پورے پاکستان میں ایک ہی دن انتخاب کرانے پر اتفاق قائم، حزب اقتدار اور حزب مخالف کی میٹنگ کے بعد فیصلہ

پاکستان میں طویل مدت سے انتخاب کرانے کو لے کر تنازعہ چل رہا ہے، ایسے میں ایک ہی دن پورے ملک میں انتخاب کرانے پر اتفاق قائم ہونا ایک بڑا سیاسی قدم تصور کیا جا رہا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>ووٹنگ، علامتی تصویر آئی اے این ایس</p></div>

ووٹنگ، علامتی تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

پاکستان میں جاری سیاسی ہلچل کے درمیان ایک اہم خبر سامنے آ رہی ہے۔ حزب اقتدار اور حزب مخالف پارٹی پی ٹی آئی کے درمیان ایک انتہائی اہم معاہدہ ہوا ہے۔ اس کے تحت پورے ملک میں ایک ہی دن انتخاب کرانے پر اتفاق قائم ہوا ہے۔ حالانکہ ابھی تک یہ طے نہیں ہوا ہے کہ انتخاب کس تاریخ کو کرائے جائیں گے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق منگل کی دیر شب حزب اقتدار اور حزب مخالف لیڈران کے درمیان میٹنگ ہوئی جس میں فیصلہ کیا گیا کہ پورے ملک میں ایک ہی دن انتخاب کرائے جائیں۔ پاکستان میں طویل مدت سے انتخاب کرانے کو لے کر تنازعہ چل رہا ہے۔ ایسے میں ایک ہی دن پورے ملک میں انتخاب کرانے پر اتفاق قائم ہونا ایک بڑا سیاسی قدم تصور کیا جا رہا ہے۔


واضح رہے کہ عمران خان کی قیادت والی پی ٹی آئی (پاکستان تحریک انصاف) طویل مدت سے پنجاب اور خیبر پختونخواں علاقہ میں انتخاب کرانے کا مطالبہ کر رہی ہے، لیکن حکومت کسی نہ کسی بہانے انتخاب کو ٹالنے کی کوشش کر رہی تھی۔ اب دونوں فریقین کی میٹنگ میں ایک ہی دن سبھی علاقائی اور مرکزی انتخاب کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ دونوں فریقین کی میٹنگ میں اس بات پر بھی اتفاق قائم ہوا ہے کہ ایک کیئرٹیکر سیٹ اَپ کی دیکھ ریکھ میں یہ انتخاب ہوں گے تاکہ انتخاب کی غیر جانبداری برقرار رہے۔

میڈیا رپورٹس میں بتایا جا رہا ہے کہ پاکستان میں حزب اقتدار اور حزب مخالف کے درمیان مزید ایک مرحلہ کی میٹنگ ہونی ہے جس میں انتخاب کی تاریخ کو لے کر عام اتفاق بن سکتا ہے۔ پی پی پی (پاکستان پیپلز پارٹی) کے لیڈر یوسف رضا گیلانی کا کہنا ہے کہ دونوں فریقین اس بات پر بھی متفق ہیں کہ انتخاب کے نتائج کو وہ ہر حال میں قبول کریں گے۔ برسراقتدار طبقہ کی طرف سے اس میٹنگ میں پی ایم ایل-نواز پارٹی کی طرف سے اسحاق ڈار، خواجہ سعد رفیق، اعظم نذیر، سردار ایاز صادق، پاکستان پیپلز پارٹی کی طرف سے یوسف رضا گیلانی، سید نوید قمر اور حزب مخالف پارٹی پی ٹی آئی کی طرف سے شاہ محمود قریشی، فواد چودھری اور سنیٹر علی ظفر شامل ہوئے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔