پوتن سے ملاقات کرنے جا رہے ٹرمپ کو زیلنسکی کی سخت وارننگ
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا کہ اگر یوکرین کی غیر موجودگی میں ٹرمپ اور پوتن کے درمیان ہونے والی ملاقات میں کوئی فیصلہ کیا جاتا ہے تو یہ مکمل طور پر غیر قانونی ہوگا۔

روس یوکرین میں امن قائم کرنے کے لیے الاسکا میں امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ اور روسی صدر ولادیمیر پوتن کےسربراہی اجلاس سے قبل یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے سخت وارننگ دی ہے۔ زیلنسکی نے کہا ہے کہ امریکہ اور روس کے درمیان کوئی بھی امن معاہدہ جس میں یوکرین شامل نہ ہو مکمل طور پر غیر قانونی اور غیر موثر ہو گا۔
رپورٹ کے مطابق یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے 9 اگست کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹیلی گرام پر ایک بیان جاری کیا۔ زیلنسکی نے کہا، "ایسا حل جس میں یوکرین شامل نہ ہو اور امن کے خلاف ہو، اسے مردہ حل کہا جائے گا جو کبھی کام نہیں کرے گا۔" انہوں نے زور دے کر کہا، "یوکرین کی آئینی سالمیت کا احترام کیا جانا چاہیے اور یوکرین کے شہری اپنی زمین قابضین کو نہیں دیں گے۔"
صدر زیلنسکی نے کہا، "یوکرین حقیقی فیصلوں کے لیے تیار ہے جو امن لا سکتا ہے۔ لیکن کوئی بھی فیصلہ جو ہمارے خلاف ہو، ہماری غیر موجودگی میں اور امن کے خلاف ہو، ایسے فیصلوں سے کچھ حاصل نہیں ہو گا۔ وہ صرف مردہ فیصلے ہوں گے، بالکل ناقابل عمل اور ہم سب کو حقیقی امن کی ضرورت ہے۔ ایک ایسا امن جس کا سب کو احترام ہو۔"
زیلنسکی کا مزید کہنا تھا کہ "صدر پوتن کو ہمارے لوگوں پر اعتماد نہیں تھا اور اسی لیے انہوں نے یوکرین پر قبضے کا مایوس کن فیصلہ کیا۔ یوکرین کے شہریوں کو نظر انداز کرنا ان کی سب سے بڑی غلطی تھی۔" انہوں نے کہا، "یقیناً، ہم روس کو ان جرائم کا کوئی بدلہ نہیں دیں گے جو اس نے کیے ہیں۔ یوکرین کے لوگ مکمل اور حقیقی امن کے مستحق ہیں۔ لیکن دیگر تمام شراکت داروں کو بھی سمجھنا ہو گا کہ باوقار اور قابل احترام امن کیا ہے"۔