیوں میں 2 افسران بھی شامل ہیں۔ نیوز ایجنسی ’رائٹرز‘ کے مطابق پاکستانی فوج ٹی ٹی پی کے خلاف افغانستان سرحد پر آپریشن چلا رہی تھی، اسی دوران تصادم ہوا۔ بتایا جا رہا ہے کہ پاکستان فوج کے ساتھ ہوئے تصادم میں ٹی ٹی پی کے 19 جنگجو بھی مارے گئے ہیں۔
واضح ہو کہ گزشتہ کچھ ماہ میں ٹی ٹی پی نے پاکستانی سیکورٹی فورسز پر حملے کافی تیز کر دیے ہیں۔ اس بار ٹی ٹی پی کے جنگجوؤں نے گھات لگا کر حملہ کیا ہے۔ شمال مغربی کرّم ضلع میں پہلے سڑک کنارے بم دھماکے کیے گئے، اس کے بعد گولی باری شروع کر دی گئی۔ پاکستانی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ اس مہم کے دوران دہشت گردوں کو بھی مار گرایا گیا۔ پاکستانی طالبان کے حملے میں لیفٹیننٹ کرنل اور میجر رینک کے 2 افسران بھی مارے گئے۔ لیفٹیننٹ کرنل جنید عارف آپریشن کی قیادت کر رہے تھے، ان کے ساتھ میجر طیب راحت بھی آپریشن کا حصہ تھے۔
پاکستانی لیڈر بلال آفریدی نے مارے گئے پاکستانی فوجیوں کے متعلق سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ شیئر کی ہے۔ اس میں انہوں نے لکھا ہے کہ ’’لیفٹیننٹ کرنل جنید عارف (39) اور میجر طیب راحت (33) نے 9 بہادر فوجیوں کے ساتھ شہادت حاصل کی۔‘‘ بلال آفریدی نے کرنل اور میجر سمیت سبھی 11 ہلاک فوجیوں کی تصویر بھی جاری کی ہے۔
فوج پر حملے کی ذمہ داری لینے والے تحریکِ طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کے جنگجوؤں نے ہی قافلے پر حملہ کیا تھا۔ یہ تنظیم پاکستانی حکومت کو گرا کر اسلامی حکومت قائم کرنا چاہتی ہے۔ دوسری جانب پاکستان کا کہنا ہے کہ یہ دہشت گرد افغانستان میں ٹریننگ لے کر پاکستان پر حملے کرتے ہیں، حالانکہ کابل اس بات سے بار بار انکار کرتا رہا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔