عمران خان کو توشہ خانہ معاملے میں راحت نہیں

توشہ خانہ کیس اس وقت سے خبروں میں ہے جب یہ الزام لگایا گیا تھا کہ سابق وزیراعظم عمران خان نے بطور وزیراعظم ملنے والے تحائف  بھاری منافع میں اوپن مارکیٹ میں فروخت کردیئے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

یو این آئی

سپریم کورٹ کے رجسٹرار آفس آف پاکستان نے تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پارٹی کے بانی اور سابق وزیر اعظم عمران خان کی توشہ خانہ معاملے میں ان کی سزا کو چیلنج کرنے والی اپیل واپس کر دی ہے یہ اطلاع اتوار کو ڈان اخبار نے دی۔ سپریم کورٹ آفس نے ان کی اپیل پر اعتراض کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اپیل سے متعلق دستاویزات نامکمل ہیں اور یہ بھی کہا کہ تمام متعلقہ دستاویزات کے ساتھ 06 جنوری 2024 کو دوبارہ اپیل دائر کی جا سکتی ہے۔ مسٹر خان کے وکیل سردار لطیف کھوسہ نے یہ اپیل آئین کے آرٹیکل 185 کے تحت دائر کی تھی۔

ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ہمایوں دلاور نے 5 اگست 2023 کو توشہ خانہ کیس میں مسٹر خان کو بدعنوانی کا مجرم پایا تھا اور سابق وزیر اعظم کو تین سال قید کی سزا سنائی تھی اور ساتھ ہی ایک لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا تھا۔ ان کی سزا کے بعد مسٹر عمران خان کو پانچ سال کے لیے کسی بھی عوامی عہدے کے لیے نااہل قرار دے دیا گیا تھا۔


مسٹر خان نے ہفتے کے روز توشہ خانہ کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی تاکہ اس کیس میں ان کی سزا کو کالعدم کیا جا سکے اور وہ 8 فروری 2024 کو ہونے والے عام انتخابات میں حصہ لینے کے اہل ہو سکیں۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے مسٹر عمران خان کی توشہ خانہ کیس میں ٹرائل کورٹ کے فیصلے کو معطل کرنے کی درخواست کو مسترد کر دیا تھا۔ پی ٹی آئی کے سربراہ نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر درخواست میں سزا کو کالعدم قرار دینے کا مطالبہ کیا تھا۔اسلام آباد ہائی کورٹ کے دو رکنی بنچ نے 21 دسمبر کو مسٹر خان کی سزا کو معطل کرنے کی درخواست کو مسترد کر دیا تھا، جس سے ان کے انتخابات میں حصہ لینے کی اہلیت کی راہ ہموار ہو جاتی۔


توشہ خانہ کیس اس وقت سے خبروں میں ہے جب یہ الزام لگایا گیا تھا کہ سابق وزیراعظم عمران خان نے بطور وزیراعظم ملنے والے تحائف  بھاری منافع میں اوپن مارکیٹ میں فروخت کردیئے۔

کرکٹر سے سیاستدان بنے 70 سالہ خان پر الزام ہے کہ انہوں نے 2018 سے 2022 تک اپنی وزارت عظمیٰ کا غلط استعمال کرتے ہوئے غیر ملکی دوروں کے دوران ملنے والے سرکاری تحائف کی خرید و فروخت کی، جن کی مالیت 14 کروڑ روپے (635,000 ڈالر) سے زیادہ تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔