لاہور ہائی کورٹ نے واپس کی مشرف کی عرضی

سابق صدر پرویز مشرف کی جانب سے یہ عرضی ایڈوکیٹ خواجہ احمد طارق رحیم اور اظہر صدیقی نے دائر کی تھی۔ مشرف کی جانب سے عرضی جمعہ کو دائر کی گئی تھی اور عدالت نے اسی دن یہ عرضی واپس کر دی

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

لاہور: غداری معاملے میں پھانسی کی سزا پانے والے پاکستان کے سابق فوجی سربراہ پرویز مشرف کو اس وقت بڑا دھچکا لگا جب لاہور ہائی کورٹ ( ایل ایچ سی) نے خصوصی عدالت کے فیصلے کو چیلنج کرنے والی عرضی کو یہ کہتے ہوئے واپس کر دیا کی موسم سرما کی چھٹیوں کے دوران مکمل بنچ موجود نہیں ہے۔

سابق صدر پرویز مشرف کی جانب سے یہ عرضی ایڈوکیٹ خواجہ احمد طارق رحیم اور اظہر صدیقی نے دائر کی تھی۔ مشرف کی جانب سے عرضی جمعہ کو دائر کی گئی تھی اور عدالت نے اسی دن یہ عرضی واپس کر دی۔ تین ججوں کی مکمل بنچ کو حالیہ ایل ایچ سی کے چیف جسٹس سردار محمد شمیم خان نے تشکیل دیا تھا اور اہم عرضی پر نو جنوری کو سماعت ہونی ہے۔


تین رکنی بنچ میں جج سید مظہر علی اکبر نقوی، جج محمد امیر بھٹی اور جج چودھری مسعود جہانگیر شامل ہیں۔ جج نقوی نے مشرف کی عرضی پر سماعت سنگل بنچ کے طور پر کی اور اس معاملے میں اہم قانونی سوالات اٹھاتے ہوئے بڑی بنچ کو ریفر کر دیا تھا۔ غداری کے معاملے میں مشرف کے خلاف خصوصی عدالت نے 17 اپریل کو پھانسی کی سزا کا فیصلہ 2-51 کی اکثریت سے دیا تھا۔

پرویزمشرف نے عرضی میں خصوصی عدالت کے فیصلے کو غیر قانونی، بغیر عدالتی دائر اختیار اور غیر آئینی قرار دیتے ہوئے مسترد کرنے کی درخوست کی تھی۔ ایڈوکیٹ صدیقی نے ڈان نیوز کو بتایا کہ رجسٹرار آفس نے یہ کہتے ہوئے عرضی واپس کر دی ہے کہ موسم سرما کی چھٹیوں کے دوران مکمل بنچ موجود نہیں ہے۔


صدیقی نے کہا کہ عرضی کو جنوری کے پہلے ہفتے میں فائل کیا جائے گا۔ ایل ایچ سی میں موسم سرما کی چھٹیاں 25 سے آٹھ جنوری تک رہتی ہیں۔عدالت کی جانب سے ججوں کے روسٹر میں کہا گیا ہے کہ موسم سرما کی چھٹیوں کے دوران صرف ضروری معاملات پر ہی سماعت ہوگی۔ مشرف کی جانب سے دائر 85 صفحات پر مشتمل عرضی میں کہا گیا ہے کہ انہیں اپنے دلائل رکھنے کے لئے حاضر ہونے کا موقع نہیں دیا گیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔