پاکستان میں جیل بریک، زلزلہ کے جھٹکوں کا فائدہ اٹھا کر کراچی کی ملیر جیل سے 216 قیدی فرار
جیل سپرنٹنڈنٹ ارشد شاہ نے بتایا کہ تحفظاتی اقدامات کے دوران 600 سے زیادہ قیدی بیرک کے باہر تھے۔ افرا تفری کے درمیان 216 بھاگنے میں کامیاب رہے۔ بعد میں 80 قیدیوں کو دوبارہ پکڑ کر جیل رسید کر دیا گیا۔

جیل کی علامتی تصویر / آئی اے این ایس
پیر کی دیر رات پاکستان میں آئے زلزلہ کے بعد ایک عجیب و غریب واقعہ پیش آیا۔ کراچی کی ملیر جیل کے قیدیوں نے موقع کا فائدہ اٹھاتے ہوئے فرار اختیار کر لی۔ دراصل قیدیوں کو تحفظ کے لحاظ سے ان کے کمروں سے باہر نکال کر مین گیٹ تک لایا گیا تھا، لیکن موقع دیکھ کر کم سے کم 216 قیدی بھاگ گئے۔ ’جیو‘ کی رپورٹ کے مطابق اس کی اطلاع جیل سپرنٹنڈنٹ نے دی ہے۔ ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے افسر نے تصدیق کی کہ 80 سے زیادہ قیدیوں کو پھر سے پکڑ لیا گیا ہے لیکن باقی قیدی ابھی بھی پہنچ سے باہر ہیں۔
جیل سپرنٹنڈنٹ ارشد شاہ نے بتایا کہ جیل بریک کا واقعہ تب ہوا جب زلزلہ کے جھٹکوں کے دوران تحفظاتی اقدامات کے طور پر سرکل نمبر 4 اور 5 کے قیدیوں کو ان کی بیرک سے باہر نکالا گیا تھا۔ جیو نیوز کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے کہا، ’’اس وقت 600 سے زیادہ قیدی اپنے بیرک کے باہر تھے۔ افرا تفری کے درمیان 216 بھاگنے میں کامیاب رہے‘‘۔ انہوں نے کہا کہ 135 قیدی ابھی بھی فرار ہیں، جن کی تلاش جاری ہے۔
اس سلسلے میں سوشل میڈیا پر شیئر کیے گئے ایک ویڈیو میں بھاری گولی باری کی آواز سنی جا سکتی ہے۔ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ یہ ملیر جیل کے آس پاس کے علاقوں سے ہے۔ دیگر فوٹیج میں کچھ قیدی سڑک کنارے بھاگتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔
وہیں سندھ کے وزیر داخلہ ضیا الحسن لنجر نے اس حالت کو حال کے برسوں میں سب سے سنگین جیل بریک میں سے ایک بتایا۔ منگل کی صبح انہوں نے کہا کہ قیدیوں کے فرار ہونے کا یہ واقعہ تب ہوا جب نکاسی کے بعد 700 سے 1000 قیدی مین گیٹ کے پاس جمع ہوئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ تقریباً 100 قیدی جبراً گیٹ کھول کر بھاگ گئے۔
حالانکہ دوسری طرف پاکستان کے میڈیا ہاؤس ’ڈان‘ کی رپورٹ کے مطابق پولیس افسروں نے کہا کہ قیدیوں نے جیل کی باہری دیوار توڑ دی، جو اتوار سے علاقے میں محسوس کیے گئے کم شدت والے کئی زلزلہ کے جھٹکوں کی وجہ سے کمزور ہو گئی تھی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔