’غریب پاکستان‘ میں مہنگائی کی زبردست مار، ٹماٹر فروخت ہو رہا 300 روپے کلو!

ٹماٹر کی قیمت اچانک بہت زیادہ بڑھ جانے پر پاکستانی عوام حیران تو ہے ہی، حکومت کے خلاف ناراضگی کا اظہار بھی کر رہی ہے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ اتنے مہنگے ٹماٹر انھوں نے کبھی نہیں خریدے تھے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

پڑوسی ملک پاکستان کی حالت اس وقت انتہائی خستہ ہے۔ مالی بحران کے شکار پاکستان میں اس وقت مہنگائی اپنے عروج پر ہے اور حد تو یہ ہے کہ ٹماٹر 300 روپے کلو سے بھی زیادہ قیمت پر فروخت ہو رہا ہے۔ روز مرہ کے استعمال کی چیزیں لگاتار مہنگی ہو رہی ہیں جس سے عوام میں پریشان ہے۔ پاکستان میں صرف ایک دن کے اندر ٹماٹر کی قیمت میں 160 روپے کا اضافہ ہو گیا ہے۔ اچانک اس اضافہ سے عوام حیران ہے۔ کئی شہروں میں تو ٹماٹر کی قیمت 320 روپے فی کلو تک پہنچ گئی ہے۔ اس بڑھی ہوئی قیمت کی وجہ سے لوگ ٹماٹر خریدنے سے ہی پرہیز کرنے لگے ہیں۔

’غریب پاکستان‘ میں مہنگائی کی زبردست مار، ٹماٹر فروخت ہو رہا 300 روپے کلو!

ٹماٹر کی قیمت اچانک بہت زیادہ بڑھ جانے پر پاکستانی عوام حیران تو ہے ہی، حکومت کے خلاف ناراضگی کا اظہار بھی کر رہی ہے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ اتنے مہنگے ٹماٹر انھوں نے کبھی نہیں خریدے تھے۔ سوشل میڈیا پر لوگ بڑھتی قیمتوں کے لیے عمران حکومت کو ذمہ دار ٹھہرا رہے ہیں۔

ایسا نہیں ہے کہ سبزیوں میں صرف ٹماٹر کی قیمتیں ہی بڑھی ہیں، باقی سبزیوں کی قیمتیں بھی آسمان چھو رہی ہیں۔ پیاز کی قیمت بھی ایک دن کے اندر 20 روپے بڑھ گئی اور یہ کئی علاقوں میں 80 روپے کلو فروخت ہو رہی ہے۔ حالانکہ شملہ مرچ کی قیمتیں کچھ کم ہوئی ہیں، پھر بھی یہ 240 روپے فی کلو بازاروں میں فروخت ہو رہی ہے۔ گزشتہ ہفتہ اس کی قیمت 320 روپے فی کلو تھی۔ بتایا جا رہا ہے کہ پاکستان کے کئی علاقوں میں فصل خراب ہونے کی وجہ سے کسانوں کی مشکلات بڑھ گئی ہیں۔


یہاں قابل ذکر ہے کہ اس سال پاکستان میں اپریل سے اب تک آٹے کی قیمتوں میں تقریباً 12 مرتبہ اضافہ ہوا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ اپریل سے اب تک کل 14 روپے فی کلو گرام کا اضافہ آٹے کی قیمت میں ہوا ہے۔ اپریل میں جہاں آٹے کی قیمت 33.50 روپے فی کلو تھی وہیں اب یہ 47.50 روپے فی کلو ہے۔ اسی طرح میدے کی قیمت پہلے 36.50 روپے فی کلو تھی جو اب بڑھ کر 50.50 روپے فی کلو تک پہنچ گئی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔