پارٹی اور قیادت دونوں مشکل میں :چوہدری نثار

اسلام آباد:پاکستان کے سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے میڈیا کی ان خبروں کی تردید کی ہے کہ وہ سیاست کو اوداع کہنے والے ہیں ۔ پانامہ لیکس پر نواز شریف کے استعفے کے بعد پہلی بار صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہاہے کہ آج پارٹی اور پارٹی لیڈر شپ مشکل میں ہے اور اعتراف کیا کہ بعض معاملات پر اختلافات ہیں لیکن یہ وقت اختلاف رائے کے اظہار کا نہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر وزارت نہ لینے کی وجہ بتائی تو پارٹی کونقصان ہوگا۔
واضح رہے چوہدری نثار نے پاناما لیکس کے فیصلے کے حوالے سے کہا تھا کہ ’جس دن سپریم کورٹ کا فیصلہ آتا ہے چاہے وہ حق میں ہو یا مخالفت میں، وہ وزارت سے مستعفی ہو جائیں گے ،اسمبلی کی رکنیت بھی چھوڑ دیں گے اور ا آئندہ الیکشن میں بھی حصہ نہیں لیں گے ۔' چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ انھوں نے اختلاف رائے کی وجہ سے استعفیٰ دیا اور اختلاف رائے آج بھی برقرار ہے۔اتوار کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چوہدری نثار نے کہا کہ جو بھی ایشوز ہیں وہ پارٹی کے اندر ہیں انھیں لیک کرنا بددیانتی ہو گی۔چوہدری نثار کا کہنا ہے کہ انھوں نے کہا تھا کہ وہ اپنی سیاسی جماعت میں قائم دائم رہیں گے۔انھوں نے کہا کہ ’کوئی آسانی سے کونسلر شپ سے بھی مستعفی نہیں ہوتا میں نے وزارتِ داخلہ سے استعفیٰ دیا ہے۔
چوہدری نثار نے کہا کہ نیوز لیکس معاملے کی تفتیشی رپورٹ عام ہونی چاہیے اور ٗ عدالتی حکم پر مشرف کو باہر جانے کی اجازت دی گئی ٗ ٹرائل کورٹ حکم دے گاتومشرف کے ریڈ کارنروارنٹ جاری ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ویسے ہر غلط کی کام ذمہ داری وزارت داخلہ پر ڈالی جاتی ہے جبکہ اچھے کاموں پر سب اپنی پیٹ تھپتھپاتے ہیں ۔سوا چار سال کی اپنی وزارت کے بارے میں بتاتے ہوئے انہونے کہا کہ ’’میں اپنے منہ میاں مٹھو نہیں بن رہا لیکن آج پاکستان میں نہ کوئی دہشت گردی کے مراکز ہیں اور نہ ہی زیر زمین نیٹ ورک چل رہا ‘‘ ۔ انہوں نے اس موقع پر متنبہ کیا کہ دہشت گردوں کے خاتمہ کے آخری مرحلہ میں ضرور کچھ مشکلیں آٓیئں گی۔ انہوں نے ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کے تعلق سے کہا کہ ’’ آج کراچی ایک آدمی کے پاگل پن کا غلام نہیں ہے‘ کراچی آپریشن جب غلط روش پر گیا تو سندھ حکومت نے اعتراض کیا ، مجموعی طور پر سندھ اور خیبرپختونخوا کی حکومت نے ساتھ دیا ، ہم پر آج بھی بہت زیادہ پریشرز ہیں ‘۔انھوں نے یہ بھی بتایا کہ ان کے دور میں 32 ہزار پاسپورٹ کینسل کیے گئے اور 10 ہزار لوگوں کے نام ای سی ایل سے نکالے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔