بلوچستان کے سابق چیف جسٹس محمد نور مسکانزئی کا مسجد کے باہر گولی مار کر قتل

سپرنٹنڈنٹ آف پولیس آصف حلیم نے بتایا کہ کل نامعلوم حملہ آوروں نے مسجد کے باہر جج مسکانزئی پر فائرنگ کی، جس میں وہ شدید زخمی ہوگئے۔ انہیں قریبی اسپتال لے جایا گیا، جہاں ان کی موت ہوگئی۔

محمد نور مسکانزئی، تصویر بشکریہ بلوچستان ہائی کورٹ
محمد نور مسکانزئی، تصویر بشکریہ بلوچستان ہائی کورٹ
user

یو این آئی

اسلام آباد: پاکستان میں صوبہ بلوچستان کے خاران علاقے میں ہائی کورٹ کے سابق چیف جسٹس محمد نور مسکانزئی کو گزشتہ روز ایک مسجد کے باہر گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ اخبار ڈان نے خاران کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس آصف حلیم کے حوالے سے ہفتے کے روز بتایا کہ کل نامعلوم حملہ آوروں نے مسجد کے باہر جج مسکانزئی پر فائرنگ کی، جس میں وہ شدید زخمی ہوگئے۔ انہیں قریبی اسپتال لے جایا گیا، جہاں ان کی موت ہوگئی۔

وزیر اعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے 'بہادر اور نڈر جج' کی موت پر دکھ کا اظہار کیا۔ کوئٹہ بار ایسوسی ایشن کے صدر اجمل خان کاکڑ نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے تین روزہ سوگ کے ساتھ عدالتوں کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔ اجمل خان کاکڑ نے ایک بیان میں کہا، "ہم اس واقعے کی شدید مذمت کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ قاتلوں کو فوری طور پر گرفتار کیا جائے اور ان کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے۔"


جسٹس محمد نور مسکانزئی نے 26 دسمبر 2014 کو بلوچستان ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کے عہدے کا حلف اٹھایا۔ بعد ازاں وہ وفاقی شرعی عدالت کے چیف جسٹس بن گئے، انہوں نے تاریخی فیصلے لیے، جن میں شریعت کے خلاف ربا پر مبنی بینکنگ نظام کا اعلان بھی شامل ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔