خوفزدہ پاکستان کی امن کے لئے فریاد، عمران خان کی مذاکرات کی پیشکش

عمران خان نےکہا کہ پلوامہ حملے کے بعد ہم نے ہندوستان کو پیشکش کی تھی کہ اگرکوئی پاکستانی ملوث ہےتو ہم تعاون کرنے کو تیار ہیں، یہ پاکستانی مفاد میں نہیں کہ کوئی ہماری زمین دہشت گردی کیلیے استعمال کرے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

اسلام آباد: پاکستان مقبوضہ کشمیر میں ہندوستانی فضائیہ کی کارروائی سے گھبرائے پاکستان نے بدھ کے روز کہا کہ وہ امن چاہتا ہے، ہندوستان کو یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ جنگ ہونا سفارتی پالیسی کی ناکامی ہے۔ دریں اثنا پاکستانی وزیر اعظم عمران خان نے ایک مرتبہ پھر مذاکرات کی پیشکش کی ہے۔

بی بی سی اردو کے مطابق پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے ہندوستان کو ایک مرتبہ پھر مذاکرات کی پیشکش کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کی جانب سے بدھ کے روز ہندوستان کی طرف سے کی گئی کارروائی کا جواب دینے کا مقصد یہ واضح کرنا تھا کہ پاکستان کے پاس ایسا کرنے کی صلاحیت ہے۔

پاکستانی قوم سے ٹی وی پر اپنے خطاب میں عمران خان نے صفائی دیتے ہوئے کہا کہ پلوامہ حملے کے بعد ہم نے ہندوستان کو پیشکش کی تھی اگر کوئی پاکستانی ملوث ہے تو پاکستان تعاون کرنے کو تیار ہے اور یہ اس لیے کہا گیا کیونکہ یہ پاکستان کے مفاد میں نہیں کہ کوئی ہماری زمین دہشت گردی کے لیے استعمال کرے۔ یہ پوری دنیا کو معلوم ہے کہ عمران خان ایسا صرف اس لئے کہہ رہے ہیں کیونکہ انہوں نے ہندوستان کی طرف سے منگل کے روز کی گئی کارروائی دیکھ لی ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ انھیں خدشہ تھا کہ ہندوستان کوئی کارروائی کر سکتا اسی لیے انھوں نے کہا تھا کہ ’جواب دینا ہماری مجبوری ہوگی کیونکہ خود مختار ملک ایسا ہی کرتا ہے۔‘

قبل ازیں پاکستانی فوج کی میڈیا سیل کے ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز پبلک ریلیشنز ( ڈی جی آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل آصف غفور نے میڈیا سے خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی مسلح افواج اور پاک فضائیہ کے پاس جواب دینے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں تھا۔ سوال یہ تھا کہ کس طرح ردعمل ظاہر کیا جائے، ’جیسے ہندوستان نے کیا یا ایک ذمہ دار ملک کی طرح۔‘، غفور دنیا کو دکھانے کے لئے ایسے بیان دے رہے ہیں جبکہ حقیقت کا ان کو علم ہے۔

میجر جنرل غفور نے کہا، چونکہ پاکستان ایک ذمہ دار ملک ہے اور امن چاہتا ہے، ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم کسی فوجی ٹھکانے کو نشانہ نہیں بنائیں گے۔ ساتھ ہی ہم نے یہ فیصلہ بھی کیا کہ ہماری کارروائی میں جان و مال کا کوئی نقصان نہیں ہوگا‘‘

میجر جنرل غفور نے کہا کہ ’’حکومت پاکستان، مسلح افواج اور ملک کے عوام نے ہندوستان کو ہمیشہ امن کا پیغام بھیجا ہے۔ امن کی راہ بات چیت سے ہوکر گزرتی ہے۔ دونوں ممالک میں جنگ لڑنے کی قوت اور صلاحیت ہے لیکن ہندوستان کو یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ جنگ ہو نا سفارتی پالیسی کی ناکامی ہے۔ ہمارا پیغام امن کے لئے ہے۔ جنگ شروع کرنا آسان ہے لیکن یہ کہاں ختم ہوگی، کوئی نہیں جانتا۔ پاکستان امن کا پیغام بھیج رہا ہے اور انہیں (بھارت کو) آگے آکر یہ دیکھنا چاہیے کہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان موجودہ صورتحال سے صرف دونوں ممالک نہیں بلکہ پورے علاقے کے امن و ترقی کو خطرہ لاحق ہے"۔

ہوائی اڈوں کو بند کیے جانے کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے کہا کہ موجودہ ماحول کی وجہ سے یہ قدم اٹھایا گیا ہے۔ پنجاب اور خیبر پختونخواہ کے اہم ہوائی اڈے بند کر دیئے گئے ہیں۔ عمران اور غفور کے بیانات سے صاف ظاہر ہے کہ پاکستان بہت خوفزدہ ہے۔

(یو این آئی ان پٹ کے ساتھ)

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 27 Feb 2019, 6:09 PM