عمران خان کا جنرل عاصم منیر پر طنز، ’فیلڈ مارشل نہیں، خود کو بادشاہ ہی بنا لیتے‘
عمران خان نے جنرل عاصم منیر کو فیلڈ مارشل بنانے پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں جنگل کا قانون ہے، وہ خود کو بادشاہ کہہ دیتے۔ خیبرپختونخوا میں ڈرون حملوں کی شدید مذمت بھی کی

عمران خان / سوشل میڈیا
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی اور سابق وزیراعظم عمران خان نے جنرل عاصم منیر کو فیلڈ مارشل کے عہدے پر ترقی دیے جانے پر شدید ردعمل دیتے ہوئے طنزیہ انداز میں کہا ہے کہ ’[جنرل صاحب خود کو فیلڈ مارشل کے بجائے بادشاہ ہی قرار دے دیتے تو زیادہ مناسب ہوتا، کیونکہ اس وقت ملک میں جنگل کا قانون رائج ہے، اور جنگل میں صرف بادشاہ کی حکمرانی چلتی ہے۔‘‘
رپورٹ کے مطابق، اڈیالہ جیل میں قائم ٹرائل کورٹ میں وکلا، اہل خانہ اور صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ ملک کا آئینی اور اخلاقی ڈھانچہ مکمل طور پر تباہ ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فوج، عدلیہ اور حکومت سب ملی ہوئی ہیں اور مخالفین کے لیے انصاف کا کوئی دروازہ کھلا نہیں چھوڑا گیا۔
عمران خان نے جنرل عاصم منیر کی فیلڈ مارشل کے طور پر ترقی پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ ’’ماشاء اللہ، جنرل صاحب بادشاہ بن گئے ہیں۔ ملک میں آج کل جو نظام رائج ہے، اس میں بادشاہت ہی چلتی ہے۔‘‘
عمران خان نے خیبرپختونخوا کے قبائلی علاقوں میں حالیہ ڈرون حملوں پر بھی شدید تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے ان حملوں میں عام شہریوں کی ہلاکت پر رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’’ڈرون حملوں سے دہشت گردی ختم نہیں ہوتی، بلکہ اس میں مزید اضافہ ہوتا ہے۔ اگر حکومت واقعی دہشت گردی کے خلاف ہے تو پھر اپنے ہی شہریوں کے گھروں پر بمباری بند کرے۔‘‘
انہوں نے خیبرپختونخوا حکومت کو ہدایت کی کہ وہ وفاقی حکومت سے احتجاج کرے اور فوری طور پر ڈرون حملے رکوانے کے لیے اقدامات کرے۔ عمران خان نے یاد دلایا کہ ان کی حکومت کے دوران کئی سال کی مسلسل کوششوں کے بعد پاکستان میں امریکی ڈرون حملے بند کرائے گئے تھے۔
سابق وزیراعظم نے اپنی موجودہ قید، عدالتی کارروائیوں اور پارٹی کے خلاف ریاستی کارروائیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان کے وکلا، اہل خانہ اور ساتھیوں کو ملنے سے روکا جا رہا ہے، عدالتی احکامات کی خلاف ورزی معمول بن چکی ہے اور جیل میں ان کے ساتھ ناروا سلوک کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ وہ ذاتی فائدے کے لیے کوئی ڈیل نہیں کر رہے اور ایسی تمام افواہیں بے بنیاد ہیں۔ ان کا کہنا تھا، "میں نے کبھی اپنے لیے کچھ نہیں مانگا، نہ اب مانگ رہا ہوں۔ جو بھی بات ہوگی، وہ پاکستان کے مفاد میں ہوگی۔"
عمران خان نے آخر میں کہا کہ پاکستان کو ایک منصفانہ، آئینی اور جمہوری راستے پر واپس لانے کے لیے تمام اداروں کو اپنی حدود میں رہ کر کام کرنا ہوگا، ورنہ ملک داخلی و خارجی بحرانوں کا شکار ہوتا جائے گا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔