دریائے ستلج سے پانی کا اخراج، پاکستان کے کئی گاؤں میں سیلاب
اب تک سیلاب سے 1122 لوگوں کو بچایا گیا ہے۔ پاکستان میں فوجی عملہ سیلاب سے متاثرہ لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے میں لگے ہوئے ہیں۔
دریائے ستلج میں پانی چھوڑے جانے کی وجہ سے پاکستان کے کئی گاؤوں میں سیلاب کا پانی گھس گیا ہے جس سے بڑی تعداد میں لوگوں کو بے گھر ہونا پڑا یا پھر کسی محفوظ مقام پر پناہ لینی پڑی۔
پاکستان نے الزام لگایا ہے کہ ہندوستان نے بغیر کسی اطلاع کے اس ہفتہ کے شروع میں دریائےستلج میں 38 ہزار کیوسک پانی چھوڑ دیا جس سے اس کے درجنوں گاؤں پانی میں ڈوب گئے اور بڑی تعداد میں لوگ متاثر ہوئے ہیں۔
’جیو نیوز‘ کے مطابق بدھ کو 50 سے زائد گاؤں دریائے ستلج کے سیلابی پانی سے ڈوب ہو گئے۔ ان گاؤوں میں قصور، چاچرن شریف، کوٹ متھان، چندہ سنگھ والہ، گاٹی كالانگیر، مستياكی اور بھيكھی ونڈ شامل ہیں۔سیلاب کی وجہ سے دریائےستلج کی زد میں آنے والی سینکڑوں ایکڑ زمین پر کھڑی فصل بھی تباہ ہو گئی ہے۔
سیلاب سے 1122 لوگوں کو بچایا گیا ہے۔ پاکستان میں فوجی عملہ سیلاب سے متاثرہ لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے میں لگے ہوئے ہیں۔
پاکستان کا کہنا ہے کہ ہندوستان کے متعلقہ حکام نے مطلع کیے بغیر ہی دو لاکھ کیوسک پانی دریا میں چھوڑے جانے کے فیصلے کو دیکھتے ہوئے نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے ستلج کے ارد گرد کے علاقوں میں سیلاب جیسی صورتحال کو لے کر پہلے ہی الرٹ جاری کیا تھا۔
گاندا سنگھ والہ میں 37640 کیوسک کے ساتھ منگل کو آبی سطح 17.8 فٹ تھی۔ این ڈی ایم اے کے ترجمان بریگیڈیئر مختار احمد کے مطابق بدھ کو آبی سطح ایک سے ڈیڑھ لاکھ کیوسک تک پہنچنے کا امکان تھا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔