عید کی چھٹیوں میں عمران خان پر ایک اور حملہ کا منصوبہ! سابق وزیر اعظم پاکستان کا دعویٰ

عمران خان نے کہا کہ ’’میرے خلاف دوبارہ آپریشن کا منصوبہ بنایا جا ریا ہے۔ خدشہ ہے کہیں خون خرابا نہ ہو۔ یہ مجھے گرفتار کرنا نہیں بلکہ قتل کرنا چاہتے ہیں‘‘۔

عمران خان، تصویر آئی اے این ایس
عمران خان، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

اسلام آباد: چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے انکشاف کیا ہے کہ عید کی چھٹیوں میں انہیں قتل کیا جا سکتا ہے۔ سابق وزیر اعظم پاکستان نے کہا کہ ان کی زمان پارک، لاہور میں واقع رہائش گاہ پر ان پر قتل کرنے کی نیت سے حملہ کرنے کی پختہ اطلاع موصول ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’میرے خلاف دوبارہ آپریشن کا منصوبہ بنایا جا ریا ہے۔ خدشہ ہے کہیں خون خرابا نہ ہو۔ یہ مجھے گرفتار کرنا نہیں بلکہ قتل کرنا چاہتے ہیں‘‘۔

پاکستانی میڈیا کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے لاہور ہائی کورٹ میں اپنے خلاف مقدمات کے اندراج اور تادیبی کارروائیوں کے خلاف درخواست پر سماعت کے دوران یہ بیان دیا۔ جسٹس طارق سلیم شیخ نے پنجاب حکومت کے وکیل سے استفسار کیا کہ کیا آپ بیان دے سکتے ہیں کہ پرانے معاملے پر نئی ایف آئی آر درج کرکے کارروائی نہیں کریں گے۔


وکیل پنجاب حکومت نے جواب دیا کہ یہ سوال بھی اٹھے گا کہ درخواست گزار اس کیس میں ریلیف لینے خود آیا ہے اور جب درخواست گزار کو بلایا جاتا ہے تب پیش نہیں ہوتا۔ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے روسٹرم پر آکر کہا کہ آخری بار آپ نے آپریشن روکا تھا لیکن پولیس نے گھر پر توڑ پھوڑ کی۔ مجھے اطلاعات ملی ہیں کہ عید پر زمان پارک میں آپریشن دوبارہ ہوگا۔ مجھے خوف ہے وہاں خون خرابا ہوگا۔ میں اس لئے آپ کو کہہ رہا ہوں کہ عدالت پولیس کو آپریشن سے روکے۔

عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ لوگوں کو پتہ ہے کہ پہلے آپریشن کیسے ہوا تھا۔ یہاں تو جنگل کا قانون ہے۔ انہیں تو توہین عدالت کا خوف بھی نہیں رہا۔ یہ لوگ الیکشن سے ڈرے ہوئے ہیں کہ ہار جائیں گے۔ یہ مجھے گرفتار کرنے بلکہ قتل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔


پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ آپ کی عدالت سے حکم گیا اگلے دن انھوں نے حملہ کر دیا۔ یہ واضح طور پر توہین عدالت تھی۔ 6 دن گھر میں ہوں گا اور مجھے علم ہے کہ انہوں نے حملہ کرنا ہے۔ میں اس خون خرابے کو روکنا چاہتا ہوں اور ہمارے پاس کوئی اور راستہ موجود نہیں ہے اس لیے عدالت سے استدعا ہے کہ انہیں روکا جائے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔